ڈاکٹر کے رحمان خان کا کہنا ہے کہ اس کتاب کو لکھنے کا مقصد بہت ساری باتیں قارئین تک پہنچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب میں یہ کتاب لکھ رہا تھا تو مجھے احساس تھا کہ اس کتاب میں گزشتہ زندگی کے تمام نشیب و فراز شامل کرنا ہے اس لیے میں نے تمام باتوں کا اس میں ذکر کیا ہے۔
اس کتاب میں 'میں نے اپنی خامیوں اور غلطیوں کا بھی ذکر کیا ہے، جو الامین تحریک سے سرزد ہوئیں جو لوگ تحریک سے وابستہ تھے وہ مثبت تھے ان میں صداقت تھی اور سب کامیاب تھے لیکن کامیابی کی بلندیوں پر پہنچنے کے بعد انسانی کمزوریوں کے سبب کچھ لوگ گر پڑے۔
مرکزی وزیر کی حیثیت سے انہوں نے جو غیر معمولی کارنامہ انجام دیا وہ وقف ترمیمی ایکٹ 2013 کی منظوری تھی۔ اس کے علاوہ ان کا چار دہائیوں تک الامین تحریک سے وابستہ رہنا اور اسے کامیاب بنانا بھی اہم کارنامہ ہے۔ 40 برسوں کی ایک طویل مدت کے دوران انھوں نے مختلف عہدوں پر رہ کر ملک کی خدمت کی ہے۔ وہ کرناٹک لیجسلیٹیو کونسل کے رکن رہے، انہوں نے چیئرمین کی حیثیت سے بھی اپنی خدمات انجام دیں۔
مزید پڑھیں:متنازعہ زرعی قوانین سے اترپردیش انتخابات میں بی جے پی کو نقصان ہوگا: برق
وہ کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی کے جنرل سیکرٹری رہے اور راجیہ سبھا کے چار مرتبہ رکن بھی رہے۔ دو مرتبہ راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین رہے۔ راجیہ سبھا میں کانگریس پارٹی کے ڈپٹی لیڈر رہے اور مرکزی وزیر کا عہدہ بھی دو مرتبہ سنہ 2004 اور سن 2012 میں سنبھالا۔