جموں و کشمیر میں عسکری سرگرمیوں کی روک تھام کے لئے مختلف ایجنسیاں کام کر رہی ہیں۔ سی آئی ڈی، ای ڈی، این آئی اے اور دیگر ایجنسیوں کے بعد اب جموں کشمیر میں ریاستی تحقیقاتی ایجنسی یعنی ایس آئی اے کو شامل کیا جائے گا۔ اس حوالے سے آرڈر بھی جاری کیا گیا یے۔ سرکاری آرڈر نمبر 286-ہوم آف 2021 کے مطابق ایک خصوصی ایجنسی ایس آئی اے کو شامل کیا جائے گا تاکہ جرائم کی تفتیش اور مقدمات چلانے مدد مل سکے۔
یہ ایس آئی اے ایک نوڈل ایجنسی کے طور پر کام کرے گی اور قومی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے اور دیگر مرکزی ایجنسیوں کے ساتھ تعاون کرے گی تاکہ عسکریت پسندی سے متعلق مقدمات کی تیزی کے ساتھ تفتیش کی جا سکے۔
ایس آئی اے میں ڈائریکٹر کے علاوہ ایسے افسران شامل ہوں گے جنہیں سرکار نے داخل کیا ہو۔
آرڈر کے مطابق تمام پولیس اسٹیشنوں کے انچارجز ہدایت دی گئی ہے کہ عسکریت پسندی سے متعلق مقدمات کے اندراج کو فوری اور لازمی طور پر ایس آئی اے کو مطلع کرے گا۔
اس کے علاوہ ان انچارجز کو یہ بھی ہدایت دی گئی ہے کہ ایسے تمام مقدمات کی اطلاع ایس آئی اے کو دے جن میں تفتیش کے دوران عسکری سرگرمی کے تعلق کوئی بھی وابستگی ہو۔
آرڈر کے مطابق نیشنل انویسٹی گیشن ایکٹ 2008 کے تحت اگر این آئی اے نے کسی کیس تفتیش نہیں کی تو جموں و کشمیر پولیس کے ڈی جی پی اس کی گہرائی کی بنیاد پر کارروائی کریں گے، کیس کی تفتیش کے ساتھ ساتھ تفتیش کی پیش رفت، دیگر متعلقہ پہلوؤں اور ایس آئی اے کی حد کو جاننے کے بعد اگر ڈی جی پی کو لگے کہ کیس کو ٹرانسفر کرنے کی ضرورت ہے تو یہ فیصلہ کرنا ان کا اختیار ہوگا۔
آرڈر کے مطابق اگر کسی معاملے کو ایس آئی اے کو منتقل نہیں کیا گیا تو پولیس ہیڈکواٹرس کو اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ایس آئی اے کو اس کیس کے تعلق سے مطلع رکھے اور وقتاً فوقتاً کیس کی پیش رفت سے بھی آگاہ کرنا ہوگا۔
مزید پڑھیں:جموں و کشمیر کے کئی اضلاع میں این آئی اے کی چھاپہ ماری
آرڈر میں یہ بھی لکھا گیا یے کہ ایس آئی اے کے پاس یہ بھی اختیارات ہیں کہ اگر انہیں لگے کہ کسی کیس انہیں مداخلت کرنی چاہیے تو وہ کیس کو درج کر کے تفتیش شروع کرسکتے ہیں بشرطیکہ ڈی جی پی کو مطلع کرنا ہوگا۔
اس کے علاوہ اگر ریاست کو کوئی بھی کیس منتقل کیا جائے تو اس کیس پر ایس آئی اے کارروائی کرے گی۔
آرڈر میں یہ بھی بیان کیا گیا ہے کہ سی آئی ڈی ونگ کا چیف ایس آئی اے میں ایکس آفیشیو ڈائریکٹر ہوگا۔
ایس آئی اے میں تعینات ہونے والے ملازمین کو خصوصی انسینٹیو سے بھی نوازا جائے گا۔