وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے جاری کردہ ایک سرکاری ریلیز کے مطابق 12 رکنی کمیٹی صحافیوں کی موت کے ساتھ ساتھ جے ڈبلیو ایس کے تحت دیگر کیسز کے حوالے سے ایکس گریشیا کی ادائیگی پر نظر ثانی کی ضرورت کا جائزہ لے گی۔ یہ کمیٹی اسکیم کے تحت تسلیم شدہ اور غیر تسلیم شدہ صحافیوں کے درمیان امتیازی سلوک کے پہلو کو بھی دیکھے گی۔
کمیٹی صحافیوں کے کاروبار، ان کی حفاظت اور صحت کی سہولیات کو مدنظر اس میں کی جانے والی مثبت ترامیم کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی رپورٹ تیار کرے گی۔ اس کے ساتھ ہی اس کمیٹی کو ورکنگ اسٹیٹس کوڈ -2020 اور انفارمیشن ٹیکنالوجی گائیڈلائنز اور ڈجیٹل میڈیا ایتھکس کوڈ رولز 2021 کا جائزہ لینے کے لیے بھی کہا گیا ہے۔ کمیٹی دو ماہ کے اندر اپنی سفارشات پیش کرے گی۔
مزید پڑھیں: میڈیا کا فرقہ وارانہ لہجہ ملک کو بدنام کر رہا ہے: سپریم کورٹ
پرسار بھارتی کے رکن اشوک کمار ٹنڈن کو کمیٹی کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے، جبکہ پنکج سسودیا کو اس کا کنوینر بنایا گیا ہے۔ پریس انفارمیشن آفس کی جانب سے کنچن پرساد رکن ہوں گی۔ صحافیوں میں سچیدانند مورتی، وسودھا وینوگوپال، شیکھر ایئر، امیتابھ سنہا، ششر سنہا، روندر کمار، ہتیش شنکر، اسمرتی کاک اور امیت کمار کو ممبر مقرر کیا گیا ہے۔
یو این آئی