کانپور: ریاست اتر پردیش کے کانپور میں پولیس نے گزشتہ دنوں متعدد مبینہ بنگلہ دیشیوں کو گرفتار کیا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ ان میں سے کچھ نے بھارتی شہریت بھی لے رکھی تھی۔ مبینہ بنگلہ دیشی کی بھارتی شہریت کو سابق کونسلر مانو رحمٰن نے جائز قرار دیا تھا۔ جس کے بعد مقدمے میں پولیس نے منو رحمان کو بھی ملزم بنایا تھا۔ کانپور پولیس کمشنریٹ کے اعلیٰ حکام نے مبینہ بنگلہ دیشی شہری رضوان سمیت متعدد لوگوں کو گرفتار کیا تھا۔
اس دوران پولیس افسران کو ایک خط موصول ہوا تھا۔ اس میں رضوان کی بھارتی شہریت کو سماج وادی پارٹی کے سابق کونسلر منو رحمٰن نے جائز قرار دیا تھا۔ سابق کونسلر پر رضوان کو تحفظ دینے کا بھی الزام ہے۔ منو رحمان کے خلاف مختلف تھانوں میں کل 26 مقدمات درج ہیں۔ وہیں پولیس نے مقدمے میں شواہد کی بنیاد پر منو رحمان کو بھی ملزم بنایا تھا۔ پولیس مفرور منو رحمان کی تلاش میں تھی۔ منگل کو جیسے ہی منو کینٹ کے علاقے میں پہنچا، پولیس نے اسے گرفتار کر لیا۔
گرفتار ہونے کے بعد منو نے گہار لگائی کہ اس پر کوئی تشدد نہ کیا جائے۔ منو رحمان کو فی الحال جیل بھیج دیا گیا ہے۔ جوائنٹ پولیس کمشنر آنند پرکاش تیواری نے بتایا کہ سابق کونسلر منو کیس نمبر 54-22 (مول گنج پولیس اسٹیشن) میں مطلوب تھا۔ ساتھ ہی اس معاملے میں ایس پی ایم ایل اے عرفان سولنکی نے بھی اپنے لیٹر پیڈ کا استعمال کرتے ہوئے بنگلہ دیشی شہری رضوان کو ہندوستانی شہری قرار دیا۔ اس معاملے میں ایس پی ایم ایل اے کے خلاف 10 سے زیادہ کیس درج ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: UP ATS Arrests Bangladeshi National: دیوبند سے مشتبہ بنگلہ دیشی شخص گرفتار
پولیس کے جوائنٹ کمشنر آنند پرکاش تیواری نے بتایا کہ بنگلہ دیشی شہری رضوان کے خلاف 900 سے زائد صفحات پر مشتمل چارج شیٹ دائر کی گئی ہے۔ اب پولیس عدالت کے فیصلے کا انتظار کر رہی ہے۔ اس کیس میں بنگلہ دیشی شہری رضوان سمیت ان کے خاندان کے کئی افراد کو بھی ملزم بنایا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی رضوان شہر میں رہتے ہوئے فرضی آدھار کارڈ بنا کر کئی ممالک کا سفر بھی کر چکا ہے۔ پولیس رضوان کے لیپ ٹاپ، فون اور دیگر گیجٹس سے شواہد اکٹھے کر رہی ہے، تاکہ آنے والے وقت میں سخت ترین کارروائی کی جا سکے۔