ETV Bharat / bharat

Sudan conflict latest update سوڈان سے فریدآباد پہنچنے پر حکومت سے تشکر کا اظہار

author img

By

Published : Apr 30, 2023, 9:39 AM IST

سوڈان میں جاری خانہ جنگی کے دوران بھارت حکومت کی طرف سے کاویری آپریشن چل رہا ہے. آپریشن کاویری کے تحت ہریانہ خطے کے ضلع فریدآباد کے لوگ گھر پہنچتے ہیں۔ بحفاظت وطن واپسی پر انہوں نےمرکز حکومت اور ہریانہ حکومت کا شکریہ ادا کیا ہے۔

سنتوش نے حکومت کا شکریہ اداکیا
سنتوش نے حکومت کا شکریہ اداکیا
سنتوش نے حکومت کا شکریہ اداکیا

فرید آباد: افریقی ملک سوڈان سے ہندوستانی شہریوں کی وطن واپسی میں اضافہ ہوا ہے۔ مودی حکومت کی طرف سے چلائے جا رہے کاویری آپریشن کا اثر لگاتار دیکھا جا رہا ہے۔ ہریانہ کے فرید آباد ضلع کا ایک خاندان بھی سوڈان میں پھنس گیا۔ جب یہ خاندان بحفاظت اپنے گھر پہنچا تو ان کی خوشی کی انتہا نہ رہی۔ خاندان نے سوڈان سے بحفاظت گھر پہنچنے پر وزیر اعظم نریندر مودی اور ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کا شکریہ ادا کیا ہے۔

اہل خانہ بحفاظت وطن واپس پہنچ گئے: اہل خانہ نے واقعہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہر وقت یہ خوف رہتا تھا کہ کب کوئی میزائل گھر پر گرے گا اور ہمارا گھر اڑ جائے گا۔ لیکن یہ حکومت ہند کی مہربانی ہے۔ جس کی وجہ سے ہم بحفاظت ہندوستان لوٹنے میں کامیاب ہوئے۔ فرید آباد کے رہنے والے سنتوش جین اور ان کی اہلیہ جیوتی اگروال نے حکومت کا شکریہ ادا کیا ہے۔

حکومت ہند سے اظہار تشکر: سنتوش اور ان کی اہلیہ ان حالات کو یاد کر کے اب بھی کانپ اٹھتے ہیں۔ ان کے بقول انہیں قطعاً کوئی امید نہیں تھی کہ وہ سوڈان سے نکلنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ لیکن حکومت ہند نے اس کے لیے بہت اچھا کام کیا اور انھیں بحفاظت ان کے گھروں تک پہنچایا۔ جین خاندان کے مطابق مقامی انتظامیہ نے بھی ان کا بہت خیال رکھا اور انہیں نہ صرف ایئرپورٹ سے گھر پہنچایا بلکہ کھانے پینے کا بھی انتظام کیا،ان کے مطابق وہ کبھی بھی ہندوستان نہیں چھوڑیں گے۔ اب پورا خاندان حکومت ہند اور حکومت ہریانہ کے ساتھ مقامی انتظامیہ کا شکریہ ادا کر رہا ہے۔

ہر طرف موت کا منظر: سنتوش اپنی بیوی جیوتی، بیٹے اریہنت اور بیٹی آدی جین کے ساتھ پچھلے کئی سالوں سے سوڈان میں رہ رہے تھے۔ سنتوش یہاں کی ایک کمپنی میں چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کے طور پر کام کر رہے تھے۔ سنتوش کے مطابق سب کچھ ٹھیک چل رہا تھا۔ لیکن اچانک سوڈان میں خانہ جنگی شروع ہو گئی اور اس کے بعد وہ ہوا جو انہوں نے خوابوں میں بھی نہیں سوچا تھا۔ گھر کے باہر سڑکوں پر ٹینک، آسمان پر لڑاکا طیارے اور جگہ جگہ موت کی خبریں اسے مسلسل بے چین کر رہی تھیں۔ ہر وقت ڈر لگتا تھا کہ پتہ نہیں کس میزائل پر اس کے خاندان کا نام لکھا ہوا ہے۔

کیا ہے آپریشن کاویری: دراصل سوڈان میں جاری خانہ جنگی کے درمیان ہزاروں ہندوستانی سوڈان میں پھنسے ہوئے ہیں۔ حکومت ہند نے وہاں سے ہندوستانی شہریوں کی بحفاظت واپسی کے لیے ریسکیو آپریشن شروع کر دیا ہے۔ اس کے لیے ہندوستانی بحریہ پھنسے ہوئے شہریوں کو پورٹ سوڈان سے سمندر کے راستے سعودی عرب کے جدہ اور وہاں سے ہوائی جہاز کے ذریعے ہندوستان واپس لا رہی ہے۔

ہندوستان واپس آنے والے اہل خانہ نے بتایا کہ چاروں طرف صرف دھماکوں اور فائرنگ کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔ باہر نکلنا مشکل تھا۔ گھر میں بھی خوف تھا کہ موت کس دروازے سے دستک دے گی۔ سوڈان میں ہر طرف تشدد ہو رہا ہے۔ گھر میں کھانے پینے کا مسئلہ تھا۔ کچھ نہیں بچا تھا۔ چاروں طرف لوٹ مار ہے۔ ہر طرف بمباری ہو رہی ہے۔

سوڈان میں ایسی صورتحال کیوں پیدا ہوئی: افریقی ملک سوڈان میں 12 سال قبل جنگ چھڑ گئی تھی۔ خانہ جنگی کی وجہ سے ملک دو حصوں میں بٹ گیا۔ اب وہاں پھر جنگ کی صورتحال پیدا ہو گئی۔ سوڈان آزادی سے پہلے بھی اس جنگ کی آگ میں جل رہا ہے۔ اپریل 2019 میں اس جنگ کی آگ پھر سے بھڑکنے لگی۔ جس میں اب تک سینکڑوں اموات ہو چکی ہیں۔ سوڈان کئی دہائیوں کی خانہ جنگی کے بعد دو حصوں میں تقسیم ہو گیا تھا۔ لیکن بغاوت کا شعلہ کبھی نہیں بجھا۔

مزید پڑھیں:Operation Kaveri آپریشن کاویری کے تحت سوڈان سے تقریباً گیارہ سو بھارتیوں کو نکالا گیا

دونوں کے درمیان ہو رہی ہے جنگ: آپ کو بتاتے چلیں کہ یہ خونریز تصادم فوج کے کمانڈر جنرل عبدالفتاح برہان اور آر ایس ایف کے سربراہ جنرل محمد حمدان ڈگلو کے درمیان ہو رہا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ فوج اور پیرا ملٹری ریپڈ سپورٹ فورس کے درمیان یہ جنگ 15 اپریل کو شروع ہوئی تھی۔ اس جنگ کی وجہ سے حالات اتنے بگڑ گئے کہ پڑوسی ممالک نے اپنی سرحدیں بند کر دیں۔ بھارت سمیت دنیا بھر کے ممالک کے شہری وہاں پھنسے ہوئے ہیں، تمام ممالک اپنے شہریوں کو بحفاظت باہر نکالنے کے لیے آپریشن کر رہے ہیں۔

سنتوش نے حکومت کا شکریہ اداکیا

فرید آباد: افریقی ملک سوڈان سے ہندوستانی شہریوں کی وطن واپسی میں اضافہ ہوا ہے۔ مودی حکومت کی طرف سے چلائے جا رہے کاویری آپریشن کا اثر لگاتار دیکھا جا رہا ہے۔ ہریانہ کے فرید آباد ضلع کا ایک خاندان بھی سوڈان میں پھنس گیا۔ جب یہ خاندان بحفاظت اپنے گھر پہنچا تو ان کی خوشی کی انتہا نہ رہی۔ خاندان نے سوڈان سے بحفاظت گھر پہنچنے پر وزیر اعظم نریندر مودی اور ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کا شکریہ ادا کیا ہے۔

اہل خانہ بحفاظت وطن واپس پہنچ گئے: اہل خانہ نے واقعہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہر وقت یہ خوف رہتا تھا کہ کب کوئی میزائل گھر پر گرے گا اور ہمارا گھر اڑ جائے گا۔ لیکن یہ حکومت ہند کی مہربانی ہے۔ جس کی وجہ سے ہم بحفاظت ہندوستان لوٹنے میں کامیاب ہوئے۔ فرید آباد کے رہنے والے سنتوش جین اور ان کی اہلیہ جیوتی اگروال نے حکومت کا شکریہ ادا کیا ہے۔

حکومت ہند سے اظہار تشکر: سنتوش اور ان کی اہلیہ ان حالات کو یاد کر کے اب بھی کانپ اٹھتے ہیں۔ ان کے بقول انہیں قطعاً کوئی امید نہیں تھی کہ وہ سوڈان سے نکلنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ لیکن حکومت ہند نے اس کے لیے بہت اچھا کام کیا اور انھیں بحفاظت ان کے گھروں تک پہنچایا۔ جین خاندان کے مطابق مقامی انتظامیہ نے بھی ان کا بہت خیال رکھا اور انہیں نہ صرف ایئرپورٹ سے گھر پہنچایا بلکہ کھانے پینے کا بھی انتظام کیا،ان کے مطابق وہ کبھی بھی ہندوستان نہیں چھوڑیں گے۔ اب پورا خاندان حکومت ہند اور حکومت ہریانہ کے ساتھ مقامی انتظامیہ کا شکریہ ادا کر رہا ہے۔

ہر طرف موت کا منظر: سنتوش اپنی بیوی جیوتی، بیٹے اریہنت اور بیٹی آدی جین کے ساتھ پچھلے کئی سالوں سے سوڈان میں رہ رہے تھے۔ سنتوش یہاں کی ایک کمپنی میں چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کے طور پر کام کر رہے تھے۔ سنتوش کے مطابق سب کچھ ٹھیک چل رہا تھا۔ لیکن اچانک سوڈان میں خانہ جنگی شروع ہو گئی اور اس کے بعد وہ ہوا جو انہوں نے خوابوں میں بھی نہیں سوچا تھا۔ گھر کے باہر سڑکوں پر ٹینک، آسمان پر لڑاکا طیارے اور جگہ جگہ موت کی خبریں اسے مسلسل بے چین کر رہی تھیں۔ ہر وقت ڈر لگتا تھا کہ پتہ نہیں کس میزائل پر اس کے خاندان کا نام لکھا ہوا ہے۔

کیا ہے آپریشن کاویری: دراصل سوڈان میں جاری خانہ جنگی کے درمیان ہزاروں ہندوستانی سوڈان میں پھنسے ہوئے ہیں۔ حکومت ہند نے وہاں سے ہندوستانی شہریوں کی بحفاظت واپسی کے لیے ریسکیو آپریشن شروع کر دیا ہے۔ اس کے لیے ہندوستانی بحریہ پھنسے ہوئے شہریوں کو پورٹ سوڈان سے سمندر کے راستے سعودی عرب کے جدہ اور وہاں سے ہوائی جہاز کے ذریعے ہندوستان واپس لا رہی ہے۔

ہندوستان واپس آنے والے اہل خانہ نے بتایا کہ چاروں طرف صرف دھماکوں اور فائرنگ کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔ باہر نکلنا مشکل تھا۔ گھر میں بھی خوف تھا کہ موت کس دروازے سے دستک دے گی۔ سوڈان میں ہر طرف تشدد ہو رہا ہے۔ گھر میں کھانے پینے کا مسئلہ تھا۔ کچھ نہیں بچا تھا۔ چاروں طرف لوٹ مار ہے۔ ہر طرف بمباری ہو رہی ہے۔

سوڈان میں ایسی صورتحال کیوں پیدا ہوئی: افریقی ملک سوڈان میں 12 سال قبل جنگ چھڑ گئی تھی۔ خانہ جنگی کی وجہ سے ملک دو حصوں میں بٹ گیا۔ اب وہاں پھر جنگ کی صورتحال پیدا ہو گئی۔ سوڈان آزادی سے پہلے بھی اس جنگ کی آگ میں جل رہا ہے۔ اپریل 2019 میں اس جنگ کی آگ پھر سے بھڑکنے لگی۔ جس میں اب تک سینکڑوں اموات ہو چکی ہیں۔ سوڈان کئی دہائیوں کی خانہ جنگی کے بعد دو حصوں میں تقسیم ہو گیا تھا۔ لیکن بغاوت کا شعلہ کبھی نہیں بجھا۔

مزید پڑھیں:Operation Kaveri آپریشن کاویری کے تحت سوڈان سے تقریباً گیارہ سو بھارتیوں کو نکالا گیا

دونوں کے درمیان ہو رہی ہے جنگ: آپ کو بتاتے چلیں کہ یہ خونریز تصادم فوج کے کمانڈر جنرل عبدالفتاح برہان اور آر ایس ایف کے سربراہ جنرل محمد حمدان ڈگلو کے درمیان ہو رہا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ فوج اور پیرا ملٹری ریپڈ سپورٹ فورس کے درمیان یہ جنگ 15 اپریل کو شروع ہوئی تھی۔ اس جنگ کی وجہ سے حالات اتنے بگڑ گئے کہ پڑوسی ممالک نے اپنی سرحدیں بند کر دیں۔ بھارت سمیت دنیا بھر کے ممالک کے شہری وہاں پھنسے ہوئے ہیں، تمام ممالک اپنے شہریوں کو بحفاظت باہر نکالنے کے لیے آپریشن کر رہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.