آگ دوپہر ایک بجے لگی۔ قصبہ کی سب سے مصروف ترین جگہ پر آگ کی خبر پھیلتے ہی آگ بجھانے والے عملے نے جائے حادثہ پر پہنچ کر آگ بجھانے کی کارروائی شروع کی۔ اس دوران ڈوڈہ کی سماجی تنظیم ابابیل نے بھی اپنے رضاکاروں کے ہمراہ اس کارروائی میں حصہ لیا۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے سماجی کارکن ایڈوکیٹ حسان بابر نہرو نے بتایا کہ جس وقت آگ لگی وہ اسی علاقہ میں موجود تھے۔ یہ آگ ڈوڈہ کے رہائشی عبدالقیوم زرگر کے مکان میں لگی۔
خوش قسمتی سے آگ پر بروقت قابو پا لیا گیا اور ایک بہت بڑا حادثہ ہونے سے ٹل گیا۔ فائر سروس کے اسٹیشن آفیسر محمد جعفر نے بتایا کہ آگ مرکزی علاقہ میں لگی اس لئے اُن کو جیسے ہی اس کی خبر ملی تو وہ چند منٹ کے اندر جائے حادثہ پر آگ بجھانے پہنچ گئے اور بروقت آگ پر قابو پا لیا گیا۔
آگ لگنے سے بھاری مالی نقصان ہوا ہے۔ خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے ۔اُنہوں نے بتایا کہ آگ بجھانے والی گاڑیوں کو قصبہ میں غیر قانونی پارکنگ کی وجہ سے آمد و رفت میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
چند افراد نے لاپروائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی گاڑیاں بیچ سڑک میں کھڑا کردیں۔ اس لئے عوام ذمہ داری کا مظاہرہ کریں تاکہ ہنگامی صورتحال میں یہ مسئلہ کسی بڑے حادثے کی وجہ نہ بن جائے۔