ریاست بہار کے گیا کو قومی یکجہتی اور گنگا جمنی تہذیب کے لیے مثالی ضلع کہا جاتا ہے۔ ایک طرف ملک کے مختلف مقامات پر فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور گنگا جمنی تہذیب کو نقصان پہنچانے کی خبریں ہیں تو وہیں دوسری طرف ہندو مسلم اتحاد کو مضبوط کرنے والی خبریں بھی منظر عام پر آتی رہی ہیں۔ کچھ ایسی ہی خبر ریاست بہار کے ضلع گیا کی ہے جہاں مسلمانوں نے چھٹ تہوار کے موقع پر گھاٹوں کی صفائی کی اور انہوں نے بہار کے اس بڑے تہوار کے لیے ہندوؤں کو مبارکباد کے ساتھ عقیدت کا اظہار کیا۔
نسکھا کے سماجی کارکن تنزیل الرحمٰن خان کی قیادت میں نسکھا گاؤں سے متصل مورہر ندی میں واقع کالی گھاٹ و بھٹہ گھاٹ پر درجنوں ہندو مسلمان پہنچ کر صفائی میں مصروف ہیں۔
گھاٹ کے ارد گرد گندگی اور چھاڑیوں کی صفائی میں ایک دن کا وقت لگے گا۔ نسکھا گاؤں میں ایک ہزار سے زائد کی آبادی ہے جبکہ اس سے متصل دوسرے اور گاؤں ہیں جن کا چھٹ گھاٹ یہی ہے۔
اس پورے علاقے میں ہندوؤں اور مسلمان کی آبادی برابر ہے لیکن نسکھا گاؤں میں مسلمانوں کی آبادی زیادہ ہے۔ اچھی بات یہ ہے کہ اس گاؤں میں آج تک ہندو مسلمان کا جھگڑا نہیں ہوا ہے۔ اگر کسی بات کو لیکر نااتفاقی بھی ہوتی ہے تو آپس میں ہی معاملے کو سلجھا لیا جاتا ہے اور تھانہ و ایف آئی آر تک کی نوبت نہیں آتی ہے۔
نسکھا گھاٹ پر چاروں طرف پھیلی گندگی کو صاف کر رہے مسلمانوں کو دیکھ کر امید کی جا سکتی ہے کہ فرقہ پرست ذہنیت رکھنے والے لوگوں کے دل کی گندگی بھی اسی طرح دھیرے دھیرے صاف ہو جائے گی۔
ہندو مسلم اتحاد کی بہترین مثال پیش کرنے والے تنزیل الرحمٰن خان نے کہا کہ یہ سبھی چاہتے ہیں کہ چھٹ کے موقع پر گھاٹوں پر یا اس کے ارد گرد کسی کو دقت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ یہ عقیدت اور پاکیزگی کے ساتھ کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہاں گاؤں کے مسلمان گزشتہ دس سالوں سے چھٹ پوجا کے موقع پر گھاٹوں کی صفائی اور تمام طرح کے انتظامات کرتے رہے ہیں جو ہندوستانی تہذیب کا ایک بہترین نمونہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
گیا: ایک خواجہ سرا کرے گا سات سو لوگوں کی نمائندگی
یہاں موجود امیش مانجھی نے کہا کہ کچھ لوگ ذات اور فرقہ کے نام پر بدامنی پھیلانے کی کوشش تو کرتے ہیں لیکن یہاں ان کی یہ کوشش کبھی کامیاب نہیں ہوگی کیونکہ ہمارے درمیان محبت اور پیار کا معاملہ ہوتا ہے۔ اس لئے سبھی مل جل کر تہواروں کو مناتے ہیں۔
چھٹ پوجا کے موقع پر مسلم بھائی یہاں ہم لوگوں کے ساتھ صفائی کرنے پہنچتے ہیں اور بجلی وغیرہ کا بھی انتظام یہی لوگ کرتے ہیں۔
یہاں صفائی میں مصروف انظار خان نے کہا کہ تہوار میں تفریق نہیں ہونی چاہیے۔ چھٹ تہوار بہار کا ایک عظیم تہوار ہے اور ہندو بھائی بڑی عقیدت کے ساتھ مناتے ہیں اور اس عقیدت کا ہم احترام کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا تہوار دلوں سے نفرت نکالنے کا بہترین ذریعہ ہوتا ہے۔ اس علاقے میں ہندو مسلمانوں کے تہواروں میں بھی پیش پیش ہوتے ہیں جبکہ قیصر عالم کہتے ہیں کہ نوجوانوں کے لیے یہ محبت کا پیغام ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے بزرگوں نے محبت اور بھائی چارے کا درس دیا ہے جسے ہر حال میں ہم آباد اور زندہ رکھیں گے۔
واضح رہے کہ چار دنوں تک چلنے والے تہوار چھٹ کی شروعات ہو گئی ہے۔ بہار میں چھٹ خصوصی طور پر بہت دھوم دھام کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ یہ بہار کا بڑا تہوار ہے اور گیا میں جگہ جگہ پر قومی یکجہتی اور گنگا جمنی تہذیب کی مثال اس دوران پیش کی جاتی ہے۔ کہیں مسلمان چھٹ گھاٹوں کی صفائی کرتے ہیں تو کہیں چھٹ ورتیوں کے لیے سڑکوں کی صفائی کرتے ہیں۔