ETV Bharat / bharat

نئے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا قافلہ دہلی سرحد پر پہنچا

دہلی کی جانب کوچ کر رہے کسانوں نے شب گزاری کے لیے پانی پت ٹول پلازہ پر قیام کیا۔ آج صبح 9 بجے ہی کسان دہلی کی جانب روانہ ہوگئے۔

author img

By

Published : Nov 27, 2020, 11:54 AM IST

نئے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے مظاہروں میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے اور گزرتے وقت کے ساتھ اس احتجاج میں شدت آتی جارہی ہے۔

ہریانہ ۔ پنجاب کے کسانوں کے قافلے نے کئی اضلاع کی سرحدوں کو عبور کرتے ہوئے رات میں پانی پت میں قیام کیا تھا۔ آج کسانوں کا قافلہ آگے بڑھتے ہوئے سندھو بارڈر پر پہنچ چکا ہے، کسانوں کا کہنا ہے کہ آج وہ دہلی پہنچ جائیں گے۔

نئے زرعی قوانین کی مخالفت کے لیے پنجاب اور ہریانہ کے ہزاروں کسان دہلی کا رخ کر رہے ہیں، دن بھر کی جدو جہد کے بعد کسانوں کا یہ قافلہ پانی پت پہنچا اور ٹول پلازہ پر رات میں قیام کیا تھا۔

بھارتیہ کسان یونین کے ریاستی صدر گُرنام سنگھ چڈونی کا کہنا ہے کہ پولیس انتظامیہ کے ذریعہ کسانوں کو کافی پریشان کیا گیا۔ کسان کئی بیریکیڈ توڑ کر یہاں پہنچے ہیں لیکن حکومت کتنے بھی بیریکیڈ لگالے کسان ہر حال میں دہلی پہنچ کر رہیں گے۔

کسانوں کا قافلہ دہلی سرحد پر پہنچا

ہلدانہ بارڈر (پانی پت) پر کسانوں کو روکنے کے لیے ہریانہ پولیس نے سڑک پر کھدائی کر دی ہے۔ اس بارے میں گرنام سنگھ کا کہنا ہے کہ پہلے کے زمانے میں راجہ قلعے کے مورچے بناتے تھے اور قلعے کے باہر پانی چھوڑ دیتے تھے تاکہ دشمن اندر نہ آسکے اور اب وہی پالیسی کسانوں کے خلاف اپنائی جارہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر حکومت اپنا فیصلہ واپس نہیں لیتی ہے تو کسان سڑکوں پر بھوکے مرجائیں گے لیکن یہ احتجاج ختم نہیں کیا جائے گا، یہ احتجاج تب تک جاری رہے گا جب حکومت خود سڑک پر آکر کسانوں سے بات نہیں کرتی اور ان کے مطالبات کو منظور نہیں کرلیتی۔

گرنام سنگھ کا یہ بھی کہنا ہے کہ کسان مورچہ کی سات تنظیمیں ہیں، حکومت سبھی سات تنظیموں کے ذمہ داران سے بات کرے اس کے بعد ہی فیصلہ لیا جائے گا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ کسان کسی وزیر یا وزیر اعلی سے بات نہیں کریں گے کیونکہ ان کی بات راست طور وزیراعظم نریندر مودی سے ہوگی اور تب تک یہ احتجاج جاری رہے گا۔

نئے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے مظاہروں میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے اور گزرتے وقت کے ساتھ اس احتجاج میں شدت آتی جارہی ہے۔

ہریانہ ۔ پنجاب کے کسانوں کے قافلے نے کئی اضلاع کی سرحدوں کو عبور کرتے ہوئے رات میں پانی پت میں قیام کیا تھا۔ آج کسانوں کا قافلہ آگے بڑھتے ہوئے سندھو بارڈر پر پہنچ چکا ہے، کسانوں کا کہنا ہے کہ آج وہ دہلی پہنچ جائیں گے۔

نئے زرعی قوانین کی مخالفت کے لیے پنجاب اور ہریانہ کے ہزاروں کسان دہلی کا رخ کر رہے ہیں، دن بھر کی جدو جہد کے بعد کسانوں کا یہ قافلہ پانی پت پہنچا اور ٹول پلازہ پر رات میں قیام کیا تھا۔

بھارتیہ کسان یونین کے ریاستی صدر گُرنام سنگھ چڈونی کا کہنا ہے کہ پولیس انتظامیہ کے ذریعہ کسانوں کو کافی پریشان کیا گیا۔ کسان کئی بیریکیڈ توڑ کر یہاں پہنچے ہیں لیکن حکومت کتنے بھی بیریکیڈ لگالے کسان ہر حال میں دہلی پہنچ کر رہیں گے۔

کسانوں کا قافلہ دہلی سرحد پر پہنچا

ہلدانہ بارڈر (پانی پت) پر کسانوں کو روکنے کے لیے ہریانہ پولیس نے سڑک پر کھدائی کر دی ہے۔ اس بارے میں گرنام سنگھ کا کہنا ہے کہ پہلے کے زمانے میں راجہ قلعے کے مورچے بناتے تھے اور قلعے کے باہر پانی چھوڑ دیتے تھے تاکہ دشمن اندر نہ آسکے اور اب وہی پالیسی کسانوں کے خلاف اپنائی جارہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر حکومت اپنا فیصلہ واپس نہیں لیتی ہے تو کسان سڑکوں پر بھوکے مرجائیں گے لیکن یہ احتجاج ختم نہیں کیا جائے گا، یہ احتجاج تب تک جاری رہے گا جب حکومت خود سڑک پر آکر کسانوں سے بات نہیں کرتی اور ان کے مطالبات کو منظور نہیں کرلیتی۔

گرنام سنگھ کا یہ بھی کہنا ہے کہ کسان مورچہ کی سات تنظیمیں ہیں، حکومت سبھی سات تنظیموں کے ذمہ داران سے بات کرے اس کے بعد ہی فیصلہ لیا جائے گا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ کسان کسی وزیر یا وزیر اعلی سے بات نہیں کریں گے کیونکہ ان کی بات راست طور وزیراعظم نریندر مودی سے ہوگی اور تب تک یہ احتجاج جاری رہے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.