سیتاپور: ریاست اترپردیش کے ضلع سیتاپور میں پولس نے چار غیر ملکی شہریوں سمیت چھ افراد کے خلاف کارروائی شروع کی ہے۔ بروز اتوار ملزمین کو ایک مذہبی مقام پر منعقد ایک پروگرام میں سینکڑوں لوگوں کو مذہب تبدیل کرانے کے الزام میں حراست میں لیا تھا۔ اس معاملے میں پولیس نے برازیل کے چار شہریوں کے ویزا منسوخ کرنے کے لیے خط لکھا ہے، ساتھ ہی لکھنؤ کے رہائشی ڈیوڈ اور ان کی بیوی کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔ واضح رہے کہ یہ غیر ملکی شہری یہاں سیاح کے طور پر آئے تھے اور لکھنؤ کے رہنے والا ڈیوڈ انہیں مذہبی مقام پر لے گئے تھے۔ اتوار کو صدر پور تھانہ علاقے کے شہباز پور پوکھرا کے درمیان واقع چرچ میں تقریباً 400 لوگ عبادت کر رہے تھے۔ اس دوران اسی گاؤں کے رہنے والے اور شکایت کنندہ نیمیش گپتا نے بتایا کہ جب وہ پروگرام میں پہنچے تو وہاں تقریباً 400 لوگوں اور چار غیر ملکی شہریوں کو دیکھ کر حیران ہوگئے۔ نیمیش نے فوراً پولیس کو معاملے کی اطلاع دی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر ڈیوڈ سمیت چار غیر ملکی شہریوں کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ شروع کر دی۔Fir loged in sitapur conversion case, visa of four brazilian youths to be cancelled
مزید پڑھیں:۔ Religious Conversion In Azamgarh تبدیلی مذہب معاملہ میں تین افراد گرفتار
سیتا پور میں مذہب تبدیل کرنے والے چار غیر ملکی شہریوں کے ویزا کو منسوخ کرنے کی بھی کارروائی کی جا رہی ہے۔ پولیس نے ڈیوڈ اور ان کی بیوی کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کی ہے۔ ایس پی دھولے سشیل چندر بھان نے سیتا پور میں 400 لوگوں کے مذہب تبدیل کرانے کے معاملے کی جانچ کے لیے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نریندر پرتاپ سنگھ کی نگرانی میں ایک ٹیم تشکیل دی ہے۔ وہ تمام دستاویزات کے ساتھ تمام حقائق کی جانچ کرے گا اور اپنی رپورٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو دے گا۔