بہار کے ضلع گیا میں سنی وقف بورڈ کی بے توجہی کی وجہ سے اقلیتی اقامتی ہائی اسکول کی تعمیر کا منصوبہ سرد مہری کا شکار ہے، منصوبہ کی منظوری کو دو برس گزرچکے ہیں لیکن زمین کی دستیابی اب تک وقف بورڈ کی جانب سے نہیں کرائی گئی ہے۔ جس سے اقلیتی طبقے میں مایوسی ہے، حالانکہ ضلع محکمۂ اقلیتی فلاح وبہبود کی طرف سے مسلسل کوشش کی جارہی ہے کہ زمین کی دستیابی ممکن ہوسکے۔
گیا میں گزشتہ دو برسوں سے چل رہے زمین کے حصول کا معاملہ اب تک حل نہیں ہوا ہے، ضلع اقلیتی فلاح ضلع اوقاف کمیٹی کے صدر و سکریٹری سے زمین کے تعلق سے کاغذات مع پتے کا متعدد مرتبہ مطالبہ کرچکا ہے، تاہم ضلع اوقاف کمیٹی نے آج تک زمین کے حوالے سے جانکاری ضلع اقلیتی فلاح دفتر کو دستیاب نہیں کرایا ہے اور نہ ہی ضلع اقلیتی فلاح دفتر کو تحریری طور پر یہ جانکاری دی ہے کہ یہاں وقف بورڈ کی زمین نہیں ہے یا حسب ضرورت ایک مقام پر دستیاب نہیں ہے جس کی وجہ سے اب تک حکومت اور محکمہ تک زمین کی پوری تفصیلات نہیں پہنچ سکی ہے۔
مزید پڑھیں:کیا مسلم طلبا کا واٹس ایپ گروپ بنانا عسکریت پسندانہ عمل ہے: ایڈوکیٹ تردیپ پیس
ضلع اوقاف کمیٹی کے غیر ذمہ دارانہ رویے اور وقف بورڈ کی زمین کی جانکاری دیے جانے کے حوالے سے سنی وقف بورڈ پٹنہ کو ضلع اقلیتی دفتر کی طرف سے کئی مرتبہ مکتوب بھیج جاچکا ہے اور اس حوالے سے گائڈ لائن مانگی گئی ہے تاہم ابھی تک جواب موصول نہیں ہوا ہے، ضلع اقلیتی فلاح افسر جتیندر کمار نے ایک مرتبہ پھر سے زمین کے حصول کے لیے پہل کی ہے اور اس کے لیے اقلیتی رہنماؤں اور مسلم دانشوروں کے ساتھ میٹنگ کرکے زمین کے حصول کے لیے تفصیلات دینے کی گزارش کی ہے۔
واضح رہے کہ اقلیتی فلاح افسر جتیندر کمار نے بتایا کہ زمین کے حصول کا معاملہ اب تک حل نہیں ہوسکا ہے اس لئے آج اقلیتی رہنماؤں و دانشوروں کے ساتھ ایک میٹنگ کی گئی ہے تاکہ ان کو مکمل حالات سے واقف کراکر زمین کی دستیابی کو ممکن بنایا جاسکے۔