کرکٹ کمیٹی نے میٹنگ میں فیصلے کے مطابق اب ایل بی ڈبلیو آؤٹ کے ریویو کے لئے وکٹ ژون کو اونچائی کو بڑھاکر اسٹمپ کے اوپری حصے تک کردیا ہے۔ یعنی اب ری ویو لینے پر بیلس کے اوپر تک کی اونچائی پر غور کیا جائے گا جبکہ پہلے بیلس کے نچلے حصے تک کی اونچائی پر غور کیا جاتا تھا۔ اس سے وکٹ ژون کی اونچائی بڑھ جائے گی۔ اس کے علاوہ اب ایل بی ڈبلیو آوٹ پر ڈی آر ایس کے سلسلے میں فیصلے کرنے سے پہلے فیلڈربھی امپائر سے پوچھ سکے گا کہ گیند کو کھیلنے کی اصل میں کوشش کی گئی تھی یا نہیں۔ ساتھ ہی اب تھرڈ امپائر شارٹ رن سے متعلق سبھی فیصلوں کا جائزہ لے گا اور کوئی غلطی ہوتی ہے تو امپائر اگلی گیند پھینکے جانے سے پہلے اسے صحیح کرے گا۔
میٹنگ میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ بین الاقوامی کرکٹ بحالی کے لئے 2020 میں لاگو کئے گئے ہیں عبوری کووڈ-19 ضابطے جاری رہیں گے۔ میٹنگ کے بعد جاری ایک بیان میں کرکٹ کمیٹی کے سربراہ انل کمبلے نے کہا کہ' ڈی آر ایس کا مضبوط اصول اس لئے وضع کیا جارہا ہے تاکہ میچ کے دوران واضح غلطیوں کو صحیح کیا جاسکے۔ ساتھ ہی یہ بھی یقینی ہوکہ میدان پر فیصلہ کرنے والوں کے طور پر امپائروں کا رول بنا رہے۔ امپائرس کال سے ایسا ہی ہوتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس کا برقرار رہنا اہم ہے'۔
حال ہی میں، بھارتی کپتان وراٹ کوہلی نے امپائرس کال ضابطے پر اعتراض ظاہر کیا تھا۔ انہوں نے اس ضابطے کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ' اگر گیند کا ایک چھوٹا سا حصہ بھی اسٹمپ سے ٹکرا جاتا ہے تو پھر بلے باز کو آؤٹ دیا جائے'