نئی دہلی: راشٹر وادی کانگریس پارٹی (این سی پی) کے سابق راجیہ سبھا رکن مجید میمن نے رکن پارلیمان ڈیرک اوبرائن اور سوگتا رائے کی موجودگی میں ٹی ایم سی میں شمولیت اختیار کی۔ انہوں نے نومبر میں این سی پی پارٹی چھوڑ دی تھی۔ Majeed Memon joined Trinamool Congress
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے سابق رہنما مجید میمن نے بدھ کو نئی دہلی میں ٹی ایم سی کے سینیئر رہنماؤں ڈیرک اوبرائن اور سوگتا رائے کی موجودگی میں ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) میں شمولیت اختیار کی۔ ٹی ایم سی قائدین نے ایک پریس کانفرنس بھی کی اور اعلان کیا کہ میمن پارٹی میں شامل ہو گئے ہیں۔ آل انڈیا ترنمول کانگریس کے ایک آفیشیل اپ ڈیٹ میں پارٹی نے کہا کہ'شری مجید میمن آج نئی دہلی میں شری سوگتا رائے اور شری ڈیرک اوبرائن کی موجودگی میں ترنمول کانگریس فیملی میں شامل ہوئے۔
پارٹی نے اپنے باضابطہ اعلان میں یہ بھی لکھا ہے کہ 'مجید میمن ایک مشہور وکیل اور این سی پی کے سابق راجیہ سبھا ایم پی ہیں۔ وہ 2014 میں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے ٹکٹ پر 2020 تک مہاراشٹر سے ممبر پارلیمنٹ (راجیہ سبھا) منتخب ہوئے تھے۔ ایک قانون ساز کی حیثیت سے انہوں نے پرسنل، عوامی شکایات، قانون اور انصاف سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کے رکن کے طور پر خدمات انجام دیں۔
پریس کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے ایڈووکیٹ مجید میمن نے ممتا بنرجی کی تعریف کرتے ہوئے انہیں 'شیرنی' کہا۔ انہوں نے کہا کہ 'ٹی ایم سی سربراہ شیرنی کی آواز صرف مغربی بنگال میں نہیں بلکہ پورے ملک میں سنائی دیتی ہے۔ ملک بھر میں امن و امان کی صورتحال ابتر ہے، مرکزی ایجنسیوں کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے اور اس وقت ٹی ایم سی ایک ایسی قوت بن چکی ہے جو اس فورس کو چیلنج کر رہی ہے۔
این سی پی چھوڑنے کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'میری این سی پی سے کوئی شکایت نہیں تھی۔ میں نے شرد پوار کو اپنے اقدام سے آگاہ کیا اور وہ میرے لیے خوش تھے۔