ملک بھر میں مہنگے پٹرول اور ڈیزل کی فروخت سے ضلع کے لوگ پہلے ہی پریشان تھے۔ اس دوران ایک بری خبر یہ بھی ہے کہ ضلع میں جعلی پٹرول اور ڈیزل بھی بڑے پیمانے پر فروخت ہورہا ہے۔
سری گنگانگر ضلع پنجاب ہریانہ سے متصل ہے۔ ان دونوں ریاستوں میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمت راجستھان سے کم ہونے کی وجہ سے بڑے پیمانے پر اسمگلنگ ہو رہی ہے، اسمگلر پنجاب ہریانہ سے سستا پٹرول اور ڈیزل لارہے ہیں اور ضلع میں لوگوں کو ملاوٹ اور فروخت کیا جارہا ہے۔ تازہ کیس پنجاب سے ملحقہ گاؤں بنوالی کا ہے۔ جہاں پنجاب سے بڑے پیمانے پر ڈیزل جیسی معدنیات لاکر ایک کھیت میں دبادیا گیا۔ اطلاع کے بعد لاجسٹک ڈیپارٹمنٹ کی ٹیم نے موقع پر پہنچ کر ڈیزل ضبط کیا۔
یہ بھی پڑھیں: Pegasus Row: پیگاسس جاسوسی معاملے میں سپریم کورٹ میں 5 اگست کو سماعت
محکمۂ لاجسٹکس اور جی ایس ٹی ٹیم نے مل کر کھیت میں ذخیرہ شدہ جعلی ڈیزل کا ذخیرہ پکڑا ہے۔ موقع واردات سے پلاسٹک کے ٹینکوں میں بھرا ہوا 9530 لیٹر مائع جعلی ڈیزل کے طور پر پکڑا گیا ہے۔ ٹیم نے موقع سے ہر ٹینک سے جعلی ڈیزل کے نمونے لیے ہیں۔ اب ان کا ایف ایس ایل ٹیسٹ کیا جائے گا۔
وہیں رپورٹ آنے کے بعد زمین میں دبائے گئے جعلی ڈیزل مالک کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا۔ فی الحال ٹیم نے تمام ڈیزل ضبط کرلیا ہے۔ 16 بی این ڈبلیو کے روہی میں سرون سنگھ کے کھیت سے جعلی ڈیزل کا ذخیرہ برآمد کیا گیا ہے۔ جس کو اصلی کی طرح فروخت کرکے بڑا منافع کمایا جارہا تھا۔
اس ضمن میں ڈی ایس او راکیش سونی نے بتایا کہ جعلی ڈیزل کا کاروبار تقریباً ایک ماہ قبل کیا گیا تھا۔ یہ لوگ پنجاب کے ریٹ سے 5 روپے سستا بیچ رہے تھے۔