بگہا: بہار کے مغربی چمپارن میں واقع والمیکی ٹائیگر ریزرو (VTR) بگہا میں شیروں کی دہشت کم نہیں ہوئی ہے۔ آدم خور شیر کو پکڑنے میں محکمہ جنگلات کی ریسکیو ٹیم کے پسینے چھوٹ رہے ہیں۔ اب شیر نے اپنا ٹھکانہ بدل لیا ہے۔ ماہرین کی قیادت میں سیکڑوں جنگلاتی کارکن بیریہ کالا گاؤں میں دن رات کام کر رہے ہیں، لیکن اب تک رسکیو نہیں کیا جا سکا ہے۔ وہیں بتایا جا رہا ہے کہ یہ شیر یہاں سے 25 کلومیٹر دور رام نگر بلاک کے تحت چیوٹاہا جنگلاتی علاقے کے ہریہر پور گاؤں کے گنے کے کھیت میں چھپا ہوا ہے۔
گزشتہ ہفتے 21 ستمبر کو ایک شیر نے بیریا کالا گاؤں میں ایک کسان کو مار ڈالا۔ اس کے بعد محکمہ جنگلات کی ٹیم مسلسل نگرانی کر رہی ہے۔ شیر کو پکڑنے کے لیے پٹنہ اور حیدرآباد سے ماہرین کی ٹیمیں آئی ہیں۔ دو دن سے اسے پکڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ادھر شیر نے اپنا ٹھکانہ تبدیل کر لیا ہے۔ فی الحال یہ شیر جائے واردات سے 25 کلومیٹر دور رام نگر بلاک کے گڈگوڈی پنچایت کے تحت ہریہر پور گاؤں میں گنے کے کھیت میں چھپا ہوا بتایا جا رہا ہے۔
محکمہ جنگلات کے ماہرین کی ٹیم کی قیادت میں 150 جنگلات کے اہلکار بچاؤ میں مصروف ہیں۔ ہاتھیوں کے ساتھ گشت کے ساتھ ساتھ جپسی کے ذریعے بھی گشت کیا جا رہا ہے۔ ڈائریکٹر سریندر سنگھ نے بتایا کہ بدھ کی شام دیر گئے شیر موقع سے دوسری طرف چلا گیا۔ اس کے بعد اس کی لوکیشن کا پتہ لگاتے ہوئے جنگل کے اہلکار شام سے اس کی نگرانی کر رہے ہیں اور جلد ہی اسے بچا کر جنگل کے اندر چھوڑ دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: Fear of Monkeys in Ajmer اجمیر کے رہائشی علاقوں میں بندروں کی دہشت، خاتون زخمی
واضح رہے کہ اس شیر نے 5 ماہ میں نصف درجن لوگوں کو اپنا شکار بنا لیا ہے۔ اس میں ایک شخص کا کنکال بھی ملا ہے۔ ایسے میں خیال کیا جا رہا ہے کہ شیر آدم خور بن چکا ہے اور اگر اس پر جلد قابو نہ پایا گیا تو رہائشی علاقوں میں ایسے دیگر واقعات بھی رونما ہو سکتے ہیں۔ ایسے میں آس پاس کے لوگ خوفزدہ ہیں۔