نئی دہلی: "مفت کی ریوڑی" اور سبسڈی پر چھڑی سیاسی بحث کے درمیان وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ 'غریبوں اور ضرورت مندوں کو صحت اور تعلیم کی سہولیات فراہم کرنا مرکز کی فلاحی پالیسیوں اور پروگراموں کا حصہ ہے اور اسے مفت کی ریوڑی کہنا مدے کا بھٹکانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غریبوں اور ضرورت مندوں کے لئے تعلیم اور صحت جیسی سہولیات ہرحکومت کی ترجیح رہی ہے لیکن بجلی اور پانی کی مفت فراہمی اور سبسڈی کے معاملے پر صحت مندانہ بحث ہونی چاہیے۔' Nirmala Sitharaman on Kejriwal
وزیر خزانہ نے یہ بات ایک ایسے وقت میں کہی ہے جب ریاستوں کی مالی صحت کے تناظر میں مفت ریوڑی تقسیم کرنے کی سیاست پر وزیراعظم نریندر مودی کے تبصرے کو لے کر دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال جیسے کچھ لیڈر یہ مہم چلا رہے ہیں کہ موجودہ مرکزی حکومت غریبوں کے لیے مفت صحت اور تعلیم جیسے فلاحی پروگراموں کے حق میں نہیں ہے۔
سیتارمن نے نامہ نگاروں کے ساتھ غیر رسمی بات چیت میں کہا، "دہلی کے وزیر اعلیٰ نے 'مفت کی ریوڑی' کی بحث کو کوئی اور رنگ دینے کی کوشش کی ہے۔ صحت اور تعلیم کے پروگراموں کو کبھی بھی مفت کی ریوڑی نہیں سمجھا گیا۔ بھارت کی کسی بھی حکومت نے غریبوں کو اس سے محروم نہیں کیا ہے۔ کیجریوال تعلیم اور صحت کو مفت کی ریوڑی کے زمرے میں پیش کرکے غریبوں کے ذہنوں میں خوف اور بے چینی پیدا کرنا چاہتے ہیں۔' Sitharaman slams Delhi CM
یہ بھی پڑھیں: Kejriwal on Education: ہر بچے کو مفت تعلیم، ہر شخص کو مفت علاج کی سہولت ملے: کیجریوال
سیتا رمن نے کہا کہ 'ملک میں حکومتوں کی سوچ اور نظریہ سے قطع نظر صحت اور تعلیم حکومت کی اولین ترجیحات رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم اور صحت پر عوامی اخراجات کو مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) کے 6 فیصد تک بڑھانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ بہت سی جماعتیں سیاسی فائدے کے لیے بجلی اور پانی جیسی مفت سہولیات دینے کا وعدہ کر رہی ہیں۔ اس حوالے سے ماہرین اقتصادیات کے ایک حصے نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ایسا کرنے سے حکومتوں کی مالی حالت گر جائے گی۔'
یو این آئی