23 دسمبر کو بھارت میں 'کسان دیوس' کے نام سے منایا جاتا ہے۔ آزادی کے بعد سے کسانوں کی حالت میں کوئی خاصی بہتری نہیں آئی ہے۔ آج ایک تبدیلی کی ضرورت ہے جو نہ صرف کسان کی حالت کو مستحکم کرے گی بلکہ حوصلے کو بھی تقویت ملے گی۔
بنجر زمین کو سر سبز و شاداب کرنے والے، پیڑ پودے اور فصل کو تیار کرنے والے، مشکلات اور مفلسی کے باوجود کسانوں کے لہلہاتے فصلوں کی طرح چہکتے اور مسکراتے چہرے خود کے سروں کو چھپانے والی چھوپڑیوں کے چھتوں کے ٹپکنے کے باوجود بارش کی دعائیں کرنے والے، فصلوں کی شکل میں بوئی گئی آس اور احساس سے دوسروں کی زندگی چلانے والے یہی تو ہمارے کسان ہیں۔
اگر کسانوں نے اپنے کام چھوڑ دیے تو قحط کا دور دورہ ہوگا، نہ انسانیت کی پرورش ہوگی اور نہ ملک و قوم مستحکم ہوگی، اقتصادی، معاشی سماجی سیاسی زندگی مرجھا جائے گی۔
'کسان دیوس' کے موقع پر ای ٹی وی بھارت تمام شہریوں سے اپیل کرتا ہے کہ آپ بھی اس بات کو خاطر خواہ ملحوظ لائیں کہ موجودہ کسانوں کی حالت زار میں بہتری لانا کس طرح سے ممکن ہے۔
کسان کی موجودہ حالت زار نہ صرف کسان کو نقصان پہنچا رہی ہے بلکہ ملک و قوم کی ریڑھ کی ہڈی کہے جانے والے ان کسانوں کی وجہ سے ملک کی تعمیر وترقی میں رخنہ بھی پڑ رہا ہے۔