ریاست اترپردیش قومی سیاست کا اہم مرکز مانا جاتا ہے۔ یہاں کی سیاست ملک کی سیاست کی سمت و رفتار طے کرتی ہے۔ اسی کے پیش نظر کانگریس رہنما اور کرناٹک اسمبلی کے سابق نائب صدر بی آر پاٹل یوپی کے دورے پر ہیں اور انتخابی ماحول کا جائزہ لے رہے ہیں۔ اس دوران وہ سماجوادی پارٹی کی حمایت کر رہے اور بی ایس پی پر سنگین الزامات عائد کر رہے ہیں۔ ان کے بیان سے یہ شبہہ ظاہر ہو رہا ہے کہ کیا کانگریس اور سماجوادی پارٹی کے درمیان کوئی اندرونی اتحاد ہے؟ Exclusive Interview With Congress Leader BR Patil
اس موقع پر بی آر پاٹل نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کے عوام تبدیلی کے خواہشمند ہیں اور اسی لئے وہ سماج وادی پارٹی کی جانب امید کی نظر بنائے ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ اگر بی جے پی ریاست سے بے دخل ہو جاتی ہے تو بہت کچھ بدل سکتا ہے، اس سے ملک میں ایک ماحول بنے گا اور مرکزی حکومت کے بدلنے کی امید مزید بڑھ جائے گی۔
یہ پوچھے جانے پر کہ بی جے پی سے لڑنے والی پارٹیاں اس لڑائی میں کس حد تک اہل ہیں۔ اس پر انہوں نے کہا کہ سماجوادی پارٹی اور کانگریس پارٹی مکمل طور سے اس لڑائی میں مضبوط نظر آرہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دو مراحل کے بعد موہن بھاگوت نے اپنے کارکنان سے تیار رہنے کی بات کہی ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Akhilesh Yadav Casts His Vote: اکھلیش یادو کا دعویٰ، پہلے دو مرحلے میں ایس پی اتحاد کو سو سے زائد سیٹیں ملیں
پاٹل نے مزید کہا کہ کانگریس ایک قومی پارٹی ہے اور وہ مستعدی سے لڑ رہی ہے حالانکہ بی ایس پی ان انتخابات میں زیادہ سرگرم نظر نہیں آرہی ہے۔ اس سے محسوس ہوتا ہے کہ کوئی اندرونی اتحاد ہے۔