مجاہد مرزا کے بلامقابلہ انتخاب پر ریاستی وزیر برائے اقلیتی امور نواب ملک Nawab Malik نے انہیں مبارکباد پیش کی اور امید ظاہر کی کہ ریاستی وقف بورڈ کے کام کاج میں تیزی اور شفافیت آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ بورڈ کے لیے 10 ممبران کا انتخاب عمل میں آیا ہے جبکہ خاتون اور ایم ایل اے کے درجہ کے لیے جلد ہی نامزدگی کی جائے گی۔ چیئرمین کے انتخاب کے بعد وقف بورڈ بہتر طور پر کام کرے گا۔
واضح رہے کہ مرکز کے 1995 کے نوٹیفکیشن کے تحت مہاراشٹر وقف بورڈ کی دس ممبران کے ساتھ تشکیل عمل میں آئی ہے۔ بورڈ کے چیئرمین کے لیے آج انتخاب ہونا تھا لیکن مقررہ وقت تک ڈاکٹر وجاہت مرزا کے علاوہ کسی نے نامزدگی داخل نہیں کی اور ایڈیشنل سکریٹری جے شری مکھرجی نے وجاہت مرزا کے انتخاب کا اعلان کر دیا اور ڈاکٹر مرزا بلامقابلہ منتخب ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
مہاراشٹر وقف بورڈ کے افسران کے خلاف جانچ کا مطالبہ
ای ٹی وی بھارت نے آج ڈاکٹر مرزا سے اس بارے میں خاص اس بات چیت میں ڈاکٹر مرزا نے کہا کہ اس وقت ہمارے سامنے وقف کی فرضی این او سی اور وقف بورڈ کو ڈیجیٹل پلیٹ فارم Digital Platform مہیا کرنا تاکہ وقف میں ہونے والی شکایتیں آسانی سے سنی جائیں اور وقف بورڈ میں ہونے والی بدعنوانیوں کو بے نقاب کرنا۔ اُنہوں نے کہا کہ ہماری کوشش اس بات پر زیادہ رہیگی کی وقف بورڈ کو مالی اعتبار سے مضبوط مستحکم بنانا تاکہ قوم کی کفالت بہتر طریقے سے ہو اور وقف کے اغراض و مقاصد پورے ہوں۔
ڈاکٹر مرزا نے ممبئی میں چل رہے ایس بی يو ٹی پروجیکٹ کے متعلق کہا کہ ہم وہاں وقف کی املاک میں ہونے والی بدعنوانیوں کی جانچ کرینگے، خطاکاروں کے خلاف کارروائی کرینگے تاکہ وقف کی املاک کو بچایا جا سکے، اس میں امام باڑہ اور کچھ مساجد شامل ہیں۔