ETV Bharat / bharat

Exclusive Interview with Kafeel Khan : ڈاکٹر کفیل خان سے خصوصی گفتگو

author img

By

Published : Jan 7, 2022, 11:43 AM IST

ڈاکٹر کفیل خان نے کہا کہ اترپردیش میں یوگی حکومت کے دن بدل چکے ہیں۔ چار مہینوں کے بعد سب کچھ بدل جائے گا۔ نئی حکومت آئے گی، اترپردیش میں نئی صبح ہوگئی۔ انہوں نے اپنی نئی کتاب کا رسم اجراء بھی کیا۔

ڈاکٹر کفیل خان سے خصوصی گفتگو
ڈاکٹر کفیل خان سے خصوصی گفتگو

مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں ڈاکٹر کفیل خان نے اپنی نئی کتاب 'دی گورکھپور ہسپتال ٹریجڈی' (The Gorakhpur Hospital Tragedy) کا اجرا کیا اور اس کتاب کے ذریعہ اس سانحہ کی سچائی کو عام لوگوں تک پہنچانے کی کوشش کی۔

ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر کفیل خان نے کہا کہ آج تک اخبارات اور نیوز چینلز نے ان کی زندگی سے متعلق جو کہانی سامنے لانے کی کوشش کی ہے وہ ٹکڑوں میں تھی۔ اس کتاب کی مدد سے انہوں نے اپنی زندگی کی تلخ یادوں اور ان کے خاندان کے ساتھ ہوئی تمام نا انصافیوں کو ایک ساتھ منظر عام پر لانے کی ایک کوشش کی ہے۔

ڈاکٹر کفیل خان سے خصوصی گفتگو


انہوں نے کہا کہ اس کتاب میں وہ ساری باتیں لکھی ہوئی ہیں جو عام لوگوں کو معلوم نہیں ہے۔ امید کرتے ہیں کہ لوگ میری کتاب کو پڑھیں گے اور میرے اور میری فیملی کے ساتھ جو کچھ ہوا اس سے واقف ہوں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ گزرے ہوئے دنوں کو یاد کرنے پر آنکھیں نم ہو جاتی ہے۔ ہم چاروں بھائی ایک ساتھ جوائنٹ فیملی میں رہتے تھے لیکن آج ہم سب منتشر ہو چکے ہیں۔

ڈاکٹر کفیل خان کے مطابق اس سے بھی بری بات یہ ہے کہ میرے ننھے بچوں کو مجھ سے دور کر دیا گیا. وہ جب جیل گئے تھے اس وقت ان کی بچی آٹھ ماہ کی تھی لیکن وہ جب جیل سے گھر واپس آئے ہیں تو ان کی بیٹی دوڑنے لگی تھی۔ وہ اپنے بچے کا بچپنا نہیں دیکھ سکے۔


ڈاکٹر کفیل خان کے مطابق ایک وقت آیا جب حکومت نے لاک ڈاؤن کے دوران 65 سال سے زائد بزرگوں کو گھروں سے باہر نکلنے پر پابندی عائد کر رکھی تھی، اس وقت ان کی والدہ ان کے بیٹے کی رہائی کے لئے آلہ آباد، علی گڑھ اور سپریم کورٹ کا چکر لگاتی تھیں۔

مزید پڑھیں:۔ Kafeel Khan exclusive: جیل میں گزرا ہر لمحہ تکلیف دہ تھا: کفیل خان


انہوں نے کہا کہ ان کی والدہ ایک بہادر گھریلو خاتون ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنے بچوں کو پڑھا لکھا کر ڈاکٹر ببایا۔ وہ کبھی روتی نہیں تھیں لیکن جس دن وہ جیل سے گھر واپس آئے اس دن ان کی والدہ نے انہیں گلے سے لگا کر گھنٹوں رویا. ہماری زندگی میں یہ لمحہ یاد گار بن کر رہ گیا ہے۔

ڈاکٹر کفیل خان نے کہا کہ اترپردیش میں یوگی حکومت کے دن بدل چکے ہیں۔ چار مہینوں کے بعد سب کچھ بدل جائے گا۔ نئی حکومت آئے گی، اترپردیش میں نئی صبح ہو گئی۔

ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر کفیل خان نے کہا کہ انہوں نے مغربی بنگال میں بسنے کے بارے میں کبھی بات نہیں کی، وہ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی سے مغربی بنگال میں ایک ہسپتال تعمیر کرنے کی اجازت چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بنگال کی سرزمین قومی یکجہتی کی عمدہ مثال ہے۔ یہاں تمام مذاہب کے لوگ ایک ساتھ مل جل کر رہتے. اسی وجہ سے بنگال میں ایک ایسا ہسپتال قائم کرنا چاہتا ہوں جہاں غریب عوام کو مفت میں معیاری علاج مہیا فراہم کر سکوں۔

مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں ڈاکٹر کفیل خان نے اپنی نئی کتاب 'دی گورکھپور ہسپتال ٹریجڈی' (The Gorakhpur Hospital Tragedy) کا اجرا کیا اور اس کتاب کے ذریعہ اس سانحہ کی سچائی کو عام لوگوں تک پہنچانے کی کوشش کی۔

ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر کفیل خان نے کہا کہ آج تک اخبارات اور نیوز چینلز نے ان کی زندگی سے متعلق جو کہانی سامنے لانے کی کوشش کی ہے وہ ٹکڑوں میں تھی۔ اس کتاب کی مدد سے انہوں نے اپنی زندگی کی تلخ یادوں اور ان کے خاندان کے ساتھ ہوئی تمام نا انصافیوں کو ایک ساتھ منظر عام پر لانے کی ایک کوشش کی ہے۔

ڈاکٹر کفیل خان سے خصوصی گفتگو


انہوں نے کہا کہ اس کتاب میں وہ ساری باتیں لکھی ہوئی ہیں جو عام لوگوں کو معلوم نہیں ہے۔ امید کرتے ہیں کہ لوگ میری کتاب کو پڑھیں گے اور میرے اور میری فیملی کے ساتھ جو کچھ ہوا اس سے واقف ہوں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ گزرے ہوئے دنوں کو یاد کرنے پر آنکھیں نم ہو جاتی ہے۔ ہم چاروں بھائی ایک ساتھ جوائنٹ فیملی میں رہتے تھے لیکن آج ہم سب منتشر ہو چکے ہیں۔

ڈاکٹر کفیل خان کے مطابق اس سے بھی بری بات یہ ہے کہ میرے ننھے بچوں کو مجھ سے دور کر دیا گیا. وہ جب جیل گئے تھے اس وقت ان کی بچی آٹھ ماہ کی تھی لیکن وہ جب جیل سے گھر واپس آئے ہیں تو ان کی بیٹی دوڑنے لگی تھی۔ وہ اپنے بچے کا بچپنا نہیں دیکھ سکے۔


ڈاکٹر کفیل خان کے مطابق ایک وقت آیا جب حکومت نے لاک ڈاؤن کے دوران 65 سال سے زائد بزرگوں کو گھروں سے باہر نکلنے پر پابندی عائد کر رکھی تھی، اس وقت ان کی والدہ ان کے بیٹے کی رہائی کے لئے آلہ آباد، علی گڑھ اور سپریم کورٹ کا چکر لگاتی تھیں۔

مزید پڑھیں:۔ Kafeel Khan exclusive: جیل میں گزرا ہر لمحہ تکلیف دہ تھا: کفیل خان


انہوں نے کہا کہ ان کی والدہ ایک بہادر گھریلو خاتون ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنے بچوں کو پڑھا لکھا کر ڈاکٹر ببایا۔ وہ کبھی روتی نہیں تھیں لیکن جس دن وہ جیل سے گھر واپس آئے اس دن ان کی والدہ نے انہیں گلے سے لگا کر گھنٹوں رویا. ہماری زندگی میں یہ لمحہ یاد گار بن کر رہ گیا ہے۔

ڈاکٹر کفیل خان نے کہا کہ اترپردیش میں یوگی حکومت کے دن بدل چکے ہیں۔ چار مہینوں کے بعد سب کچھ بدل جائے گا۔ نئی حکومت آئے گی، اترپردیش میں نئی صبح ہو گئی۔

ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر کفیل خان نے کہا کہ انہوں نے مغربی بنگال میں بسنے کے بارے میں کبھی بات نہیں کی، وہ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی سے مغربی بنگال میں ایک ہسپتال تعمیر کرنے کی اجازت چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بنگال کی سرزمین قومی یکجہتی کی عمدہ مثال ہے۔ یہاں تمام مذاہب کے لوگ ایک ساتھ مل جل کر رہتے. اسی وجہ سے بنگال میں ایک ایسا ہسپتال قائم کرنا چاہتا ہوں جہاں غریب عوام کو مفت میں معیاری علاج مہیا فراہم کر سکوں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.