کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا کو آسام پولیس نے نئی دہلی ہوائی اڈے سے گرفتار کیا تھا۔ جس کے بعد کانگریس کے رہنماؤں نے جم کر احتجاج کیا۔ وہیں گرفتاری کے چند گھنٹےب بعد سپریم کورٹ نے پون کھیڑا کو عبوری ضمانت دے دی ہے۔ اس معاملے میں کھیڑا کو آگے ریگولر بیل کے لیے عرضی دینے ہوگی۔اس میں ان کے خلاف درج تینوں ایف آئی آر کو ایک جگہ پر کلب کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ کانگریس نے عدالت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ کھیڑا کے خلاف درج ایف آئی آر کو منسوخ کردیں۔ تاہم عدالت نے ایف آئی آر کی منسوخی کا حکم دینے سے انکار کردیا۔ کھیڑا کو دہلی ہوائی اڈے سے اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ انڈگو فلائٹ کے ذریعہ رائے پور جارہے تھے۔
کانگریس نے پون کھیڑا کی گرفتاری کے خلاف سپریم کورٹ کا رخ کیا۔ اس پر سماعت شروع ہوگئی ہے۔ ابھیشیک سنگھوی سپریم کورٹ میں پون کھیڑا کی جانب سے پیش ہوئے۔ انہوں نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ کھیڑا نے اسی وقت معذرت کرلی ہے، یہ صرف سلیپ آف ٹنگ کا معاملہ (نادانستہ طور پر کہا) تھا۔ سنگھوی نے گرفتاری پر روک کا مطالبہ کیا ہے۔ دوسری طرف آسام پولیس کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اس نے پون کھیڑا کو گرفتار کیا ہے اور اسے ٹرانزسٹ ریمانڈ کے لئے عدالت میں پیش کیا جارہا ہے۔ دراصل پون کھیڑا حال ہی میں اڈانی کے معاملے پر ایک پریس کانفرنس کر رہے تھے۔ اس دوران انہوں نے کہا تھا کہ وزیر اعظم مودی کو نریندر 'گوتم داس' مودی کے نام سے خطاب کیا۔ پون کھیڑا کے اس بیان کے حوالے سے اتر پردیش اور آسام سمیت متعدد مقامات پر ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس پر عمل کرتے ہوئے پون کھیڑا کو آسام پولیس نے دہلی ہوائی اڈے سے گرفتار کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Pawan Khera stopped at Airport کانگریس لیڈر پون کھیڑا کو دہلی پولیس نے طیارے سے اتارا