ETV Bharat / bharat

نوئیڈا: تین مسلم نوجوانوں کے خلاف مقدمہ - پاکستان زندہ آباد

اکثریتی طبقے کے ایک گروہ نے الزام عائد کیا کہ میلاد کے جلوس کے دوران پاکستان کے حق میں نعرے بلند کئے گئے حالانکہ جلوس کی نگرانی پولیس کررہی تھی اور انکی ویڈیوز میں کوئی قابل اعتراض نعرے بازی نہیں ملی ہے۔

مبینہ نعرہ بازی معاملہ
مبینہ نعرہ بازی معاملہ
author img

By

Published : Oct 21, 2021, 7:32 AM IST

Updated : Oct 21, 2021, 2:59 PM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع گوتم بدھ نگر کے نوئیڈا کے سیکٹر 20 میں تھانہ پولیس نے ہندو تنظیموں کے دباؤ میں آ کر عید میلادالنبی صلی اللہ علئی وسلم کے جلوس کے دوران پاکستان زندہ باد کے مبینہ نعرے لگانے کے الزام میں ایف آئی آر درج کی ہے۔

اس سلسلے میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے تین مسلم لڑکوں کو گرفتار کیا ہے۔ جن کی شناخت محمد ظفر، سمیر علی اور علی رضا کے طور کی گئی ہے۔ پولیس ان سے پوچھ گچھ کر کررہی ہے حالانکہ ابھی وائرل ویڈیو کی تحقیقات میں اس کا انکشاف نہیں ہو سکا ہے۔

مزید پڑھیں:۔ وادی کشمیر میں عقیدت و احترام کے ساتھ عید میلاد النبی کا اہتمام

پولیس پورے معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ تاہم تشدد بھڑکانے کا کیس درج کرتے ہوئے تین لڑکوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ گرفتار لڑکوں کے موبائل سے نعرے بازی والا کوئی بھی ویڈیو نہیں ملا جبکہ جلوس میں موجود پولیس والوں کے موبائل میں بھی ایسا کچھ نہیں ملا ہے لیکن کہا جا رہا ہے کہ مخالف افراد کے پاس پاکستان زندہ آباد کے نعرے کے ویڈیو ہیں۔

اب یہ پولیس کی کوشش ہو گی کہ سچائی سامنے لائی جائے۔ صبح سے ہی ہندو تنظیمیں تھانہ کے باہر جمع ہو کر احتجاج کرتے ہوئے ان کی گرفتاری کا مطالبہ کرہی تھیں۔

ماضی میں بھی جعلی ویڈیو بناکر یا اصل ویڈیو میں ایڈیٹنگ کے بعد نعرے بازی جوڑنے سے متعلق کئی واقعات سامنے آئے ہیں جن کی بنیاد پر اقلیتی فرقے سے وابستہ افراد کے خلاف کیس درج کئے گئے۔ جواہر لال نہرو یونیوسٹی کے طلبہ کے خلاف بھی بعض ٹیلیوژن چینلز نے ڈاکٹرڈ ویڈیو استعمال کئے جنکی اصلیت فارنسک تحقیقات کے بعد سامنے آگئی۔ عدالتوں نے بعد میں ان چینلز کو دروغ گوئی کا مرتکب پایا اور انکی سرزنش کی گئی۔

اقلیتی طبقے میں یہ رائے بن رہی ہے کہ ایک مخصوص طبقہ انہیں جان بوجھ کر پریشان کرکے اپنا الو سیدھا کررہا ہے۔

ریاست اترپردیش کے ضلع گوتم بدھ نگر کے نوئیڈا کے سیکٹر 20 میں تھانہ پولیس نے ہندو تنظیموں کے دباؤ میں آ کر عید میلادالنبی صلی اللہ علئی وسلم کے جلوس کے دوران پاکستان زندہ باد کے مبینہ نعرے لگانے کے الزام میں ایف آئی آر درج کی ہے۔

اس سلسلے میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے تین مسلم لڑکوں کو گرفتار کیا ہے۔ جن کی شناخت محمد ظفر، سمیر علی اور علی رضا کے طور کی گئی ہے۔ پولیس ان سے پوچھ گچھ کر کررہی ہے حالانکہ ابھی وائرل ویڈیو کی تحقیقات میں اس کا انکشاف نہیں ہو سکا ہے۔

مزید پڑھیں:۔ وادی کشمیر میں عقیدت و احترام کے ساتھ عید میلاد النبی کا اہتمام

پولیس پورے معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ تاہم تشدد بھڑکانے کا کیس درج کرتے ہوئے تین لڑکوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ گرفتار لڑکوں کے موبائل سے نعرے بازی والا کوئی بھی ویڈیو نہیں ملا جبکہ جلوس میں موجود پولیس والوں کے موبائل میں بھی ایسا کچھ نہیں ملا ہے لیکن کہا جا رہا ہے کہ مخالف افراد کے پاس پاکستان زندہ آباد کے نعرے کے ویڈیو ہیں۔

اب یہ پولیس کی کوشش ہو گی کہ سچائی سامنے لائی جائے۔ صبح سے ہی ہندو تنظیمیں تھانہ کے باہر جمع ہو کر احتجاج کرتے ہوئے ان کی گرفتاری کا مطالبہ کرہی تھیں۔

ماضی میں بھی جعلی ویڈیو بناکر یا اصل ویڈیو میں ایڈیٹنگ کے بعد نعرے بازی جوڑنے سے متعلق کئی واقعات سامنے آئے ہیں جن کی بنیاد پر اقلیتی فرقے سے وابستہ افراد کے خلاف کیس درج کئے گئے۔ جواہر لال نہرو یونیوسٹی کے طلبہ کے خلاف بھی بعض ٹیلیوژن چینلز نے ڈاکٹرڈ ویڈیو استعمال کئے جنکی اصلیت فارنسک تحقیقات کے بعد سامنے آگئی۔ عدالتوں نے بعد میں ان چینلز کو دروغ گوئی کا مرتکب پایا اور انکی سرزنش کی گئی۔

اقلیتی طبقے میں یہ رائے بن رہی ہے کہ ایک مخصوص طبقہ انہیں جان بوجھ کر پریشان کرکے اپنا الو سیدھا کررہا ہے۔

Last Updated : Oct 21, 2021, 2:59 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.