غازی آباد کے سرحدی علاقے لونی میں ایک بزرگ کے ساتھ زیادتی اور بدسلوکی کی ویڈیو تیزی سے ان دنوں وائرل ہو رہی ہے۔ اس معاملے کے پیش نظر اترپردیش کی سیاست میں ایک ہلچل سی مچ گئی ہے، حتیٰ کہ اب اس معاملے پر اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو بھی میدان میں اترنا پڑا۔
معاملے کی سنگینی کے پیش نظر یوپی پولیس نے فوری طور پر تحقیقات کا آغاز کردیا ہے اور سامنے آنے والے حقائق کی بنیاد پر، ٹویٹر سمیت 7 افراد کے خلاف کیس درج کیا ہے۔ غازی آباد پولیس کا کہنا ہے کہ 'لونی میں پیش آنے والا واقعہ فرقہ وارانہ نہیں'۔
وہیں اس تعلق سے اب یہ بات بھی سامنے آرہی ہے کہ جس معمر شخص کو مارا پیٹا گیا اور اس کی داڑھی کاٹی گئی اس کے پس پشت معاملہ کچھ اور ہی ہے۔ پولیس کی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ متاثرہ شخص عبدالصمد بلندشہر کے رہائشی ہیں۔ 5 جون کو وہ لونی کے بیہٹا علاقے گئے تھے۔ عبد الصمد وہاں سے ایک شخص کے ساتھ بنتھلا میں ملزم پرویش گجر کے گھر گئے تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ 'متاثرہ عبد الصمد تعویذ بنانے کا کام کرتے ہیں، ان کے ساتھ یہ معاملہ پیش آنے کی وجہ فرقہ وارانہ نہیں بلکہ اصل معاملہ یہ ہے کہ ان کے بنائے ہوئے تعویذ کا مخالف اثر پڑنے کی وجہ سے کچھ لوگوں نے ان کی پٹائی کی ہے۔ وہیں ٹویٹر پر ویڈیو وائرل ہونے اور ویڈیو کو وائرل ہونے سے روکنے کے لئے کوئی اقدامات نہ کرنے پر پولیس نے کل سات افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کیا ہے۔