لکھنؤ: سی اے اے مخالف تحریک کے دوران فعال کردار Face of the Anti-CAA Movement ادا کرنے والی عظمیٰ پروین پر موٹر سائیکل سوار شرپسندوں نے حملہ کر دیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ عظمیٰ پر یہ حملہ لکھنؤ کے حضرت گنج میں ہوا، ان پر موٹر سائیکل سوار حملہ آوروں نے فائرنگ کی۔ بتایا جا رہا ہے کہ عظمی لکھنؤ کے حضرت گنج علاقے میں ملٹی لیول پارکنگ کے قریب تھیں۔ اسی دوران بائیک پر سوار شرپسندوں نے ان پر حملہ کر دیا، حالانکہ وہ اس فائرنگ میں بچ گئیں، عظمیٰ نے اس معاملے میں پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔Firing on Uzma Parveen
عظمیٰ پروین لکھنؤ میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف مظاہروں کا مرکزی چہرہ تھیں۔ وہ اسمبلی انتخابات کے دوران اے آئی ایم آئی ایم میں شامل ہوئی تھیں۔ اسد الدین اویسی نے کانپور میں عظمیٰ پروین کو پارٹی کی رکنیت دی تھی۔ عظمیٰ پروین نے اے آئی ایم آئی ایم کے ٹکٹ پر لکھنؤ کی 171 مغربی ودھان سبھا سے الیکشن لڑا تھا۔ انہوں نے کاغذات نامزدگی بھی جمع کرائے تھے، تاہم اسے منسوخ کر دیا گیا تھا۔ وہ الیکشن نہیں لڑ سکیں تھیں۔Firing on Uzma Parveen
یہ بھی پڑھیں: Uzma Parveen Joined AIMIM: سی اے اے مخالف مظاہرے میں شامل عظمیٰ پروین بنیں سیاستداں
واضح رہے کہ عظمیٰ پروین نے کورونا بحران کے دوران لوگوں کے گھروں اور مساجد کو بھی سینیٹائز کیا تھا، جس کی وجہ سے وہ کافی مقبول ہوئی تھیں۔ تاہم، سید عظمیٰ پروین کو کلاک ٹاور پر جھنڈا لہرانے کی وجہ سے کئی بار نظر بند بھی کیا گیا۔ Firing on Uzma Parveen