ETV Bharat / bharat

کسانوں کا آج ٹریکٹر مارچ، دہلی - جئے پور شاہراہ بند کرنے کا انتباہ - کسان 17 دن سے دہلی بارڈر پر سراپا احتجاج

ہفتے کے روز کسان رہنماؤں نے زیادہ سخت رویہ اختیار کرتے ہوئے 14 دسمبر کو بھوک ہڑتال پر جانے کا اعلان کیا ہے لیکن اس سے پہلے ہزاروں کسان راجستھان کی سرحد سے ٹریکٹر مارچ نکال کر دہلی - جئے پور شاہراہ کو روکیں گے۔

farmers
farmers
author img

By

Published : Dec 13, 2020, 9:32 AM IST

مرکزی حکومت کے زرعی قوانین کے خلاف کسان 17 دن سے دہلی بارڈر پر سراپا احتجاج ہیں۔ مرکزی حکومت کسان رہنماؤں سے بات کر کے ڈیڈ لاک کو ختم کرنا چاہتی ہے لیکن کسان رہنما تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے کے مطالبے پر قائم ہیں۔ اب تک مذاکرات کے چھ دور ہوچکے ہیں اور سب بےنتیجہ رہے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ حکومت کی تمام تر کوششوں کے باوجود کسان تینوں زرعی قوانین میں ترمیم کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں ہیں، ہفتے کے روز کسان مرکزی حکومت پر دباؤ بنانے کی غرض سے نئی حکمت عملی کے ساتھ اترے، قومی دارالحکومت دہلی کو ملانے والی تمام شاہراہوں پر کسان ٹول پلازہ پر جمع ہوئے لیکن سڑک بند کرنے کے بجائے شاہراہ کے ٹول پلازہ کا شٹر گرا دیا۔ یعنی ٹول پلازہ میں گاڑیوں سے ٹول وصول کرنے کی اجازت نہیں دی۔

یہ بھی پڑھی: راجناتھ سنگھ سے ملاقات کے بعد کسانوں نے دہلی - نوئیڈا چلہ بارڈر کھول دیا

دہلی ہریانہ، پنجاب، مغربی اتر پردیش میں شاید ہی کوئی ٹول بوتھ ہو جہاں کسانوں نے اپنی طاقت کا مظاہرہ نہیں کیا ہو۔ چھوٹے اور بڑے کسانوں کے گروپوں نے ٹول بوتھ پر قبضہ کیا اور شاہراہ کو ٹول فری بنا دیا۔ ٹول کارکنان کو شاہراہ پر ٹیکس وصول کرنے کی اجازت نہیں دی۔

اب آج کسانوں نے دہلی - جئے پور قومی شاہراہ کو بند کرنے کے علاوہ ٹریکٹر مارچ نکالنے کی کال دی ہے۔ احتجاجی کسان پیر کو تمام ضلعی دفاتر میں ملک گیر مظاہرے کریں گے اور صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک بھوک ہڑتال کریں گے۔

گزشتہ روز پانچ رکنی ٹیم پر مشتمل کسانوں کے ایک وفد نے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ فریقین کے مابین کچھ نکات پر اتفاق ہونے کے بعد کسانوں نے دہلی ۔ نوئیڈا کے چلہ بارڈر کو آمدورفت کے لیے کھول دیا جو گزشتہ 12 دنوں سے بند تھا۔

مرکزی حکومت کے زرعی قوانین کے خلاف کسان 17 دن سے دہلی بارڈر پر سراپا احتجاج ہیں۔ مرکزی حکومت کسان رہنماؤں سے بات کر کے ڈیڈ لاک کو ختم کرنا چاہتی ہے لیکن کسان رہنما تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے کے مطالبے پر قائم ہیں۔ اب تک مذاکرات کے چھ دور ہوچکے ہیں اور سب بےنتیجہ رہے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ حکومت کی تمام تر کوششوں کے باوجود کسان تینوں زرعی قوانین میں ترمیم کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں ہیں، ہفتے کے روز کسان مرکزی حکومت پر دباؤ بنانے کی غرض سے نئی حکمت عملی کے ساتھ اترے، قومی دارالحکومت دہلی کو ملانے والی تمام شاہراہوں پر کسان ٹول پلازہ پر جمع ہوئے لیکن سڑک بند کرنے کے بجائے شاہراہ کے ٹول پلازہ کا شٹر گرا دیا۔ یعنی ٹول پلازہ میں گاڑیوں سے ٹول وصول کرنے کی اجازت نہیں دی۔

یہ بھی پڑھی: راجناتھ سنگھ سے ملاقات کے بعد کسانوں نے دہلی - نوئیڈا چلہ بارڈر کھول دیا

دہلی ہریانہ، پنجاب، مغربی اتر پردیش میں شاید ہی کوئی ٹول بوتھ ہو جہاں کسانوں نے اپنی طاقت کا مظاہرہ نہیں کیا ہو۔ چھوٹے اور بڑے کسانوں کے گروپوں نے ٹول بوتھ پر قبضہ کیا اور شاہراہ کو ٹول فری بنا دیا۔ ٹول کارکنان کو شاہراہ پر ٹیکس وصول کرنے کی اجازت نہیں دی۔

اب آج کسانوں نے دہلی - جئے پور قومی شاہراہ کو بند کرنے کے علاوہ ٹریکٹر مارچ نکالنے کی کال دی ہے۔ احتجاجی کسان پیر کو تمام ضلعی دفاتر میں ملک گیر مظاہرے کریں گے اور صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک بھوک ہڑتال کریں گے۔

گزشتہ روز پانچ رکنی ٹیم پر مشتمل کسانوں کے ایک وفد نے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ فریقین کے مابین کچھ نکات پر اتفاق ہونے کے بعد کسانوں نے دہلی ۔ نوئیڈا کے چلہ بارڈر کو آمدورفت کے لیے کھول دیا جو گزشتہ 12 دنوں سے بند تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.