سابق امیر شریعت ولی رحمانی کے فرزند فہد رحمانی نے ارکان شوریٰ کی میٹنگ کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے قائم مقام ناظم مولانا محمد شبلی قاسمی کو ہٹانے اور امارت میں ان کے ساتھ ہوئی دست درازی کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کی بات کہی ہے۔
اطلاع کے مطابق فہد رحمانی اپنے بڑے بھائی فیصل ولی رحمانی کو امیر شریعت بنانے کے لئے کوشاں ہیں، امارت شرعیہ کے آٹھویں امیر شریعت کے انتخاب کا معاملہ سنگین ہوتا جارہا ہے۔10 اکتوبر کو ہونے والے امیر شریعت کے انتخاب کے لئے تمام گروپ سرگرم عمل ہے۔
سابق امیر شریعت مولانا ولی رحمانی کے صاحب زادہ فہد رحمانی نے پہلی بار ای ٹی وی سے خصوصی ملاقات میں تمام تر اعتراضات پر کھل کر بات کی۔
انہوں نے امارت شرعیہ کے قائم مقام ناظم مولانا محمد شبلی قاسمی کو ہٹانے اور امارت میں ان کے ساتھ ہوئی دست درازی کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی بات کہی ہے۔
فہد رحمانی نے کہا کہ میں نے قائم مقام ناظم مولانا محمد شبلی قاسمی سے اجازت لی اس کے بعد میں امارت شرعیہ گیا میرے ساتھ دست درازی ہوئی، باہر سے آنے والے کچھ لوگوں نے حملہ کیا۔
موقع پر موجود انسپکٹر اور قائم مقام ناظم کو ایف آئی آر کا حکم دیا لیکن اس پر عمل درآمد نہیں کیا گیا، میں ایف آئی آر کراؤں گا۔
انہوں نے کہا کہ 28 جولائی کو ہم نے نامزدگی کے کاغذات جمع کئے، تاریخ میں تبدیلی کا اعلان بغیر دستخط کے کیا گیا تھا۔ اگر ہم لوگوں نے کوئی غنڈہ گردی کی تو امارت کے سی سی ٹی وی سے وہ فوٹیج غائب کیوں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قائم مقام ناظم مولانا محمد شبلی قاسمی کے خلاف کئی شکایت ہے ان کے خلاف 307 اور اغوا کی بھی شکایت ہے۔ ایسے شخص کو نظامت کے فرائض سے سبکدوش ہو جانا چاہیے۔
- مزید پڑھیں: پٹنہ: مدرسہ اسلامیہ شمس الہدی زبوں حالی کا شکار
ہم لوگوں نے شبلی کو ہٹانے کی بات کہی ہے، میں اس پر قائم ہوں، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دستور کی دفعہ 9 ایف کی روشنی میں شوریٰ کی میٹنگ کی جائے اور اس میں جو بات طے ہوئی وہ سب کے لئے قابلِ قبول ہو گی۔