ETV Bharat / bharat

First Verdict in Love Jihad Case: لو جہاد کیس کا پہلا فیصلہ، قصوروار کو 10 سال قید کی سزا

کانپور شہر میں لو جہاد کے درجنوں کیس سامنے آئے، جن میں سے ایک معاملے میں کانپور میٹروپولیس نے تاریخ کے اوراق میں اپنا نام درج کرایا ہے کیونکہ لو جہاد میں کانپور کی عدالت نے فیصلہ سنایا ہے، جس میں ملزم کو 10 سال قید اور 30 ​​ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔

First Verdict in Love Jihad Case
لو جہاد کیس کا پہلا فیصلہ، قصوروار کو 10 سال قید کی سزا
author img

By

Published : Dec 22, 2021, 2:05 PM IST

کانپور میں لو جہاد کے پہلے کیس کی سماعت First Case of Love Jihad in Kanpur کرتے ہوئے عدالت نے ملزم کو 10 سال کی سزا اور 30 ​​ہزار جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ جرمانے کی رقم میں سے 20 ہزار روپے متاثرین کو بطور معاوضہ دیا جائےگا۔ دراصل یہ پورا معاملہ 15 مئی 2017 کا ہے جب جوہی تھانہ علاقے کے کچی بستی کے رہنے والے جاوید نامی نوجوان نے خود کو ہندو بتاتے ہوئے خود کو منّا بتایا۔ نوجوان کی لڑکی سے ملاقات کے بعد دونوں کے درمیان قربتیں بڑھنے لگیں اور رفتہ رفتہ دونوں میں محبت پیدا ہوگئی۔

First Verdict in Love Jihad Case
لو جہاد کیس کا پہلا فیصلہ، قصوروار کو 10 سال قید کی سزا

ملزم لڑکی کو شادی کا بہانہ بناکر اپنے ساتھ لے گیا اور اس کے ساتھ زبردستی تعلقات استوار کیے۔ وہیں بیٹی کے لاپتہ ہونے کے بعد متاثرہ کے والدین نے جوہی تھانے میں شکایت درج کرائی۔ مقدمہ درج کرنے کے بعد پولیس نے اگلے ہی دن ملزم کو گرفتار کرکے نوجوان کو بازیاب کرالیا۔ اس معاملے میں متاثرہ کی ماں کی شکایت پر پوسکو ایکٹ سمیت عصمت دری کا معاملہ درج کیا گیا اور ملزم کو جیل بھیج دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:

164 کے بیان میں متاثرہ نے بتایا تھا کہ ملزم جاوید نے خود کا ہندو نام منا بتا کر اس سے دوستی کی۔ اس کے بعد شادی کے بہانے اسے ساتھ لے گیا۔ متاثرہ لڑکی جب اپنے گھر پہنچی تو ملزم نے اسے اپنا اصل مذہب بتا کر شادی کرنے کا کہا، جس پر اس نے انکار کر دیا۔ اس کے بعد متاثرہ نے الزام لگایا کہ جاوید عرف منا نے اس کے ساتھ زبردستی زیادتی کی۔ اس کیس کی سماعت کرتے ہوئے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج نے ملزم کے خلاف فیصلہ سنایا۔

کانپور میں لو جہاد کے پہلے کیس کی سماعت First Case of Love Jihad in Kanpur کرتے ہوئے عدالت نے ملزم کو 10 سال کی سزا اور 30 ​​ہزار جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ جرمانے کی رقم میں سے 20 ہزار روپے متاثرین کو بطور معاوضہ دیا جائےگا۔ دراصل یہ پورا معاملہ 15 مئی 2017 کا ہے جب جوہی تھانہ علاقے کے کچی بستی کے رہنے والے جاوید نامی نوجوان نے خود کو ہندو بتاتے ہوئے خود کو منّا بتایا۔ نوجوان کی لڑکی سے ملاقات کے بعد دونوں کے درمیان قربتیں بڑھنے لگیں اور رفتہ رفتہ دونوں میں محبت پیدا ہوگئی۔

First Verdict in Love Jihad Case
لو جہاد کیس کا پہلا فیصلہ، قصوروار کو 10 سال قید کی سزا

ملزم لڑکی کو شادی کا بہانہ بناکر اپنے ساتھ لے گیا اور اس کے ساتھ زبردستی تعلقات استوار کیے۔ وہیں بیٹی کے لاپتہ ہونے کے بعد متاثرہ کے والدین نے جوہی تھانے میں شکایت درج کرائی۔ مقدمہ درج کرنے کے بعد پولیس نے اگلے ہی دن ملزم کو گرفتار کرکے نوجوان کو بازیاب کرالیا۔ اس معاملے میں متاثرہ کی ماں کی شکایت پر پوسکو ایکٹ سمیت عصمت دری کا معاملہ درج کیا گیا اور ملزم کو جیل بھیج دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:

164 کے بیان میں متاثرہ نے بتایا تھا کہ ملزم جاوید نے خود کا ہندو نام منا بتا کر اس سے دوستی کی۔ اس کے بعد شادی کے بہانے اسے ساتھ لے گیا۔ متاثرہ لڑکی جب اپنے گھر پہنچی تو ملزم نے اسے اپنا اصل مذہب بتا کر شادی کرنے کا کہا، جس پر اس نے انکار کر دیا۔ اس کے بعد متاثرہ نے الزام لگایا کہ جاوید عرف منا نے اس کے ساتھ زبردستی زیادتی کی۔ اس کیس کی سماعت کرتے ہوئے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج نے ملزم کے خلاف فیصلہ سنایا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.