ETV Bharat / bharat

تریپورہ میں ہوئے فرقہ وارانہ تشدد پر وکلاء کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ

تریپورہ میں مسلمانوں کے ساتھ ہوئے تشدد پر فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ تیار کرنے کے لیے وکلاء کی ایک ٹیم روانہ ہوئی تھی، جس نے آج دہلی کے پریس کلب آف انڈیا میں پریس کانفرنس کرکے تریپورہ کی رپورٹ پیش کی۔

Fact Finding Report of Lawyers on Tripura Communal Violence
تریپورہ میں ہوئے فرقہ وارانہ تشدد پر وکلاء کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ
author img

By

Published : Nov 2, 2021, 11:11 PM IST

اس رپورٹ کے مطابق تریپورہ کی 12 مساجد کو نقصان پہنچا ہے جبکہ متعدد دکانیں اور گھروں کو بھی نقصان پہنچایا گیا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق پورے معاملے میں سخت گیر ہندو تنظیموں نے ہی مسلمانوں کے خلاف تریپورہ میں ماحول پیدا کیا جس کے بعد بھیڑ نے اقلیتی برادری کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

ویڈیو

پریس کانفرنس کے دوران احتشام ہاشمی نے تریپورہ تشدد واقعے کی سخت مذمت کی اور کہا کہ تریپورہ میں اب تک حالات خراب ہیں۔ وہاں پر مساجد، گھروں اور دکانوں کو نذرآتش کیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ تریپورہ میں ایک ہفتے تک منصوبہ بند طریقے سے مسلمانوں پر حملے کیے گئے، وہاں پر درجنوں مسلمانوں کی عبادت گاہوں کو نقصان پہنچایا گیا۔ قرآن شریف کی بے حرمتی کی گئی لیکن اس کے باوجود پولیس نے ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔ انہوں نے ملزمان کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان کو گرفتار کرکے جیل میں ڈالا جائے۔

ایڈووکیٹ انصار اندوری نے بتایا کہ اس فساد سے چار روز قبل وہاں کے مسلمانوں نے انتظامیہ کو آگاہ کیا تھا کہ اگر اس ریلی کو نہیں روکا گیا تو علاقے میں فساد ہوسکتا ہے اور وہی ہوا۔ مگر انتظامیہ نے اس فساد کو روکنے کے لئے کسی بھی طرح سے کوئی قدم نہیں اٹھایا۔ یہ فساد پوری طرح سے منصوبہ بند طریقے سے ہوا۔

یہ بھی پڑھیں:

شرجیل امام کی ضمانتی عرضی پر فیصلہ محفوظ



انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہاں پر مسجدوں کو شہید کیا گیا، ہم نے وہاں جاکر حالات کا جائزہ لیا اور ہماری رپورٹ کے مطابق وہاں 12 مساجد کو نقصان پہنچا ہے لیکن ابھی بھی پولیس کا کہنا ہے کہ کسی بھی مسجد میں توڑ پھوڑ نہیں کی گئی۔

Fact Finding Report of Lawyers on Tripura Communal Violence
تریپورہ میں ہوئے فرقہ وارانہ تشدد پر وکلاء کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ

پریس کلب آف انڈیا میں سپریم کورٹ کے ایڈووکیٹ احتشام ہاشمی، ایڈووکیٹ این ڈی پنچولی ایڈووکیٹ امت شری واستو، مکیش کمار، ایڈووکیٹ انصار اندوری سمیت دیگر وکلاء شامل رہے۔

اس رپورٹ کے مطابق تریپورہ کی 12 مساجد کو نقصان پہنچا ہے جبکہ متعدد دکانیں اور گھروں کو بھی نقصان پہنچایا گیا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق پورے معاملے میں سخت گیر ہندو تنظیموں نے ہی مسلمانوں کے خلاف تریپورہ میں ماحول پیدا کیا جس کے بعد بھیڑ نے اقلیتی برادری کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

ویڈیو

پریس کانفرنس کے دوران احتشام ہاشمی نے تریپورہ تشدد واقعے کی سخت مذمت کی اور کہا کہ تریپورہ میں اب تک حالات خراب ہیں۔ وہاں پر مساجد، گھروں اور دکانوں کو نذرآتش کیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ تریپورہ میں ایک ہفتے تک منصوبہ بند طریقے سے مسلمانوں پر حملے کیے گئے، وہاں پر درجنوں مسلمانوں کی عبادت گاہوں کو نقصان پہنچایا گیا۔ قرآن شریف کی بے حرمتی کی گئی لیکن اس کے باوجود پولیس نے ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔ انہوں نے ملزمان کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان کو گرفتار کرکے جیل میں ڈالا جائے۔

ایڈووکیٹ انصار اندوری نے بتایا کہ اس فساد سے چار روز قبل وہاں کے مسلمانوں نے انتظامیہ کو آگاہ کیا تھا کہ اگر اس ریلی کو نہیں روکا گیا تو علاقے میں فساد ہوسکتا ہے اور وہی ہوا۔ مگر انتظامیہ نے اس فساد کو روکنے کے لئے کسی بھی طرح سے کوئی قدم نہیں اٹھایا۔ یہ فساد پوری طرح سے منصوبہ بند طریقے سے ہوا۔

یہ بھی پڑھیں:

شرجیل امام کی ضمانتی عرضی پر فیصلہ محفوظ



انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہاں پر مسجدوں کو شہید کیا گیا، ہم نے وہاں جاکر حالات کا جائزہ لیا اور ہماری رپورٹ کے مطابق وہاں 12 مساجد کو نقصان پہنچا ہے لیکن ابھی بھی پولیس کا کہنا ہے کہ کسی بھی مسجد میں توڑ پھوڑ نہیں کی گئی۔

Fact Finding Report of Lawyers on Tripura Communal Violence
تریپورہ میں ہوئے فرقہ وارانہ تشدد پر وکلاء کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ

پریس کلب آف انڈیا میں سپریم کورٹ کے ایڈووکیٹ احتشام ہاشمی، ایڈووکیٹ این ڈی پنچولی ایڈووکیٹ امت شری واستو، مکیش کمار، ایڈووکیٹ انصار اندوری سمیت دیگر وکلاء شامل رہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.