بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش میں شیوراج سنگھ حکومت نے اسمبلی میں ای - بجٹ پیش کیا۔ اس کے لیے تمام رکن اسمبلی کو ٹیبلیٹ دیے گئے۔ سابق وزیر اعلی کمل ناتھ اور قائد حزب اختلاف ڈاکٹر گوند سنگھ نے اپنے اپنے ٹیبلیٹ اسمبلی سیکریٹریٹ کو واپس کردیے۔ صفر وقفہ میں اس کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ٹیبلیٹ چین سے آئے ہوئے ہیں، ان پر میڈ ان چائنا لکھا ہوا ہے۔ حکومت چین سے سامان لینے کی مخالفت کرتی ہے اور وہ ہی اسے خرید کر تقسیم کرتی ہے۔ میں اور سابق وزیر اعلی انہیں واپس کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے تقریبا 49 چینی ایپس پر پابندی لگائی ہے۔ وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے چینی پٹاخے اور مانجھا پر پابندی لگا دی ہے۔ دوسری جانب رکن اسمبلی کو دیے جانے والے ٹیبلیٹ چین میں بنے ہوئے ہیں جب حکومت ہی اس کی مخالفت کرتی ہے تو پھر اس کا استعمال بھی ریاست کے مفاد میں نہیں ہے۔
وہیں پارلیمانی امور کے وزیر ڈاکٹر نروتم مشرا نے کہا کہ یہ ٹیبلٹ ایپل کمپنی کا ہے اور اس کے دنیا میں مختلف مقامات پر ادارے ہیں۔ مختلف جگہوں پر مختلف چیزیں بنائی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس غیر ضروری طور پر کنفیوژن پیدا کر رہی ہے۔ واضح رہے کہ ریاست مدھیہ پردیش میں اس بار پیپر لیس بجٹ کی تیاریوں کے درمیان ریاست کا محکمہ خزانہ نے 60 لاکھ روپے سے زیادہ کی لاگت سے 230 رکن اسمبلی کو ٹیبلٹ تقسیم کیے تھے۔ یکم مارچ کو پیش کیا گیا بجٹ سبھی رکن اسمبلی کو اسی ٹیبلیٹ کے ذریعے دیا گیا تھا۔ تاکہ اس بجٹ کو وہ ایوان میں بیٹھے بیٹھے ہی دیکھ سکے۔ خود ریاست کے وزیر خزانہ جگدیش دیوڑا نے بھی بجٹ کو ٹیبلیٹ میں دیکھ کر ہی پیش کیا لیکن کانگریس کے سینئر لیڈران نے اسے میڈ ان چائنہ بتاتے ہوئے لوٹا دیا ہے۔