ETV Bharat / bharat

گیا : نابینا بزرگ کے ہاتھوں تحریرکردہ قرآن کا نسخہ توجہ کا مرکز

author img

By

Published : Oct 13, 2021, 2:35 PM IST

ضلع گیا میں ربیع الاول کی بارہویں تاریخ کو مختلف خانقاہوں میں موئے مبارک صلی اللہ علیہ وسلم اور تبرکات بزرگانِ دین کی زیارت کرائی جاتی ہے، خانقاہ قادریہ جوڑا مسجد مان پور گیا میں ہربرس ان تبرکات کے ساتھ ایک نا بینا بزرگ کے ہاتھوں لکھے ہوئے قرآن مقدس کے نسخے کی بھی زیارت کرائی جاتی ہے۔ یہ قلمی نسخہ آج بھی توجہ کا مرکز ہے اور اس نسخے کی زیارت ہر عام وخاص کو کرائی جاتی ہے۔

A copy of the Qur'an written by a blind man is the center of attention
نابینا بزرگ کے ہاتھوں تحریرکردہ قرآن کا نسخہ توجہ کا مرکز

ریاست بہار کے ضلع گیا کے مانپور شہر میں واقع خانقاہ قادریہ جوڑا مسجد میں بارہ ربیع الاول شریف کی تیاری ہورہی ہے۔ یہاں تین سو برس قدیم قرآن کریم کا قلمی نسخہ آج بھی توجہ کا مرکز ہے۔ بارہ ربیع الاول شریف کو عقیدت و احترام کے ساتھ اسکی زیارت کی جاتی ہے۔ قرآن کریم کے اس قلمی نسخہ کو حفاظت کے ساتھ رکھا گیا ہے تاکہ لوگ ہاتھ نہ لگائیں اور قدیم قلمی نسخہ محفوظ رہے۔

ویڈیو

قرآن مقدس کے اس قلمی نسخے کو خانقاہ قادریہ مانپور کے پانچویں پشت کے پائے کے بزرگ حضرت سید شاہ عبدالکریم قادری علیہ الرحمہ نے اپنے ہاتھوں سے لکھا ہے۔ حضرت عبدالکریم علیہ الرحمہ کے تعلق سے کہا جاتاہے کہ انکے آنکھوں میں بینائی نہیں تھی اور جب انہوں نے قرآن مقدس کی عبارت لکھنے کا ارادہ کیا تو انکے آنکھوں میں بینائی آگئی۔ ہر جمعرات اور جمعہ کو بینائی آتی اور اسی دوران وہ قرآن مقدس لکھتے تھے بقیہ دنوں میں بینائی نہیں ہوتی۔ قلمی نسخے کی تحریر اتنی پیاری اور خوبصورت ہے کہ جیسے معلوم پڑتا ہے کہ آج ہی پرنٹ کیا گیا ہو اور ہاتھ سے نہیں بلکہ پرنٹنگ پریس میں اسکی طباعت ہوئی ہو۔

A copy of the Qur'an written by a blind man is the center of attention
نابینا بزرگ کے ہاتھوں تحریرکردہ قرآن کا نسخہ توجہ کا مرکز

یہ بھی پڑھیں:

ہاتھ سے قرآن شریف کا نسخہ لکھ کر طالبہ نے تاریخ رقم کی

مکمل تیس پاروں کی تحریر کے بعد آخری صفحہ پر حضرت عبدالکریم علیہ الرحمہ نے وقت، تاریخ اور دن کے ساتھ دستخط کئے ہیں جو آج بھی محفوظ ہے۔ یہ نسخہ 396 اوراق پر مشتمل ہے جو پانچ برسوں میں پانچ سو برس قبل لکھے گئے تھے۔

A copy of the Qur'an written by a blind man is the center of attention
نابینا بزرگ کے ہاتھوں تحریرکردہ قرآن کا نسخہ توجہ کا مرکز

خانقاہ قادریہ جوڑا مسجد مان پور کے سجادہ نشین حضرت مولانا سید شاہ ایاز احمد قادری بتاتے ہیں کہ حضرت عبدالکریم انکے خاندان کے چوتھی پشت کے بزرگ تھے، انہیں آنکھوں میں بینائی نہیں تھی قرب الہی کے حصول کے لیے ولی کامل بزرگ نے قرآن مقدس لکھا ہے۔ خانقاہ قادریہ کے موجودہ احاطے میں وہ عبادت و ریاضت میں مشغول ہوتے تھے حالانکہ انکا مزار بودھ گیا روڈ پر واقع کھریاماں گاؤں میں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

گلبرگہ: قرآن مجید کا دو سو سال پرانا نسخہ موجود




خانقاہ قادریہ کی تاریخ

سجادہ نشیں حضرت مولانا سید شاہ ایاز احمد قادری کے مطابق اس خانقاہ کی تاریخ قدیم ہے۔ یہاں 312 ہجری میں حضرت سید شاہ معیز الدین قادری علیہ الرحمہ اجینی الہ آباد موجودہ " پریاگ راج" سے تشریف لائے تھے۔ اس خانقاہ میں کئی ولی کامل بزرگوں کے مزارات ہیں، جنکا عرس متعدد تاریخ میں ہوتاہے۔ خاص طور پر ہر برس 12 ربیع الاول اور گیارہویں شریف کو بزرگان دین کاعرس ہوتاہے یہاں کے عقیدت مند ریاست بہار کے علاوہ دوسری ریاستوں میں پھیلے ہوئے ہیں۔

A copy of the Qur'an written by a blind man is the center of attention
نابینا بزرگ کے ہاتھوں تحریرکردہ قرآن کا نسخہ توجہ کا مرکز

خانقاہ قادریہ جوڑا مسجد جس محلے میں واقع ہے وہاں مسلمانوں کی آبادی اکثریتی طبقے سے بہت کم ہے۔ یہ علاقہ تہواروں کے موقع پر کافی حساس ہوتا ہے۔ کئی بار یہاں فرقہ وارانہ تشدد کرنے کی ناپاک کوشش بھی ہوئی تاہم علاقے کے سماجی کارکن اور پولیس کی بروقت کارروائی سے حالات زیادہ خراب نہیں ہوئے۔ تاہم یہ حساس علاقوں میں ہی شمار ہوتا ہے۔ خاص طور پر درگا پوجا، ہولی اور دیگر تہواروں کے موقع پر نکالے جانے والے جلوس کے موقع پر کشیدگی جیسا ماحول ہوجاتا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ کبھی خانقاہ کو نقصان پہنچانے کی کوشش نہیں کی گئی۔

ریاست بہار کے ضلع گیا کے مانپور شہر میں واقع خانقاہ قادریہ جوڑا مسجد میں بارہ ربیع الاول شریف کی تیاری ہورہی ہے۔ یہاں تین سو برس قدیم قرآن کریم کا قلمی نسخہ آج بھی توجہ کا مرکز ہے۔ بارہ ربیع الاول شریف کو عقیدت و احترام کے ساتھ اسکی زیارت کی جاتی ہے۔ قرآن کریم کے اس قلمی نسخہ کو حفاظت کے ساتھ رکھا گیا ہے تاکہ لوگ ہاتھ نہ لگائیں اور قدیم قلمی نسخہ محفوظ رہے۔

ویڈیو

قرآن مقدس کے اس قلمی نسخے کو خانقاہ قادریہ مانپور کے پانچویں پشت کے پائے کے بزرگ حضرت سید شاہ عبدالکریم قادری علیہ الرحمہ نے اپنے ہاتھوں سے لکھا ہے۔ حضرت عبدالکریم علیہ الرحمہ کے تعلق سے کہا جاتاہے کہ انکے آنکھوں میں بینائی نہیں تھی اور جب انہوں نے قرآن مقدس کی عبارت لکھنے کا ارادہ کیا تو انکے آنکھوں میں بینائی آگئی۔ ہر جمعرات اور جمعہ کو بینائی آتی اور اسی دوران وہ قرآن مقدس لکھتے تھے بقیہ دنوں میں بینائی نہیں ہوتی۔ قلمی نسخے کی تحریر اتنی پیاری اور خوبصورت ہے کہ جیسے معلوم پڑتا ہے کہ آج ہی پرنٹ کیا گیا ہو اور ہاتھ سے نہیں بلکہ پرنٹنگ پریس میں اسکی طباعت ہوئی ہو۔

A copy of the Qur'an written by a blind man is the center of attention
نابینا بزرگ کے ہاتھوں تحریرکردہ قرآن کا نسخہ توجہ کا مرکز

یہ بھی پڑھیں:

ہاتھ سے قرآن شریف کا نسخہ لکھ کر طالبہ نے تاریخ رقم کی

مکمل تیس پاروں کی تحریر کے بعد آخری صفحہ پر حضرت عبدالکریم علیہ الرحمہ نے وقت، تاریخ اور دن کے ساتھ دستخط کئے ہیں جو آج بھی محفوظ ہے۔ یہ نسخہ 396 اوراق پر مشتمل ہے جو پانچ برسوں میں پانچ سو برس قبل لکھے گئے تھے۔

A copy of the Qur'an written by a blind man is the center of attention
نابینا بزرگ کے ہاتھوں تحریرکردہ قرآن کا نسخہ توجہ کا مرکز

خانقاہ قادریہ جوڑا مسجد مان پور کے سجادہ نشین حضرت مولانا سید شاہ ایاز احمد قادری بتاتے ہیں کہ حضرت عبدالکریم انکے خاندان کے چوتھی پشت کے بزرگ تھے، انہیں آنکھوں میں بینائی نہیں تھی قرب الہی کے حصول کے لیے ولی کامل بزرگ نے قرآن مقدس لکھا ہے۔ خانقاہ قادریہ کے موجودہ احاطے میں وہ عبادت و ریاضت میں مشغول ہوتے تھے حالانکہ انکا مزار بودھ گیا روڈ پر واقع کھریاماں گاؤں میں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

گلبرگہ: قرآن مجید کا دو سو سال پرانا نسخہ موجود




خانقاہ قادریہ کی تاریخ

سجادہ نشیں حضرت مولانا سید شاہ ایاز احمد قادری کے مطابق اس خانقاہ کی تاریخ قدیم ہے۔ یہاں 312 ہجری میں حضرت سید شاہ معیز الدین قادری علیہ الرحمہ اجینی الہ آباد موجودہ " پریاگ راج" سے تشریف لائے تھے۔ اس خانقاہ میں کئی ولی کامل بزرگوں کے مزارات ہیں، جنکا عرس متعدد تاریخ میں ہوتاہے۔ خاص طور پر ہر برس 12 ربیع الاول اور گیارہویں شریف کو بزرگان دین کاعرس ہوتاہے یہاں کے عقیدت مند ریاست بہار کے علاوہ دوسری ریاستوں میں پھیلے ہوئے ہیں۔

A copy of the Qur'an written by a blind man is the center of attention
نابینا بزرگ کے ہاتھوں تحریرکردہ قرآن کا نسخہ توجہ کا مرکز

خانقاہ قادریہ جوڑا مسجد جس محلے میں واقع ہے وہاں مسلمانوں کی آبادی اکثریتی طبقے سے بہت کم ہے۔ یہ علاقہ تہواروں کے موقع پر کافی حساس ہوتا ہے۔ کئی بار یہاں فرقہ وارانہ تشدد کرنے کی ناپاک کوشش بھی ہوئی تاہم علاقے کے سماجی کارکن اور پولیس کی بروقت کارروائی سے حالات زیادہ خراب نہیں ہوئے۔ تاہم یہ حساس علاقوں میں ہی شمار ہوتا ہے۔ خاص طور پر درگا پوجا، ہولی اور دیگر تہواروں کے موقع پر نکالے جانے والے جلوس کے موقع پر کشیدگی جیسا ماحول ہوجاتا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ کبھی خانقاہ کو نقصان پہنچانے کی کوشش نہیں کی گئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.