جموں: وادی کشمیر میں تعینات پولیس سب انسپکٹر محمد حنیف کے خلاف اس بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا ہے کہ انہوں نے اپنے کرایہ دار محمد عارف شیخ کے کوائف کے بارے میں مقامی پولیس تھانے کو مطلع نہیں کیا تھا۔ ایک سینیئر پولیس افسر کے مطابق محمد حنیف کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 188کے تحت ایف آئی آر درج کیا گیا ہے۔ جموں و کشمیر میں حکام نے ہدایات جاری کی ہیں کہ اگر کوئی شہری اپنی پراپرٹی میں کرایہ دار رکھتا ہے تو انکے کوائف مقامی پولیس کو مہیا کئے جانے چاہئیں۔ محمد حنیف پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے گھر میں رہنے والا کرایہ دار محمد عارف شیخ کے بارے میں پولیس کو مطلع نہیں کیا تھا۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ شیخ کالعدم تنظیم لشکر طیبہ کے ساتھ منسلک تھا اور نروال علاقے میں گزشتہ ماہ ہوئے آئی ای ڈی دھماکے میں اسی کا ہاتھ تھا۔ پیشے سے سرکاری اسکول ٹیچر محمد عارف شیخ اسوقت پولیس حراست میں ہے۔ مذکورہ پولیس افسر کا گھر جموں شہر کے مضافات میں واقع سنجوان کی پیر باغ کالونی میں واقع ہے۔
پولیس نے جمعرات کو کہا تھا کہ ریاسی ضلع کی مہور تحصیل کے پھگلہ کے گورنمنٹ مڈل اسکول میں تعینات عارف شیخ کو جموں شہر کے ناروال علاقے میں دو آئی ای ڈی نصب کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ اس واقعے میں 21 جنوری کو نو افراد زخمی ہوئے تھے۔ اس معاملے میں عارف شیخ کے پاس سے آئی ای ڈی ضبط کرنے کا دعویٰ بھی کیا گیا۔ پولیس نے بتایا کہ ایک پرفیوم کی بوتل کے اندر دھماکہ خیز مواد تھا، جو نوزل کو دبانے یا ڈھکن کو کھولنے پر پھٹنے کے لیے تیار کیا گیا تھا۔ جموں و کشمیر پولیس کے ذریعے پکڑا جانے والا یہ پہلا ایسا دھماکہ خیز مواد تھا جو پرفیوم بوتل کی شکل میں بنایا گیا تھا۔
جموں و کشمیر میں پولیس وقتاً فوقتاً لوگوں سے اپنے گھروں میں رہنے والے کرایہ داروں کے بارے میں معلومات جمع کرانے کے لیے کہتی رہی ہے تاکہ ان کے سابقہ زندگی کی تصدیق کی جا سکے۔ ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ جموں ضلع میں پولیس نے گزشتہ ایک ماہ میں 25،000 کرایہ داروں اور ان کے خاندان کے افراد کی اس طرح کی تصدیق کی ہے۔ اسی معاملے میں وادی کشمیر میں تعینات پولیس سب انسپکٹر محمد حنیف کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Mysterious explosion in Narwal جموں کے نروال میں دو دھماکے، چھ افراد زخمی