مہاراشٹر کی سیاست میں کروز ڈرگ کیس کے بعد سے ایک طوفان برپا ہے جہاں الزام تراشیوں کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ ریاست کی سیاست میں ہر روز تبدیلی رونما ہو رہی ہے۔ نئے نئے کردار سامنے آرہے ہیں اور ایک سے ایک جن بوتل سے باہر آرہے ہیں۔ وہیں اس تنازع کی زد میں آنے والے سبھی سیاسی رہنما اپنے اوپر لگے الزامات کو بے بنیاد قرار دے کر مسترد کر رہے ہیں۔
اس سیاسی طوفان کے ایک اہم کردار نواب ملک سے ای ٹی وی بھارت نے خصوصی بات چیت کی اور جاننے کی کوشش کی کہ یہ لڑائی کب ختم ہوگی اور یہ لڑائی کیوں شروع ہوئی۔
نواب ملک نے اس خاص بات چیت میں کہا کہ یہ لڑائی انا کی نہیں ہے بلکہ ظلم اور ناانصافی کے خلاف ہے۔ یہ لڑائی میں اُن لوگوں کے لیے لڑرہا ہوں جو مظلوم ہیں، جنہیں فرضی طریقے سے پھنسایا جا رہا ہے، بے گناہوں کو سلاخوں کے پیچھے بھیجا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس لڑائی کا اختتام تب ہوگا جب اُن افسران کے خلاف کارروائی کی جائے گی'۔
نواب ملک نے کہا کہ ہم نے کورٹ میں وانکھیڑے کے ذات سرٹیفکیٹ پر اپنا جواب داخل کیا ہے۔ ہم اپنے موقف پر قائم ہیں۔ ہم نے کورٹ سے کہا ہے کہ ہم نے جو دستاویز شیئر کیے وہ صحیح ہیں'۔
مزید پڑھیں:
- نواب ملک کا فڑنویس پر جوابی حملہ، جعلی نوٹوں کے کاروبار کا الزام لگایا
- مہاراشٹر وقف بورڈ کے سات مقامات پر ای ڈی کے چھاپے، نواب ملک کے ماتحت ہے وزارت
ملک نے کہا کہ ہم نے کسی کے خاندان یا کسی فرد کو نشانہ نہیں بنایا۔ اس تنازع میں اُن کی فیملی خود کود گئی ہے۔ اُنہیں کہا کہ میرے داماد کی گرفتاری کے بعد فڑنویس نے بیان بازی کی تھی۔ ہم نے صرف سوال اٹھائے، اس سے وہ بوکھلا گئے۔'
نواب ملک نے ای ٹی وی بھارت سے دوران گفتگو اس تنازع کے مختلف پہلوؤں پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔