سپریم کورٹ نے جمعرات کے روز پھر سے واضح کیا کہ کسانوں کو احتجاج کرنے کا حق ہے، لیکن اس کی وجہ سے سڑکوں کو غیر معینہ مدت تک بند نہیں کیا جا سکتا۔جسٹس ایس کے کول اور جسٹس ایم ایم سندریش کی ڈویژن بنچ نے کسان مظاہرین کو سڑکوں سے ہٹانے کی درخواست پر سماعت کے دوران یہ تبصرہ کیا۔
یہ درخواست اترپردیش کے نوئیڈا کی رہنے والی مونیکا اگروال نے دائر کی تھی۔ انہوں نے اپنی درخواست میں نئے زرعی قوانین پر احتجاج کرنے والے یونائیٹڈ کسان مورچہ و دیگر کسان تنظیموں پر سڑکیں بند کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اس معاملے میں اپنی ذمہ داری پوری نہیں کر رہی ہے۔
دونوں فریقوں کے دلائل سننے کے بعد سپریم کورٹ نے کسان تنظیموں سے کہا کہ وہ تین ہفتوں میں اپنا جواب داخل کریں۔ معاملے کی آئندہ سماعت 7 دسمبر کو ہوگی۔
مزید پڑھیں: آرین خان کو آرتھر روڈ جیل کے اسپیشل سیل میں منتقل کیا گیا
سماعت کے دوران ڈویژن بنچ نے کہا کہ ہمیں روڈ جام کا مسئلہ درپیش ہے۔ اس طرح احتجاج کرکے سڑکوں کو ہمیشہ کے لیے مسدود نہیں کیا جاسکتا اور سڑکوں پر ٹریفک جام کا کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے۔
یو این آئی