ETV Bharat / bharat

UP Assembly Election 2022: اسمبلی انتخابات 2017 میں 'نوٹا' کئی امیدواروں پر بھاری رہا تھا، اس بار کیا ہوگا ؟

'نوٹا'NOTA سال 2013 میں آیا تھا۔ 2013 میں ایک عرضی پر سماعت کے بعد سپریم کورٹ Supreme Court نے ووٹروں کو 'نوٹا' کا آپشن Voters have the option of 'NOTA' دینے کا حکم دیا تھا۔ چیف الیکشن کمیشن نے 2013 میں ہی اس پر عمل شروع کیا۔ اسے پہلی بار 2017 کے اتر پردیش قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں شامل کیا گیا تھا۔

'نوٹا' کئی امیدواروں پر بھاری رہا تھا، اس بار کیا ہوگا
'نوٹا' کئی امیدواروں پر بھاری رہا تھا، اس بار کیا ہوگا
author img

By

Published : Jan 31, 2022, 10:54 PM IST

2017 کے اتر پردیش کے اسمبلی انتخابات UP Assembly Election 2017 میں پہلی بار 'نوٹا' الیکٹرانک ووٹنگ مشین میں شامل کیا گیا First time, 'NOTA' Was Included in EVM تھا۔

'نوٹا' کئی امیدواروں پر بھاری رہا تھا، اس بار کیا ہوگا
'نوٹا' کئی امیدواروں پر بھاری رہا تھا، اس بار کیا ہوگا

پہلی بار میں ہی وہ گوتم بدھ نگر کی تینوں سیٹوں پر کئی امیدواروں سے آگے رہا۔ بلکہ نوئیڈا میں نوٹا چوتھے نمبر پر رہا۔ وہیں وہ جیور میں پانچویں اور دادری میں چھٹے نمبر پر رہا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ اس بار انتخابی نتائج میں نوٹا کی رینکنگ گرتی ہے یا بہتر ہوتی ہے۔

نوٹا سال 2013 میں آیا تھا۔ 2013 میں ایک عرضی پر سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے ووٹروں کو نوٹا کا آپشن دینے کا حکم دیا تھا۔ چیف الیکشن کمیشن نے 2013 میں ہی اس پر عمل شروع کیا۔ اسے پہلی بار 2017 کے اتر پردیش قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں شامل کیا گیا تھا۔

2017 کے اسمبلی انتخابات میں، نوٹا کے علاوہ، 14 امیدواروں نے نوئیڈا میں مقابلہ کیا تھا۔ نوٹا 1787 (0.71 فیصد) ووٹوں کے ساتھ چوتھے نمبر پر رہا۔یہاں کل 2,54,408 ووٹ ڈالے گئے۔

دادری سے 14 امیدواروں نے بھی مقابلہ کیا، جس میں نوٹا 1665 (0.63 فیصد) ووٹوں کے ساتھ چھٹے نمبر پر رہا۔ یہاں 2,65,281 ووٹ ڈالے گئے۔

جیور میں آٹھ امیدواروں نے مقابلہ کیا، جس میں نوٹا 1276 (0.61 فیصد) ووٹوں کے ساتھ پانچویں نمبر پر رہا۔

تینوں اسمبلی حلقوں میں کل 36 امیدواروں نے قسمت آزمائی، جن میں سے 24 امیدوار نوٹا سے ہار گئے۔

مزید پڑھیں:

ایسا مانا جا رہا ہے کہ اس بار لوگ پچھلی بار کے مقابلے نوٹا کا بٹن زیادہ دبائیں گے، کیونکہ لوگ سیاسی پارٹیوں سے بدظن ہیں اس لیے ممکن ہے کہ لوگ اپنی ناراضگی اور غصہ نوٹا کی شکل میں ظاہر کریں۔

2017 کے اتر پردیش کے اسمبلی انتخابات UP Assembly Election 2017 میں پہلی بار 'نوٹا' الیکٹرانک ووٹنگ مشین میں شامل کیا گیا First time, 'NOTA' Was Included in EVM تھا۔

'نوٹا' کئی امیدواروں پر بھاری رہا تھا، اس بار کیا ہوگا
'نوٹا' کئی امیدواروں پر بھاری رہا تھا، اس بار کیا ہوگا

پہلی بار میں ہی وہ گوتم بدھ نگر کی تینوں سیٹوں پر کئی امیدواروں سے آگے رہا۔ بلکہ نوئیڈا میں نوٹا چوتھے نمبر پر رہا۔ وہیں وہ جیور میں پانچویں اور دادری میں چھٹے نمبر پر رہا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ اس بار انتخابی نتائج میں نوٹا کی رینکنگ گرتی ہے یا بہتر ہوتی ہے۔

نوٹا سال 2013 میں آیا تھا۔ 2013 میں ایک عرضی پر سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے ووٹروں کو نوٹا کا آپشن دینے کا حکم دیا تھا۔ چیف الیکشن کمیشن نے 2013 میں ہی اس پر عمل شروع کیا۔ اسے پہلی بار 2017 کے اتر پردیش قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں شامل کیا گیا تھا۔

2017 کے اسمبلی انتخابات میں، نوٹا کے علاوہ، 14 امیدواروں نے نوئیڈا میں مقابلہ کیا تھا۔ نوٹا 1787 (0.71 فیصد) ووٹوں کے ساتھ چوتھے نمبر پر رہا۔یہاں کل 2,54,408 ووٹ ڈالے گئے۔

دادری سے 14 امیدواروں نے بھی مقابلہ کیا، جس میں نوٹا 1665 (0.63 فیصد) ووٹوں کے ساتھ چھٹے نمبر پر رہا۔ یہاں 2,65,281 ووٹ ڈالے گئے۔

جیور میں آٹھ امیدواروں نے مقابلہ کیا، جس میں نوٹا 1276 (0.61 فیصد) ووٹوں کے ساتھ پانچویں نمبر پر رہا۔

تینوں اسمبلی حلقوں میں کل 36 امیدواروں نے قسمت آزمائی، جن میں سے 24 امیدوار نوٹا سے ہار گئے۔

مزید پڑھیں:

ایسا مانا جا رہا ہے کہ اس بار لوگ پچھلی بار کے مقابلے نوٹا کا بٹن زیادہ دبائیں گے، کیونکہ لوگ سیاسی پارٹیوں سے بدظن ہیں اس لیے ممکن ہے کہ لوگ اپنی ناراضگی اور غصہ نوٹا کی شکل میں ظاہر کریں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.