ریاست بہار کے ضلع گیا سے تعلق رکھنے والے فیاض خان ایک سماجی کارکن کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ فیاض خان سڑک حادثے کے شکار افراد کی مدد کرتے ہیں۔ انہوں نے اب تک سیکڑوں زخمی افراد کو ہسپتال میں علاج کے لیے داخل کرایا ہے جس کے سبب کئی زخمیوں کی جان بھی بچ گئی ہے۔
گیا ڈوبھی پٹنہ ہائی وے پر واقع سہدیو کھاپ کے رہنے والے فیاض خان رئیل اسٹیٹ کے کاروبار سے وابستہ ہیں۔ اپنے کام کاج کے ساتھ ہی انہیں سماجی کاموں میں زیادہ دلچسپی ہے۔ فیاض نہ صرف سڑک حادثے کے زخمیوں کے مددگار ہیں بلکہ وہ خون عطیہ کرانے کی مہم سے بھی منسلک رہتے ہیں جس سے سیکڑوں مریضوں کی جان بچائی گئی ہے۔
وبائی مرض کورونا وائرس کے دوران بھی انکے قدم لڑکھڑائے نہیں بلکہ انہوں نے ناموافق حالات میں کورونا مریضوں کی مدد کی۔ مریضوں تک آکسیجن سلنڈر اور دوائی پہنچائی۔ سڑک حادثے کے شکار افراد کی جان بچانے والے شخص کے طور پر پہچان بنا چکے فیاض خان کو ریاستی حکومت کی طرف سے سنہ 2019 میں "گڈ سماریٹن" ایوارڈ سے نوازا جاچکا ہے۔
فیاض کا کہنا ہے کہ انہیں اس کام سے خوشی اور قلبی سکون اس وقت ملتا ہے جب زخمی شخص کے رشتے دار جان بچنے کے بعد فون کرکے شکریہ ادا کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں:۔ عوامی دربار میں شکایت کرنے پر سماجی کارکن گرفتار
انہوں کہا کہ شروعات میں ان کے اس کام سے ان کے گھروالوں کو تشویش ہوتی تھی تاہم آہستہ آہستہ جب انکو اس خدمت کا احساس ہوا تو گھر کے دیگر افراد سے بھی تعاون ملنے لگا اب تو نیشنل ہائی وے پر سڑک حادثے کے شکار زخمیوں کی جان بچانے کی مہم کا نیٹ ورک تیار ہوگیا ہے۔ اس سے جڑے افراد فوری مدد کرنے کے لیے پہنچ جاتے ہیں۔
فیاض خان نے انسانی رویوں اور سڑک حادثے کی وجوہات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ ہم جس جگہ رہتے ہیں وہاں اتنے وسائل موجود نہیں ہیں کہ ہمیں فوری امداد مل جائے، پہلے تو جب کوئی حادثہ پیش آتا ہے تو لوگ تماشہ دیکھنے کے لیے رکتے ہیں جن میں مدد کرنے والوں کی تعداد کم ہوتی ہے اور جو لوگ مدد کرنا بھی چاہتے ہیں وہ اسلیے نہیں کرپاتے ہیں کیونکہ ہماری ریاست میں بروقت اور حادثے کی جگہ پر طبی امداد پہنچانے کی سہولت نہیں ہے۔ لوگوں کے درمیان ایک خوف یہ بھی ہوتا ہے کہ تھانہ سے لیکر متعدد جگہوں پر انہیں گواہی دینی پڑے گی۔