کانگریس نے کہا ہے کہ زرعی قوانین ملک میں ایک بڑی تحریک کے طور پر ابھر رہی ہے اور کسان ان قوانین کو واپس لینے کیلئے سو دن سے دہلی کی سرحدوں پر احتجاج کر رہے ہیں لیکن حکومت ان کے تئیں بے حس اور بے نیاز بنی ہوئی ہے۔
کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے ہفتہ کے روز یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ 100 دن تک جاری رہنے والے کسانوں کے مظاہرے کے دوران 255 کسان ہلاک ہوچکے ہیں لیکن حکومت ان کے مطالبات پر آنکھیں بند کئے ہوئے ہے اور ملک کے 'اَن داتاؤں' کے مسئلے کے حوالہ سے سرکار کی کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے وعدہ کیا تھا کہ کسانوں کی پریشانی کا حل صرف ایک فون کی دوری پر ہے۔ وزیر اعظم کے اس بیان کے بعد سے کسان مودی کے فون کال کا انتظار کرتے ہوئے تھک چکے ہیں ، لیکن حکومت ان سے بات کرنے کو تیار نہیں ہے۔
کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ کاشتکار سماج کا ایک انتہائی اہم حصہ ہیں اور وہ اپنے مستقبل کی تشویش کے حوالہ سے 100 دن سے احتجاج و مظاہرہ کر رہے ہیں لہذا ملک کے تمام لوگوں کو ان کی حمایت کرنی چاہئے اور یہ ہم سب کی اخلاقی ذمہ داری ہونی چاہئے۔