ETV Bharat / bharat

دہلی فساد: فیس بک 18 نومبر کو دہلی حکومت کے سامنے پیش ہوگا

author img

By

Published : Nov 2, 2021, 5:44 PM IST

فیس بک نے ای میل کے ذریعے دہلی اسمبلی کی امن اور ہم آہنگی کمیٹی سے 14 دن کا وقت مانگا ہے۔ فیس بک کا کہنا ہے کہ وہ کمیٹی کے سامنے پیش ہونے اور بیان دینے کے لیے مناسب افسران کا انتخاب کر رہا ہے۔

delhi violence: Facebook India appear November 18
دہلی فساد: فیس بک 18 نومبر کو دہلی حکومت کے سامنے پیش ہوگا

فیس بک انڈیا دہلی فسادات کے حوالے سے 18 نومبر کو دہلی حکومت کے سامنے اپنا موقف رکھے گا۔ فیس بک نے ای میل کے ذریعے دہلی اسمبلی کی امن اور ہم آہنگی کمیٹی سے 14 دن کا وقت مانگا ہے فیس بک کا کہنا ہے کہ وہ کمیٹی کے سامنے پیش ہونے اور بیان دینے کے لیے مناسب افسران کا انتخاب کر رہا ہے۔ فیس بک کی اس اپیل کو قبول کرتے ہوئے کمیٹی کے چیئرمین راگھو چڈھا نے اب فیس بک سے کہا ہے کہ وہ 18 نومبر کو 12:30 بجے کمیٹی کے سامنے پیش ہو، راگھو چڈھا کی سربراہی میں دہلی اسمبلی کی امن اور ہم آہنگی کی کمیٹی نے 27 اکتوبر کو فیس بک انڈیا آن لائن سروسز پرائیویٹ لمیٹڈ کو نوٹس جاری کیا تھا۔

فیس بک کے نمائندوں کو 2 نومبر کو دوپہر 12.30 بجے کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کے لیے طلب کیا گیا تھا۔ کمیٹی فروری 2020 میں دہلی میں ہونے والے فرقہ وارانہ تشدد کی تحقیقات کر رہی ہے تاکہ حالات پر امن ہونے اور مذہبی برادریوں، لسانی برادریوں یا سماجی گروپوں کے درمیان ہم آہنگی بحال کرنے کے لیے مناسب اقدامات کی سفارش کی جا سکے۔


غور طلب ہے کہ شمال مشرقی دہلی میں گذشتہ سال فروری میں شہریت ترمیمی قانون کے حامیوں اور اس کے مخالفین کے درمیان فرقہ وارانہ تشدد ہوا تھا۔ اس تشدد میں 55 افراد ہلاک اور چھ سو سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

یو این آئی

فیس بک انڈیا دہلی فسادات کے حوالے سے 18 نومبر کو دہلی حکومت کے سامنے اپنا موقف رکھے گا۔ فیس بک نے ای میل کے ذریعے دہلی اسمبلی کی امن اور ہم آہنگی کمیٹی سے 14 دن کا وقت مانگا ہے فیس بک کا کہنا ہے کہ وہ کمیٹی کے سامنے پیش ہونے اور بیان دینے کے لیے مناسب افسران کا انتخاب کر رہا ہے۔ فیس بک کی اس اپیل کو قبول کرتے ہوئے کمیٹی کے چیئرمین راگھو چڈھا نے اب فیس بک سے کہا ہے کہ وہ 18 نومبر کو 12:30 بجے کمیٹی کے سامنے پیش ہو، راگھو چڈھا کی سربراہی میں دہلی اسمبلی کی امن اور ہم آہنگی کی کمیٹی نے 27 اکتوبر کو فیس بک انڈیا آن لائن سروسز پرائیویٹ لمیٹڈ کو نوٹس جاری کیا تھا۔

فیس بک کے نمائندوں کو 2 نومبر کو دوپہر 12.30 بجے کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کے لیے طلب کیا گیا تھا۔ کمیٹی فروری 2020 میں دہلی میں ہونے والے فرقہ وارانہ تشدد کی تحقیقات کر رہی ہے تاکہ حالات پر امن ہونے اور مذہبی برادریوں، لسانی برادریوں یا سماجی گروپوں کے درمیان ہم آہنگی بحال کرنے کے لیے مناسب اقدامات کی سفارش کی جا سکے۔


غور طلب ہے کہ شمال مشرقی دہلی میں گذشتہ سال فروری میں شہریت ترمیمی قانون کے حامیوں اور اس کے مخالفین کے درمیان فرقہ وارانہ تشدد ہوا تھا۔ اس تشدد میں 55 افراد ہلاک اور چھ سو سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.