رام پور: ریاست اترپردیش کے ضلع رامپور کے تھانہ گنج میں سماجوادی پارٹی کے رہنما اعظم خان کے بیٹے اور رکن اسمبلی عبداللہ اعظم خان سمیت نو لوگوں کے خلاف مبینہ طور پر جان سے مارنے کی دھمکی دینے اور فرضی ووٹ ڈالنے کے معاملے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ الزام ہے کہ 5 دسمبر کو عبداللہ اعظم خان رضا ڈگری کالج پہنچے، جہاں کسی بات پر ان سے جھگڑا ہو گیا۔ اس دوران انہوں نے مقامی رہائشی ندیم خان کو مبینہ طور پر انکاؤنٹر کرکے جان سے مارنے کی دھمکی دی۔ یہ بھی الزام ہے کہ وہاں موجود پولیس اہلکار ووٹروں کی پرچی اور شناختی کارڈ چیک کرنے کے بعد اندر جانے کی اجازت دے رہے تھے، عبداللہ اعظم اور کچھ صحافی پرچیوں کی چیکنگ پر اعتراض کر رہے تھے۔ اس دوران پولیس اہلکاروں اور عبداللہ اعظم کے درمیان بحث و مباحثہ ہوا جس کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی گئی ہے۔ FIR lodged against Abdullah Azam
مزید پڑھیں:۔ Abdullah Azam Khan on BJP پولیس کہتی ہے یا تو بی جے پی میں شامل ہو جاؤ یا پھر تھانے آجاؤ، عبداللہ اعظم
ساتھ ہی اس معاملے پر شکایت کنندہ نے بتایا کہ آج میں نے تھانہ گنج میں عبداللہ اعظم اور تین صحافیوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے، جس میں عبداللہ اعظم کلیدی ملزم ہیں۔ ڈگری کالج میں انتخابات والے روز انہوں نے مجھ سے بدکلامی کی اور فرضی آئی ڈی کارڈ کے ذریعہ صحافیوں کو ووٹ دلانے کی کوشش کی۔ انہوں نے مجھے اور میرے دوست مہربان علی کو ڈگری کالج میں دھمکیاں دیں، جس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر موجود ہے اور اس کو سب نے دیکھا ہے۔ مجھے یہ دھمکی بھی دی گئیں کہ اگر ہماری حکومت ہوتی تو وہ تمہارا انکاؤنٹر کروا کر ایسی جگہ پھینک دیتے کہ تمہاری لاش بھی نہ ملتی۔ اعظم خان کے خلاف کوک والے بیان پر میری والدہ نے بھی 3 دن قبل ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ آج میں نے ایف آئی آر درج کرائی ہے۔