ETV Bharat / bharat

جنتر منتر پر 'کسان سنسد' شروع، ٹکیت کی اپوزیشن سے آواز اٹھانے کی اپیل

پارلیمنٹ میں مانسون سیشن کا اجلاس جاری ہے۔ وہیں، قومی دارالحکومت دہلی کے بارڈر پر گذشتہ کئی مہینوں سے زرعی قوانین کی مخالفت میں بیٹھی کسان تنظیموں کے عہدیدار اب متحرک ہو گئے ہیں۔

کسان تحریک
کسان تحریک
author img

By

Published : Jul 22, 2021, 8:49 AM IST

Updated : Jul 22, 2021, 2:06 PM IST

قومی دارالحکومت دہلی میں واقع جنتر منتر پر ’کسان سنسد’ شروع ہوگیا ہے۔ بھارتی کسان یونین کے رہنما راکیش ٹکیت کا کہنا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں ہماری آواز بلند کریں۔

بھارتی کسان یونین کے رہنما سمیت دیگر کئی کسان رہنما جنتر منتر پہچ گئے ہیں۔ کسانوں نے تینوں زرعی قوانین کو لے کر مرکزی حکو مت کے خلاف اپنا موچہ کھول دیا ہے ۔

بھارتی کسان یونین کے رہنما راکیش ٹیکیت کا کہنا ہے کہ ہم پارلیمنٹ سے صرف 150 میٹر کے فاصلہ پر ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم یہاں پر اپنا ’کسان ستر’ منعقد کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں غنڈہ گردی سے کیا لینا دینا؟ کیا ہم بدمعاش ہیں؟

کسان رہمنا راکیش ٹیکیت غازی پور بارڈر سے دیگر کسان رہنماوں کے ساتھ جنتر منتر کے لیے روانہ ہوگئے ہیں۔

وہیں، سیکورٹی کے معاملے پر باہری دہلی کے ڈی سی پی پرنویدر سنگھ کا کہنا ہے کہ کسانوں کے احتجاج کے پیش نظر ٹکری بارڈر پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ صرف سنگھو بارڈر سے آمدو رفت کی اجازت دی گئی ہے۔ ٹکری بارڈر سے کسانوں کے احتجاج کے تعلق سے آمدو رفت بند رہیگی۔ احتجاج کے علاوہ دیگر مقاصد کے ل آمدو رفت پر کوئی پابندی نہیں ہے۔

دہلی پولیس نے کسانوں کو دہلی میں داخلے کی اجازت دے دی ہے۔ حالانکہ انہیں پارلیمنٹ تک پہنچنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ذرائع کے مطابق 200 کسانوں کو دہلی میں پُرامن احتجاج کی اجازت دی گئی ہے۔

جنتر منتر کسانوں کے آمد کو لے کر دہلی پولیس نے تمام تر حفاظتی انتظامات مکمل کرلی ہے۔ کسان پانچ گروپ میں ہوں گے۔ ہر ایک کسان کے پاس آدھار کارڈ اور کسان مورچہ کی جانب سے جاری کیا گیا کارڈ ہوگا۔ کل 200 کسانوں کو جنتر منتر پر 5 بسوں میں لانے کی تیاری ہو رہی ہے۔

مانسوس سیشن کے ساتھ احتجاجی کسان جنتر منتر 'کسان سنسد' چلائیں گے۔

دہلی پولیس چند شرائط کے ساتھ جنتر منتر پر کسانوں کوبیٹنے کی اجازت دی ہے۔

ہم آپ کو بتادیں کہ اس سے قبل احتجاجی کسان پارلیمنٹ کا گھیراؤ کرنے پر اڑے تھے۔ اس کے پیش نظر دہلی پولیس نے دہلی کی سرحدوں پر اپنی سکیورٹی بڑھا دی ہے۔

دلی پولیس کے اعلی عہدیداروں کے مطابق دہلی کی تینوں سرحدوں کے علاوہ آئی ٹی او، لال قلعہ سمیت دیگر علاقوں میں بھی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔

غازی پور بارڈر کے آس پاس تھانوں کے پولیس اہلکاروں کے علاوہ مرکزی نیم فوجی دستے کے اہلکار بھی یہاں تعینات کردیئے گئے ہیں تاکہ کسان غازی پور سرحد عبور کرکے دہلی میں داخل نہ ہوسکیں۔

مزید پڑھیں:کسانوں کی تحریک جاری رہے گی: راکیش ٹکیت

بتایاجارہا ہے کہ کسانوں کا یہ اجلاس آج سے شروع ہوکر 13 اگست تک جاری ررہے گا۔

کسان روزانہ کی بنیاد پر صبح گیارہ بجے تا شام پانچ بجے احتجاج کریں گے۔

قومی دارالحکومت دہلی میں واقع جنتر منتر پر ’کسان سنسد’ شروع ہوگیا ہے۔ بھارتی کسان یونین کے رہنما راکیش ٹکیت کا کہنا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں ہماری آواز بلند کریں۔

بھارتی کسان یونین کے رہنما سمیت دیگر کئی کسان رہنما جنتر منتر پہچ گئے ہیں۔ کسانوں نے تینوں زرعی قوانین کو لے کر مرکزی حکو مت کے خلاف اپنا موچہ کھول دیا ہے ۔

بھارتی کسان یونین کے رہنما راکیش ٹیکیت کا کہنا ہے کہ ہم پارلیمنٹ سے صرف 150 میٹر کے فاصلہ پر ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم یہاں پر اپنا ’کسان ستر’ منعقد کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں غنڈہ گردی سے کیا لینا دینا؟ کیا ہم بدمعاش ہیں؟

کسان رہمنا راکیش ٹیکیت غازی پور بارڈر سے دیگر کسان رہنماوں کے ساتھ جنتر منتر کے لیے روانہ ہوگئے ہیں۔

وہیں، سیکورٹی کے معاملے پر باہری دہلی کے ڈی سی پی پرنویدر سنگھ کا کہنا ہے کہ کسانوں کے احتجاج کے پیش نظر ٹکری بارڈر پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ صرف سنگھو بارڈر سے آمدو رفت کی اجازت دی گئی ہے۔ ٹکری بارڈر سے کسانوں کے احتجاج کے تعلق سے آمدو رفت بند رہیگی۔ احتجاج کے علاوہ دیگر مقاصد کے ل آمدو رفت پر کوئی پابندی نہیں ہے۔

دہلی پولیس نے کسانوں کو دہلی میں داخلے کی اجازت دے دی ہے۔ حالانکہ انہیں پارلیمنٹ تک پہنچنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ذرائع کے مطابق 200 کسانوں کو دہلی میں پُرامن احتجاج کی اجازت دی گئی ہے۔

جنتر منتر کسانوں کے آمد کو لے کر دہلی پولیس نے تمام تر حفاظتی انتظامات مکمل کرلی ہے۔ کسان پانچ گروپ میں ہوں گے۔ ہر ایک کسان کے پاس آدھار کارڈ اور کسان مورچہ کی جانب سے جاری کیا گیا کارڈ ہوگا۔ کل 200 کسانوں کو جنتر منتر پر 5 بسوں میں لانے کی تیاری ہو رہی ہے۔

مانسوس سیشن کے ساتھ احتجاجی کسان جنتر منتر 'کسان سنسد' چلائیں گے۔

دہلی پولیس چند شرائط کے ساتھ جنتر منتر پر کسانوں کوبیٹنے کی اجازت دی ہے۔

ہم آپ کو بتادیں کہ اس سے قبل احتجاجی کسان پارلیمنٹ کا گھیراؤ کرنے پر اڑے تھے۔ اس کے پیش نظر دہلی پولیس نے دہلی کی سرحدوں پر اپنی سکیورٹی بڑھا دی ہے۔

دلی پولیس کے اعلی عہدیداروں کے مطابق دہلی کی تینوں سرحدوں کے علاوہ آئی ٹی او، لال قلعہ سمیت دیگر علاقوں میں بھی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔

غازی پور بارڈر کے آس پاس تھانوں کے پولیس اہلکاروں کے علاوہ مرکزی نیم فوجی دستے کے اہلکار بھی یہاں تعینات کردیئے گئے ہیں تاکہ کسان غازی پور سرحد عبور کرکے دہلی میں داخل نہ ہوسکیں۔

مزید پڑھیں:کسانوں کی تحریک جاری رہے گی: راکیش ٹکیت

بتایاجارہا ہے کہ کسانوں کا یہ اجلاس آج سے شروع ہوکر 13 اگست تک جاری ررہے گا۔

کسان روزانہ کی بنیاد پر صبح گیارہ بجے تا شام پانچ بجے احتجاج کریں گے۔

Last Updated : Jul 22, 2021, 2:06 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.