ETV Bharat / bharat

مغل بادشاہ شاہجہاں کے دور حکومت میں تعمیر ہوئی دہلی کی پہلی مسجد

مغل بادشاہ شاہجہاں نے جب آگرہ سے دہلی اپنا دارالحکومت منتقل کرنے کا فیصلہ کیا اور دہلی میں لال قلعہ کی تعمیر کا ارادہ کیا تو اسی دوران شاہجہاں کے لیے ایک عارضی محل اور مسجد تعمیر کرائی گئی تاکہ جب بھی شاہجہاں لال قلعہ کی تعمیر کا معائنہ کرنے دہلی آئیں تو ان کے ٹھہرنے کا معقول انتظام ہو۔

first mosque in delhi was built during the reign of mughal emperor shah jahan
شاہجہاں کے دور حکومت میں تعمیر ہوئی دہلی کی پہلی مسجد
author img

By

Published : Sep 23, 2021, 9:59 PM IST

Updated : Sep 24, 2021, 3:39 PM IST

اس محل کا نام کلاں محل رکھا گیا تھا۔ محل کے باقیات تو اب باقی نہیں رہے لیکن اس نام سے دریا گنج کے قریب ایک علاقہ آج بھی موجود ہے اور اس کے ساتھ وہ مسجد بھی موجود ہے، جو محل کے ساتھ ہی تعمیر کرائی گئی تھی۔ اسے شاہجہانی مسجد کے نام سے جانا جاتا ہے۔

دیکھیں ویڈیو

اکثر یہ کہا جاتا ہے کہ دہلی میں مغل بادشاہ شاہجہاں کے دور حکومت میں پہلی مسجد جامع مسجد ہے، جس کی تعمیر سنہ 1650 میں کرائی گئی لیکن درحقیقت جامع مسجد سے قبل شاہجہانی مسجد دہلی کی وہ پہلی مسجد ہے۔

first mosque in delhi was built during the reign of mughal emperor shah jahan
شاہجہاں کے دور حکومت میں تعمیر ہوئی دہلی کی پہلی مسجد

جسے مغل بادشاہ شاہجہاں نے آگرہ سے دہلی اپنی دارالحکومت منتقل کرنے کے بعد تعمیر کروایا تھا۔ اس مسجد کے تعلق سے یہ بات بھی کافی مشہور ہے کہ اس مسجد کو لال قلعہ کے مزدوروں کے لیے تعمیر کرایا گیا تھا۔

first mosque in delhi was built during the reign of mughal emperor shah jahan
شاہجہاں کے دور حکومت میں تعمیر ہوئی دہلی کی پہلی مسجد

البتہ مورخین کے مطابق بھلے اس بات میں حقیقت نہیں ہو، یہ ضرور ہے کہ تعمیر کے دوران جو افسران لال قلعہ کی تعمیر پر معمور تھے وہ ضرور اس مسجد میں نماز ادا کرتے تھے۔

مزید پڑھیں:

دہلی: سوشل میڈیا پر تصویر وائرل ہونے کے بعد صفدر جنگ مقبرہ کی صفائی

سنہ 1857 میں جب انگریزی حکمرانوں نے دہلی کے مسلمانوں کا قتل عام کر اسے اجاڑ دیا گیا اور اس کے بعد جب دہلی پھر سے بسنا شروع ہوئی تو 20 ویں صدی میں نواب پٹودی نے شاہجہانی مسجد اور کلاں محل کا کچھ حصہ خرید لیا اور اس کے بعد اس مسجد کو پٹودی مسجد کے نام سے جانا جانے لگا۔

اس محل کا نام کلاں محل رکھا گیا تھا۔ محل کے باقیات تو اب باقی نہیں رہے لیکن اس نام سے دریا گنج کے قریب ایک علاقہ آج بھی موجود ہے اور اس کے ساتھ وہ مسجد بھی موجود ہے، جو محل کے ساتھ ہی تعمیر کرائی گئی تھی۔ اسے شاہجہانی مسجد کے نام سے جانا جاتا ہے۔

دیکھیں ویڈیو

اکثر یہ کہا جاتا ہے کہ دہلی میں مغل بادشاہ شاہجہاں کے دور حکومت میں پہلی مسجد جامع مسجد ہے، جس کی تعمیر سنہ 1650 میں کرائی گئی لیکن درحقیقت جامع مسجد سے قبل شاہجہانی مسجد دہلی کی وہ پہلی مسجد ہے۔

first mosque in delhi was built during the reign of mughal emperor shah jahan
شاہجہاں کے دور حکومت میں تعمیر ہوئی دہلی کی پہلی مسجد

جسے مغل بادشاہ شاہجہاں نے آگرہ سے دہلی اپنی دارالحکومت منتقل کرنے کے بعد تعمیر کروایا تھا۔ اس مسجد کے تعلق سے یہ بات بھی کافی مشہور ہے کہ اس مسجد کو لال قلعہ کے مزدوروں کے لیے تعمیر کرایا گیا تھا۔

first mosque in delhi was built during the reign of mughal emperor shah jahan
شاہجہاں کے دور حکومت میں تعمیر ہوئی دہلی کی پہلی مسجد

البتہ مورخین کے مطابق بھلے اس بات میں حقیقت نہیں ہو، یہ ضرور ہے کہ تعمیر کے دوران جو افسران لال قلعہ کی تعمیر پر معمور تھے وہ ضرور اس مسجد میں نماز ادا کرتے تھے۔

مزید پڑھیں:

دہلی: سوشل میڈیا پر تصویر وائرل ہونے کے بعد صفدر جنگ مقبرہ کی صفائی

سنہ 1857 میں جب انگریزی حکمرانوں نے دہلی کے مسلمانوں کا قتل عام کر اسے اجاڑ دیا گیا اور اس کے بعد جب دہلی پھر سے بسنا شروع ہوئی تو 20 ویں صدی میں نواب پٹودی نے شاہجہانی مسجد اور کلاں محل کا کچھ حصہ خرید لیا اور اس کے بعد اس مسجد کو پٹودی مسجد کے نام سے جانا جانے لگا۔

Last Updated : Sep 24, 2021, 3:39 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.