بھیم آرمی کے سربراہ چندر شیکھر نے اعلان کیا تھا کہ چھ ستمبر کو لکھنؤ چلو مہم کے تحت سبھی کارکنان لکھنؤ پہنچیں اور 69ہزار اساتذہ تقرری معاملے میں ریزرویشن کے حوالے سے ہوئے بدعنوانی پر حکومت کے خلاف محاذ آراء ہوں، جس کے تحت آج بڑی تعداد مظاہرین ایکو گارڈن میں جمع ہوئے تھے۔
مظاہرین کا الزام ہے کہ اتر پردیش حکومت کی جانب سے 69 ہزار اساتذہ تقرری معاملے میں پسماندہ ذات کے ریزرویشن میں بدعنوانی ہوئی ہے جب تک اس بدعنوانی کو دور نہیں کیا جاتا اور ان تمام مستحقین کی تقرری نہیں کی جاتی تب تک مظاہرہ چلتا رہے گا۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے سے خاص بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ چندر شیکھر آزاد نے بی جے پی کی موجودہ حکومت پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ سے ہم ملاقات نہیں کریں گے تاہم مظاہرین میں ایک ٹیم ملاقات کرسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت جو وعدہ کرتی ہے اسے مکمل نہیں کرتی ہے۔ ہاتھرس میں متاثرہ کے اہل خانہ میں سے ایک فرد کو ملازمت اور گھر دینے کا کا وعدہ کیا تھا تاہم وہ وعدہ ہی رہا۔
مزید پڑھیں:
لکھنؤ میں او بی سی امیدواروں کا احتجاج جاری
انہوں نے کہا کہ آنے والے انتخابات میں نوجوان سبق سیکھائے گا اور جس طرح سے احتجاجی آواز کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔ آنے والے دنوں یہ بڑی تحریک میں تبدیل ہوگا۔