ETV Bharat / bharat

Gang Rape of Mentally Retarded Woman: آندھراپردیش میں ذہنی معذور کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی

author img

By

Published : Apr 22, 2022, 8:43 PM IST

متاثرہ کے والدین نے کہا پولیس کی لاپرواہی کا نتیجہ یہ ہوا کہ لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ اگر پولیس فوری جواب دیتی تو یہ ظلم جاری نہ رہتا۔پولیس والوں نے مجرمانہ لاپرواہی برتی اور متاثرہ کہاں ہے پتہ چلنے کے بعد بھی اسے بچانے نہیں گئی۔ Gang Rape of Mentally Retarded Woman in Andhra Pradesh

آندھراپردیش میں ذہنی معذور کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی
آندھراپردیش میں ذہنی معذور کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی

کرشنا، آندھرا پردیش: وجئے واڑہ سرکاری اسپتال کے احاطے میں گھناؤنا واقعہ پیش آیا۔ ایک 23 سالہ ذہنی معذور خاتون کو تین مردوں نے اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ تقریباً 30 گھنٹے تک اس کے ساتھ انتہائی وحشیانہ سلوک کیا گیا۔ ملزمان خاتون کو گورنمنٹ جنرل ہسپتال کے احاطے میں ایک ویران جگہ پر لے گئے اور اس پر جنسی حملہ کیا۔ متاثرہ کے والدین پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرانے گئی کہ ان کی بیٹی لاپتہ ہے جو اس وقت تک گھر میں موجود تھی۔ لیکن پولیس نے فوری کارروائی نہیں کی۔ Gang Rape of Mentally Retarded Woman in Andhra Pradesh

آندھراپردیش میں ذہنی معذور کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی

پولیس کی لاپرواہی کا نتیجہ یہ ہوا کہ متاثرہ کے گھر والوں کو بچی کی حفاظت کے لیے وہاں جانا پڑا، لیکن پھر بھی متاثرہ کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ اگر پولیس فوری جواب دیتی تو یہ ظلم جاری نہ رہتا۔پولیس والوں نے مجرمانہ لاپرواہی برتی اور متاثرہ کہاں ہے پتہ چلنے کے بعد بھی اسے بچانے نہیں گئی۔ وجئے واڑہ وامبے کالونی علاقہ کی ایک 23 سالہ خاتون ذہنی طور پر معذور ہے۔ اس مہینے کی 19 تاریخ کو جب وہ گھر میں اکیلی تھی، اسی علاقے کے 26 سالہ دارا سری کانت نے اسے راضی کیا کہ وہ اس سے شادی کر کے اسے نوکری دے گا۔ سریکانت، جو پیسٹ کنٹرول ڈپارٹمنٹ میں ایک کنٹریکٹ ملازم کے طور پر کام کرتا ہے، ڈیوٹی کے دوران نوجوان خاتون کو اپنے ساتھ اسپتال لے گیا۔ اس نے اسے ساری رات پیسٹ کنٹرول یونٹ کے ایک کمرے میں بند رکھا اور اس کےساتھ جنسی زیادتی کی۔ اگلی صبح 20 تاریخ کو وہ اسے ہسپتال میں چھوڑ کر گھر چلا گیا۔ چننا بابو راؤ عمر 23، ہسپتال میں ایک کنٹریکٹ ورکر، اور اس کے دوست جے پون کلیان عمر 23، کو احاطے میں گھومتے ہوئے دیکھا گیا۔ ان دونوں نے لڑکی کو دوسرے کمرے میں بند کر کے اس کےساتھ جنسی زیادتی کی۔

پوچھ گچھ کے دوران ملزم سریکانت کی طرف سے دی گئی معلومات کی بنیاد پر متاثرہ کے والدین اور اہل خانہ 20 تاریخ کو رات 11 بجے وجئے واڑہ کے سرکاری اسپتال گئے تھے۔ جب وہ اپنی بیٹی کو ڈھونڈ رہے تھے، جورنگولا پون کلیان کو لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ متاثرہ کے اہل خانہ اپنی آنکھوں کے سامنے ہونے والی ہولناکی کو دیکھ کر برداشت نہ کر سکے۔ پون کلیان کو پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔ سارا ظلم اس وقت سامنے آیا جب پولیس نے اس سے پوچھ گچھ کی اور بتایا کہ اس سے پہلے بھی بابو راؤ نے متاثرہ لڑکی کےساتھ جنسی زیادتی کی۔

یہ بھی پڑھیں: Woman Was Dragged Away with a Gold Chain: غازی آباد میں جرائم بے قابو، خاتون کی چین چھینی، پولیس نے کیس درج نہیں کیا

وجئے واڑہ کے پولس کمشنر کے ٹاٹا نے بتایا کہ وامبے کالونی کے دارا سری کانت، سیتارام پورم کے چننا بابو راؤ اور ونچی پیٹا کے جورنگولا پون کلیان کو لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔آندھرا پردیش کے سی ایم جگن نے اس واقعہ پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے اس معاملے میں ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی۔ انہوں نے لواحقین کو فوری طور پر 10 لاکھ روپے معاوضہ دینے کا حکم دیا۔واقعے میں ملوث دو پولیس اہلکاروں کے خلاف تادیبی کارروائی کی گئی۔ سی آئی ہنیش اور سیکٹر ایس آئی سرینواس راؤ کو ڈیوٹی میں غفلت برتنے پر معطل کر دیا گیا ہے۔ یہ کارروائی والدین کی بیٹی کے نظر نہ آنے کی شکایت پر کی گئی۔

تلگودیشم پارٹی کے سربراہ چندرا بابو نے وجئے واڑہ جی جی ایچ میں عصمت دری متاثرہ کے خاندان سے ملاقات کی۔ وزیر اعلیٰ اس بات پر برہم ہوئے کہ یہ مظالم غیر ذمہ داری سے کام لینے کی وجہ سے ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ ریاست کی توہین ہے۔ میں ذاتی طور پر اس پر شرمندہ ہوں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مجرم سری کانت، بابو راؤ اور پون کلیان کو پھانسی دی جائے۔

کرشنا، آندھرا پردیش: وجئے واڑہ سرکاری اسپتال کے احاطے میں گھناؤنا واقعہ پیش آیا۔ ایک 23 سالہ ذہنی معذور خاتون کو تین مردوں نے اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ تقریباً 30 گھنٹے تک اس کے ساتھ انتہائی وحشیانہ سلوک کیا گیا۔ ملزمان خاتون کو گورنمنٹ جنرل ہسپتال کے احاطے میں ایک ویران جگہ پر لے گئے اور اس پر جنسی حملہ کیا۔ متاثرہ کے والدین پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرانے گئی کہ ان کی بیٹی لاپتہ ہے جو اس وقت تک گھر میں موجود تھی۔ لیکن پولیس نے فوری کارروائی نہیں کی۔ Gang Rape of Mentally Retarded Woman in Andhra Pradesh

آندھراپردیش میں ذہنی معذور کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی

پولیس کی لاپرواہی کا نتیجہ یہ ہوا کہ متاثرہ کے گھر والوں کو بچی کی حفاظت کے لیے وہاں جانا پڑا، لیکن پھر بھی متاثرہ کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ اگر پولیس فوری جواب دیتی تو یہ ظلم جاری نہ رہتا۔پولیس والوں نے مجرمانہ لاپرواہی برتی اور متاثرہ کہاں ہے پتہ چلنے کے بعد بھی اسے بچانے نہیں گئی۔ وجئے واڑہ وامبے کالونی علاقہ کی ایک 23 سالہ خاتون ذہنی طور پر معذور ہے۔ اس مہینے کی 19 تاریخ کو جب وہ گھر میں اکیلی تھی، اسی علاقے کے 26 سالہ دارا سری کانت نے اسے راضی کیا کہ وہ اس سے شادی کر کے اسے نوکری دے گا۔ سریکانت، جو پیسٹ کنٹرول ڈپارٹمنٹ میں ایک کنٹریکٹ ملازم کے طور پر کام کرتا ہے، ڈیوٹی کے دوران نوجوان خاتون کو اپنے ساتھ اسپتال لے گیا۔ اس نے اسے ساری رات پیسٹ کنٹرول یونٹ کے ایک کمرے میں بند رکھا اور اس کےساتھ جنسی زیادتی کی۔ اگلی صبح 20 تاریخ کو وہ اسے ہسپتال میں چھوڑ کر گھر چلا گیا۔ چننا بابو راؤ عمر 23، ہسپتال میں ایک کنٹریکٹ ورکر، اور اس کے دوست جے پون کلیان عمر 23، کو احاطے میں گھومتے ہوئے دیکھا گیا۔ ان دونوں نے لڑکی کو دوسرے کمرے میں بند کر کے اس کےساتھ جنسی زیادتی کی۔

پوچھ گچھ کے دوران ملزم سریکانت کی طرف سے دی گئی معلومات کی بنیاد پر متاثرہ کے والدین اور اہل خانہ 20 تاریخ کو رات 11 بجے وجئے واڑہ کے سرکاری اسپتال گئے تھے۔ جب وہ اپنی بیٹی کو ڈھونڈ رہے تھے، جورنگولا پون کلیان کو لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ متاثرہ کے اہل خانہ اپنی آنکھوں کے سامنے ہونے والی ہولناکی کو دیکھ کر برداشت نہ کر سکے۔ پون کلیان کو پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔ سارا ظلم اس وقت سامنے آیا جب پولیس نے اس سے پوچھ گچھ کی اور بتایا کہ اس سے پہلے بھی بابو راؤ نے متاثرہ لڑکی کےساتھ جنسی زیادتی کی۔

یہ بھی پڑھیں: Woman Was Dragged Away with a Gold Chain: غازی آباد میں جرائم بے قابو، خاتون کی چین چھینی، پولیس نے کیس درج نہیں کیا

وجئے واڑہ کے پولس کمشنر کے ٹاٹا نے بتایا کہ وامبے کالونی کے دارا سری کانت، سیتارام پورم کے چننا بابو راؤ اور ونچی پیٹا کے جورنگولا پون کلیان کو لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔آندھرا پردیش کے سی ایم جگن نے اس واقعہ پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے اس معاملے میں ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی۔ انہوں نے لواحقین کو فوری طور پر 10 لاکھ روپے معاوضہ دینے کا حکم دیا۔واقعے میں ملوث دو پولیس اہلکاروں کے خلاف تادیبی کارروائی کی گئی۔ سی آئی ہنیش اور سیکٹر ایس آئی سرینواس راؤ کو ڈیوٹی میں غفلت برتنے پر معطل کر دیا گیا ہے۔ یہ کارروائی والدین کی بیٹی کے نظر نہ آنے کی شکایت پر کی گئی۔

تلگودیشم پارٹی کے سربراہ چندرا بابو نے وجئے واڑہ جی جی ایچ میں عصمت دری متاثرہ کے خاندان سے ملاقات کی۔ وزیر اعلیٰ اس بات پر برہم ہوئے کہ یہ مظالم غیر ذمہ داری سے کام لینے کی وجہ سے ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ ریاست کی توہین ہے۔ میں ذاتی طور پر اس پر شرمندہ ہوں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مجرم سری کانت، بابو راؤ اور پون کلیان کو پھانسی دی جائے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.