اتراکھنڈ اور اترپردیش کے سابق گورنر عزیز قریشی (former governor Aziz Qureshi) نے اپنے خلاف درج ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کے لیے الہ آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔ ضلع رام پور میں وایر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور بی جے پی حکومت کے خلاف غیر مہذبانہ تبصرہ کرنے پر ان کے خلاف دیگر دفعات کے ساتھ ملک مخالف کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
بتادیں کہ سابق گورنر عزیز قریشی نے میڈیا کو بیان دیتے ہوئے کہا کہ یوگی حکومت اور اعظم خان کا کیس خونی اور انصاف کی لڑائی ہے۔ اس کے خلاف رام پور کے عوام کو سڑکوں پر نکلنا چاہیے۔ وہ کچھ دن پہلے رکن پارلیمان اعظم خان کی اہلیہ ایم ایل اے ڈاکٹر تنزین فاطمہ کے گھر پہنچے تھے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے میڈیا میں یوگی آدتیہ ناتھ پر تبصرہ کیا تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ مجھے اس حکومت کی جانب سے اعظم خان کے ساتھ ہونے والے مظالم کے لیے کچھ کہنے کی ضرورت نہیں ہے۔ قریشی نے کہا کہ یوگی حکومت کو شرم آنی چاہیے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ بے غیرتی ہماری قوم کی ہے اور رامپور والوں کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے کبھی ایسا نہیں ہوا جو اس حکومت نے کیا ہے، یہ ہمارے لوگوں کی کوتاہی ہے۔ سابق گورنر نے کہا کہ میں بھی رامپور سے ہوں، میری نانی کا تعلق رامپور سے ہے، میری والدہ کا تعلق رامپور سے ہے۔
قریشی نے کہا تھا کہ ملائم سنگھ نے جوہر یونیورسٹی میں 50 فیصد نشستیں مسلمانوں کے لیے مخصوص کرنے کی بات کی تھی جو کہ ایک طبقے کو قابل قبول نہیں تھی، کیونکہ کچھ لوگ اس برادری کو جاہل دیکھنا چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سابق گورنر عزیز قریشی کے خلاف مقدمہ درج
ان کے اس بیان کے بعد بی جے پی لیڈر آکاش سکسینہ نے عزیز قریشی کے خلاف رام پور کے تھانہ سول لائن میں مقدمہ درج کرایا تھا۔ اس معاملے میں متعلقہ دفعات 153-A ، 153-B ، 124-A ، 505 (1) (b) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔
واضح رہے کہ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف تبصرے کو لیکر درج مقدمے کے خلاف اب سابق گورنر نے معاملہ منسوخ کرانے کے لیے الٰہ آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔