پٹنہ: 'بہار اور یوپی میں کا با' سے مشہور لوک گلوکارہ نیہا سنگھ راٹھور نے منی پور میں خواتین کی عریاں پریڈ کے معاملے پر بی جے پی حکومت اور وزیر اعظم نریندر مودی سے سوال پوچھے ہیں۔ اپنے نئے گیت میں پی ایم مودی کو چوکیدار بتاتے ہوئے انہوں نے سوال کیا ہے کہ کیسن با توہار چوکیداریہ ہو عزتیا لوٹائی گئی ہو۔ نیہا سنگھ راٹھور نے اپنے گیت کے ذریعے پوچھا کہ جب منی پور میں دو بیٹیوں کو ہجوم نے سرعام عزت لوٹ رہے تھے تو بیٹیوں کو بچانے والے چوکیدار کہاں تھے؟ نیہا نے اس اذیت کا اظہار اپنے گانوں کے ذریعے کیا، جس کی سطروں میں وہ کہتی ہیں کہ اس واقعے کے بعد وہ بیٹی اپنی ماں سے کہتی ہے کہ ماں تم نے مجھے پیدا ہوتے ہی گلا دبا کر کیوں نہیں مار دیا۔ اگر تم مجھے پیٹ میں ہی مار دیتی تو تمہیں یہ دن نہ دیکھنے پڑتے۔
-
कईसन बा तोहार चौकीदरिया हो… इज्जतिया लुटाई गईले हो!#NehaSinghRathore #politics #government #viralpage #viralvideo #videos #viralpost #virals #viralreels #viralshorts #viralshort pic.twitter.com/TPKRnnQYob
— Neha Singh Rathore (@nehafolksinger) July 21, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">कईसन बा तोहार चौकीदरिया हो… इज्जतिया लुटाई गईले हो!#NehaSinghRathore #politics #government #viralpage #viralvideo #videos #viralpost #virals #viralreels #viralshorts #viralshort pic.twitter.com/TPKRnnQYob
— Neha Singh Rathore (@nehafolksinger) July 21, 2023कईसन बा तोहार चौकीदरिया हो… इज्जतिया लुटाई गईले हो!#NehaSinghRathore #politics #government #viralpage #viralvideo #videos #viralpost #virals #viralreels #viralshorts #viralshort pic.twitter.com/TPKRnnQYob
— Neha Singh Rathore (@nehafolksinger) July 21, 2023
نیہا سنگھ راٹھور نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل سے اس گیت کو ٹویٹ کیا۔ انہوں نے اس کے ساتھ ایک اور ٹویٹ بھی کیا جس میں لکھا گیا کہ جب فلم پٹھان میں دیپیکا نے زعفرانی رنگ کی بکنی پہنی تھی تو پورا بھارتی ثقافت اور مذہب خطرے میں پڑ گیا۔ لیکن جب ہجوم نے قبائلی لڑکیوں کی برہنہ پریڈ کی تو ایسا لگا جیسے کچھ ہوا ہی نہیں! کہاں ہیں وہ درباری شاعر اور گلوکار جو مجھے جواب دینے کو بے چین تھے۔ آج کل کنگنا جی بھی سائلنٹ موڈ میں ہیں! کیا ہوا! کیا آپ اب خواتین کے حقوق کی بات نہیں کریں گے؟"
اس ٹویٹ سے پہلے انہوں نے اپنے ٹرولرز کو ایک اور ٹویٹ کے ساتھ جواب دیا اور لکھا کہ سننے میں آرہا ہے کہ مغربی بنگال کے ہاوڑہ میں بھی ہجوم نے ایک خاتون کے ساتھ منی پور جیسا سلوک کیا ہے۔ اسے برہنہ کر دیا گیا ہے۔ جو لوگ منی پور میں بی جے پی کی حکومت کی وجہ سے منہ میں دہی لے کر بیٹھے تھے وہ اب خواتین کے احترام میں اپنا منھ کھول سکتے ہیں۔
-
सुनने में आ रहा है कि पश्चिम बंगाल के हावड़ा में भी किसी महिला के साथ भीड़ ने मणिपुर जैसा सुलूक किया है. उसे निर्वस्त्र करके घुमाया गया है.
— Neha Singh Rathore (@nehafolksinger) July 21, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
जो लोग मणिपुर में भाजपा की सरकार होने की वजह से मुंह में दही जमाए बैठे थे, वो चाहें तो अब महिलाओं के सम्मान में मौनव्रत तोड़ सकते हैं.
">सुनने में आ रहा है कि पश्चिम बंगाल के हावड़ा में भी किसी महिला के साथ भीड़ ने मणिपुर जैसा सुलूक किया है. उसे निर्वस्त्र करके घुमाया गया है.
— Neha Singh Rathore (@nehafolksinger) July 21, 2023
जो लोग मणिपुर में भाजपा की सरकार होने की वजह से मुंह में दही जमाए बैठे थे, वो चाहें तो अब महिलाओं के सम्मान में मौनव्रत तोड़ सकते हैं.सुनने में आ रहा है कि पश्चिम बंगाल के हावड़ा में भी किसी महिला के साथ भीड़ ने मणिपुर जैसा सुलूक किया है. उसे निर्वस्त्र करके घुमाया गया है.
— Neha Singh Rathore (@nehafolksinger) July 21, 2023
जो लोग मणिपुर में भाजपा की सरकार होने की वजह से मुंह में दही जमाए बैठे थे, वो चाहें तो अब महिलाओं के सम्मान में मौनव्रत तोड़ सकते हैं.
نیہا سنگھ راٹھور کے اس گیت کے بعد کچھ صارفین نے اس گیت کو طنزیہ قرار دے رہے ہیں اور اسے مرکزی اور ریاستی حکومت کی آنکھیں کھولنے والا گیت کہہ رہے ہیں تو کچھ اس پر طنز کرتے ہوئے بنگال، چھتیس گڑھ اور راجستھان کے واقعے پر بھی گیت گانے کی درخواست کر رہے ہیں۔