ETV Bharat / bharat

Four Teenage Drown in Chamoli ندی میں ڈوبنے سے چار نوجوانوں کی موت

اتراکھنڈ کے ضلع چمولی میں ترقیاتی بلاک دیوال سے متصل کلسیری گاؤں کے نیچے کیل ندی میں ڈوبنے سے چار نابالغ بچوں کی المناک موت ہوگئی۔ وہیں دوسری جانب صاف اور کم گہرے پانی میں ڈوبنے سے بچوں کی ہلاکت کا معاملہ پر اسرار قرار دیا جا رہا ہے۔ Four Teenage Drown in Chamoli

author img

By

Published : Nov 19, 2022, 6:14 PM IST

ندی میں ڈوبنے سے چار نوجوانوں کی موت
ندی میں ڈوبنے سے چار نوجوانوں کی موت

دہرادون: اتراکھنڈ کے ضلع چمولی میں ترقیاتی بلاک دیوال سے متصل کلسیری گاؤں کے نیچے کیل ندی میں ڈوبنے سے چار نابالغ بچوں کی المناک موت ہوگئی۔ دوسری جانب صاف اور کم گہرے پانی میں ڈوبنے سے بچوں کی ہلاکت کا معاملہ پر اسرار قرار دیا جا رہا ہے۔ اب تک موصول ہونے والی معلومات کے مطابق چاروں بچے جمعہ کی دوپہر سے اچانک لاپتہ ہو گئے تھے۔ شام تک جب بچےگھر واپس نہیں آئے تو لواحقین نے رات بھر ان بچوں کو آس پاس کے علاقوں میں تلاش کیا۔ Four Teenage Drown in Chamoli

ہفتہ کی صبح اطلاع ملی کہ ہاٹ کلیانی سواد موٹر وے پر کلسیری گاؤں کے نیچے کیل ندی میں بچوں کی لاشیں ندی کے اندر پڑی ہیں۔ اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی جہاں مقامی لوگوں کی مدد سے پولیس نے چاروں لاشوں کو ندی سے باہر نکالا۔ چار بچوں کی شناخت پریانشو ولد رگھویر سنگھ عمر 16 سال، انشول ولد ہریندر سنگھ عمر 17 سال، دھرمیندر ولد بھرت سنگھ عمر 15 سال اور لکی ولد راکیش مشرا عمر 16 سال کے طور پر کی گئی ہے۔

چاروں بچوں کا تعلق مختلف گاؤں سے بتایا جاتا ہے اور وہ گورنمنٹ انٹر کالج دیوال میں نویں سے گیارہویں تک مختلف کلاسوں میں پڑھ رہے تھے۔ مقامی لوگوں کے مطابق برآمد ہونے والی لاشوں کے پاس سے او سی بی پیپرز بھی ملے ہیں جس کی وجہ سے اس واقعے سے قبل کسی قسم کی نشہ آور چیز کھانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ مقامی عوامی نمائندوں نے جائے وقوعہ کی چھان بین اور تلاشی کے بعد موقع سے ملنے والے مادے کی فارنسک جانچ کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Madrasa Students Drowned مدرسے کے پانچ طلبہ اور استاد تیراکی کے دوران ڈوب گئے

دوسری جانب سب کلکٹر تھرالی رویندر جنوانٹھا نے بھی کہا ہے کہ کیس کی تحقیقات اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی ان پراسرار اموات سے پردہ اٹھایا جاسکے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ چاروں بچوں کی موت کم گہرے پانی میں ایک ساتھ ڈوبنے سے ہوئی، اس میں کہیں کوئی چیز مشکوک نظر آرہی ہے۔ انہوں نے معاملے کی تحقیقات کرنے کا بھی کہا ہے۔ چار معصوم بچوں کی ہلاکت سے دیوال میں سوگ کی لہر ہے۔

یو این آئی

دہرادون: اتراکھنڈ کے ضلع چمولی میں ترقیاتی بلاک دیوال سے متصل کلسیری گاؤں کے نیچے کیل ندی میں ڈوبنے سے چار نابالغ بچوں کی المناک موت ہوگئی۔ دوسری جانب صاف اور کم گہرے پانی میں ڈوبنے سے بچوں کی ہلاکت کا معاملہ پر اسرار قرار دیا جا رہا ہے۔ اب تک موصول ہونے والی معلومات کے مطابق چاروں بچے جمعہ کی دوپہر سے اچانک لاپتہ ہو گئے تھے۔ شام تک جب بچےگھر واپس نہیں آئے تو لواحقین نے رات بھر ان بچوں کو آس پاس کے علاقوں میں تلاش کیا۔ Four Teenage Drown in Chamoli

ہفتہ کی صبح اطلاع ملی کہ ہاٹ کلیانی سواد موٹر وے پر کلسیری گاؤں کے نیچے کیل ندی میں بچوں کی لاشیں ندی کے اندر پڑی ہیں۔ اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی جہاں مقامی لوگوں کی مدد سے پولیس نے چاروں لاشوں کو ندی سے باہر نکالا۔ چار بچوں کی شناخت پریانشو ولد رگھویر سنگھ عمر 16 سال، انشول ولد ہریندر سنگھ عمر 17 سال، دھرمیندر ولد بھرت سنگھ عمر 15 سال اور لکی ولد راکیش مشرا عمر 16 سال کے طور پر کی گئی ہے۔

چاروں بچوں کا تعلق مختلف گاؤں سے بتایا جاتا ہے اور وہ گورنمنٹ انٹر کالج دیوال میں نویں سے گیارہویں تک مختلف کلاسوں میں پڑھ رہے تھے۔ مقامی لوگوں کے مطابق برآمد ہونے والی لاشوں کے پاس سے او سی بی پیپرز بھی ملے ہیں جس کی وجہ سے اس واقعے سے قبل کسی قسم کی نشہ آور چیز کھانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ مقامی عوامی نمائندوں نے جائے وقوعہ کی چھان بین اور تلاشی کے بعد موقع سے ملنے والے مادے کی فارنسک جانچ کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Madrasa Students Drowned مدرسے کے پانچ طلبہ اور استاد تیراکی کے دوران ڈوب گئے

دوسری جانب سب کلکٹر تھرالی رویندر جنوانٹھا نے بھی کہا ہے کہ کیس کی تحقیقات اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی ان پراسرار اموات سے پردہ اٹھایا جاسکے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ چاروں بچوں کی موت کم گہرے پانی میں ایک ساتھ ڈوبنے سے ہوئی، اس میں کہیں کوئی چیز مشکوک نظر آرہی ہے۔ انہوں نے معاملے کی تحقیقات کرنے کا بھی کہا ہے۔ چار معصوم بچوں کی ہلاکت سے دیوال میں سوگ کی لہر ہے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.