چنئی: تمل ناڈو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے عہدے دار کے عہدے سے ہٹائی گئی مقبول اداکارہ گایتری رگھورام نے ریاستی صدر کے انامالائی پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قیادت میں خواتین محفوظ نہیں ہیں، منگل کو پارٹی سے استعفیٰ دے دیا۔ گایتری نے ایک ٹویٹر پوسٹ میں یہ بھی الزام لگایا کہ پارٹی میں خواتین کو نہ تو 'احترام' دیا جاتا ہے اور نہ ہی انہیں 'برابر' مواقع فراہم کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا، 'میں نے بہت بھاری دل کے ساتھ بی جے پی سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ پارٹی نہ تو تحقیقات کا موقع دیتی ہے، نہ خواتین کو مساوی حقوق دیتی ہے اور نہ ہی خواتین کو احترام دیتی ہے۔' Gayathri Says Women are not safe under Annamalai's Leadership
وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، بی جے پی صدر جے پی نڈا اور پارٹی لیڈر بی ایل سنتوش کو مخاطب کرتے ہوئے ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا، انامالائی کی قیادت میں خواتین محفوظ نہیں ہیں۔ گایتری نے اپنے ساتھی پارٹی کارکنوں کا بھی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ بے پناہ محبت اور احترام کا اشتراک کرتے ہیں۔ پارٹی میں خواتین سے خطاب کرتے ہوئے گایتری نے کہا کہ خواتین کو اس بات پر بھروسہ نہیں کرنا چاہیے کہ کوئی انہیں بچائے گا اور ایسی جگہوں پر نہیں رہنا چاہیے جہاں ان کا احترام نہ کیا جاتا ہو۔
خیال رہے کہ اناملائی نے گزشتہ سال نومبر میں گایتری کو 'پارٹی کو بدنام کرنے' کے الزام میں پارٹی سے چھ ماہ کے لیے معطل کر دیا تھا۔ ساتھ ہی پارٹی کے پسماندہ طبقے کے لیڈر سوریہ شیوا کو اس وقت تک پارٹی کے پروگراموں میں شرکت سے روک دیا تھا جب تک ان کے خلاف تحقیقات چل رہی ہے۔ ڈی ایم کے ایم پی تروچی شیوا کے بیٹے سوریہ ریاستی بی جے پی او بی سی مورچہ کے جنرل سکریٹری ہیں۔
سوریہ پر تادیبی کارروائی ایک ٹیلی فون گفتگو کے لیک ہونے کے بعد سامنے آئی ہے جس میں انہوں نے مبینہ طور پر پارٹی کے ریاستی اقلیتی ونگ کے سربراہ ڈیزی سرن سے بدسلوکی کی اور جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی۔ بی جے پی کی تمل ڈیولپمنٹ ونگ کی لیڈر گایتری نے مبینہ طور پر بات چیت پر سوریہ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ انہیں نکالنے کا فیصلہ 'بغیر انکوائری' کے کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: BJP's Public Meeting Failed اورنگ آباد میں بی جے پی کا عوامی جلسہ فلاپ
یو این آئی