ETV Bharat / bharat

Ek Shayar Series: معروف شاعر اسعد بستوی سے خصوصی گفتگو

ای ٹی وی بھارت اردو کے تحت چلائے جا رہے خاص پروگرام ایک شاعر میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے بھارت کے مشہور و معروف شاعر اسعد بستوی سے خصوصی گفتگو کی ہے اور ان کے شعری سفر Poetic Journey of Asad Bastavi کے تعلق سے معلومات حاصل کی ہے۔

Ek Shayar Series
معروف شاعر اسعد بستوی سے خصوصی گفتگو
author img

By

Published : Dec 15, 2021, 8:22 PM IST

شاعر اسعد بستوی نے اپنے شعری سفر کے تعلق سے کہا کہ میرے خاندان میں کوئی فرد شاعر نہیں تھا، مگر میرا گھرانا بہت علمی تھا لیکن شعر و شاعری کا کوئی ذوق نہیں تھا۔ مجھے بچپن سے ہی فطری طور پر شعر و شاعری سے لگاؤ تھا اور آواز بھی اچھی تھی تو عہد طفلی سے ہی جلسہ و جلوس میں بحیثیت نعت خواں شرکت ہونے لگی۔

ویڈیو

سنہ 2008 میں تعلیم مکمل کرنے کے بعد میں نے ممبئی سفر کیا اور وہاں پر بحیثیت موذن، استاد، امام اپنی خدمات کو انجام دیتا رہا اور میرے اندر کبھی یہ خیال بھی نہیں آیا کہ میں مشاعروں کا بھی حصہ بنوں گا مگر 2012 میں ممبئی میں میری پہلے مشاعرے میں شرکت ہوئی اور 2015 میں کُرلا کے ایک مشاعرے میں شرکت ہوئی پھر وہیں سے بھارت کے دیگر صوبوں و شہروں میں شرکت کا سلسلہ دراز ہوا۔

یہ بھی پڑھیں:

ایک شاعر سریز: ندیم فرّخ سے خاص گفتگو

انہوں نے کہا کہ اردو زبان کی حالت بھارت میں بہت بہتر نہیں ہے اور اردو کی اصل خدمت مدرسوں میں ہوتی ہے بلکہ میرا تجربہ رہا ہے کہ اگر آج بھی مدرسوں میں اردو نہ پڑھائی جائے تو مشاعروں سے بہت زیادہ اس کا بھلا نہیں ہو سکتا ہے اور یہ ہمارے لیے باعث مسرت ہے کہ ہماری اکثر دینی کتب اردو زبان میں ہیں اور مدرسوں کے نصاب میں باقاعدہ اردو شامل ہے۔ مشاعرہ اور دیگر کاموں سے اردو کو فائدہ پہنچتا ہے مگر مدرسوں سے سب سے زیادہ پہونچتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اردو زبان کے ساتھ جو نا انصافیاں ہو رہی ہیں، اردو کو کسی ایک خاص مذہب و ذات سے وابستہ کیا جا رہا ہے، یہ تمام حرکتیں ہم لوگوں کو تکلیف پہنچاتی ہیں۔ اردو ایک مذہب کی زبان نہیں ہے، وہ بہت پیاری زبان ہے ہر طبقے و برادری کے لوگوں نے اردو کو اپنایا ہے۔ ماضی قریب کے شعراء خواہ وہ فراق گورکھپوری اور دیگر غیر مسلم شعراء ہیں جنہوں نے اردو کی نثر و شاعری کے حوالے سے اردو زبان کی ترویج و ترقی Promotion and Development of Urdu Language میں اہم کردار ادا کیا اور ان لوگوں کو ایک پیغام دیا کہ اردو کسی ایک کی زبان نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Ek Shayar Series: شاعرہ تبسم اعظمی سے خاص بات چیت

اسعد بستوی نے کہا کہ سات سالوں میں جو تمام واقعات رونما ہوئے ہیں یہ ایک سیاسی پلاننگ کے تحت انجام دیا جاتا ہے۔ ہجومی تشدد کوئی حادثاتی چیز نہیں ہے بلکہ میں سمجھتا ہوں کہ اسکے لئے باقاعدہ مہم چلائی جاتی ہے۔ نفرت کے سوداگر ہیں جو اس ملک کو ہندو مسلم کی بنیاد پر تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ وہ یہ تمام کارنامے انجام دے رہے ہیں۔

انہوں نے آخر میں عوام کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ آپ اپنے بچوں کو اردو پڑھائیں اور سکھائیں۔ اردو اخبار و رسائل و کتب کا مطالعہ کریں اور اردو کا زیادہ سے زیادہ فروغ کیجے اور یہ تمام منظر نامے جو ملک میں پیش آرہے ہیں، اقلیتوں کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے اور مستقبل میں ہم ایک ایسے رہنما کا انتخاب کریں جو ان کے ناپاک منصوبے ہیں اسے ناکام کرسکیں۔

شاعر اسعد بستوی نے اپنے شعری سفر کے تعلق سے کہا کہ میرے خاندان میں کوئی فرد شاعر نہیں تھا، مگر میرا گھرانا بہت علمی تھا لیکن شعر و شاعری کا کوئی ذوق نہیں تھا۔ مجھے بچپن سے ہی فطری طور پر شعر و شاعری سے لگاؤ تھا اور آواز بھی اچھی تھی تو عہد طفلی سے ہی جلسہ و جلوس میں بحیثیت نعت خواں شرکت ہونے لگی۔

ویڈیو

سنہ 2008 میں تعلیم مکمل کرنے کے بعد میں نے ممبئی سفر کیا اور وہاں پر بحیثیت موذن، استاد، امام اپنی خدمات کو انجام دیتا رہا اور میرے اندر کبھی یہ خیال بھی نہیں آیا کہ میں مشاعروں کا بھی حصہ بنوں گا مگر 2012 میں ممبئی میں میری پہلے مشاعرے میں شرکت ہوئی اور 2015 میں کُرلا کے ایک مشاعرے میں شرکت ہوئی پھر وہیں سے بھارت کے دیگر صوبوں و شہروں میں شرکت کا سلسلہ دراز ہوا۔

یہ بھی پڑھیں:

ایک شاعر سریز: ندیم فرّخ سے خاص گفتگو

انہوں نے کہا کہ اردو زبان کی حالت بھارت میں بہت بہتر نہیں ہے اور اردو کی اصل خدمت مدرسوں میں ہوتی ہے بلکہ میرا تجربہ رہا ہے کہ اگر آج بھی مدرسوں میں اردو نہ پڑھائی جائے تو مشاعروں سے بہت زیادہ اس کا بھلا نہیں ہو سکتا ہے اور یہ ہمارے لیے باعث مسرت ہے کہ ہماری اکثر دینی کتب اردو زبان میں ہیں اور مدرسوں کے نصاب میں باقاعدہ اردو شامل ہے۔ مشاعرہ اور دیگر کاموں سے اردو کو فائدہ پہنچتا ہے مگر مدرسوں سے سب سے زیادہ پہونچتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اردو زبان کے ساتھ جو نا انصافیاں ہو رہی ہیں، اردو کو کسی ایک خاص مذہب و ذات سے وابستہ کیا جا رہا ہے، یہ تمام حرکتیں ہم لوگوں کو تکلیف پہنچاتی ہیں۔ اردو ایک مذہب کی زبان نہیں ہے، وہ بہت پیاری زبان ہے ہر طبقے و برادری کے لوگوں نے اردو کو اپنایا ہے۔ ماضی قریب کے شعراء خواہ وہ فراق گورکھپوری اور دیگر غیر مسلم شعراء ہیں جنہوں نے اردو کی نثر و شاعری کے حوالے سے اردو زبان کی ترویج و ترقی Promotion and Development of Urdu Language میں اہم کردار ادا کیا اور ان لوگوں کو ایک پیغام دیا کہ اردو کسی ایک کی زبان نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Ek Shayar Series: شاعرہ تبسم اعظمی سے خاص بات چیت

اسعد بستوی نے کہا کہ سات سالوں میں جو تمام واقعات رونما ہوئے ہیں یہ ایک سیاسی پلاننگ کے تحت انجام دیا جاتا ہے۔ ہجومی تشدد کوئی حادثاتی چیز نہیں ہے بلکہ میں سمجھتا ہوں کہ اسکے لئے باقاعدہ مہم چلائی جاتی ہے۔ نفرت کے سوداگر ہیں جو اس ملک کو ہندو مسلم کی بنیاد پر تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ وہ یہ تمام کارنامے انجام دے رہے ہیں۔

انہوں نے آخر میں عوام کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ آپ اپنے بچوں کو اردو پڑھائیں اور سکھائیں۔ اردو اخبار و رسائل و کتب کا مطالعہ کریں اور اردو کا زیادہ سے زیادہ فروغ کیجے اور یہ تمام منظر نامے جو ملک میں پیش آرہے ہیں، اقلیتوں کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے اور مستقبل میں ہم ایک ایسے رہنما کا انتخاب کریں جو ان کے ناپاک منصوبے ہیں اسے ناکام کرسکیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.