ممبئی: این سی پی کے سینئر رہنما اور مہاراشٹر کے سابق وزیر داخلہ انل دیشمکھ کو بالآخر ضمانت مل گئی ہے اور وہ آرتھر روڈ جیل سے باہر آگئے ہیں۔ سی بی آئی نے انل دیشمکھ کی ضمانت کے فیصلے میں مزید توسیع کی مانگ کی تھی۔ تاہم عدالت نے یہ مطالبہ قبول نہیں کیا۔ گزشتہ ماہ عدالت نے انہیں ای ڈی کے منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت دے دی تھی لیکن سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دیا تھا جسے انل دیشمکھ نے ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ Former Maharashtra Home Minister Anil Deshmukh
-
Former Maharashtra Home Minister Anil Deshmukh is released from Arthur road jail in Mumbai. pic.twitter.com/a3OKktDrq8
— ANI (@ANI) December 28, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Former Maharashtra Home Minister Anil Deshmukh is released from Arthur road jail in Mumbai. pic.twitter.com/a3OKktDrq8
— ANI (@ANI) December 28, 2022Former Maharashtra Home Minister Anil Deshmukh is released from Arthur road jail in Mumbai. pic.twitter.com/a3OKktDrq8
— ANI (@ANI) December 28, 2022
جانکاری کے لیے بتادیں کہ انل دیشمکھ کو گزشتہ سال نومبر میں جبری وصولی کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ان پر الزام تھا کہ جب وہ مہاراشٹر کے وزیر داخلہ تھے تو انہوں نے اے پی آئی سچن وازے کو آرکسٹرا بار سے ہر ماہ 100 کروڑ روپے وصول کرنے کا حکم دیا تھا۔ اس وقت ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ کے ایک خط نے اس وقت کی ادھو حکومت کو بھی مشکل میں ڈال دیا تھا اور انل دیشمکھ کی مشکلات میں بھی اضافہ ہوا تھا۔ لیکن اب انل دیشمکھ جیل سے باہر آگئے ہیں۔ سی بی آئی اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ بعد میں ای ڈی نے بھی اپنی جانچ شروع کردی۔ ای ڈی نے جانچ میں پایا کہ وزیر داخلہ رہتے ہوئے دیش مکھ نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا اور ممبئی کے آرکسٹرا بار سے 4.70 کروڑ روپے کی وصولی کی۔ بعد میں اس رقم کو ان کے بیٹے رشی کیش دیشمکھ نے نقدی کی شکل میں دہلی کی ایک شیل کمپنی میں منتقل کی۔ اس کے بعد اتنی ہی رقم شری سائی تعلیمی ادارے کو عطیہ کے طور پر ملی۔ دیشمکھ خاندان اس تنظیم کو چلاتا ہے۔