منظر بھوپالی کی پیدائش 29 دسمبر 1959 کو ریاست مہاراشٹر کے ضلع امراوتی کی تحصیل اچلپور میں ہوئی۔ آپ نے ادبی ماحول میں پرورش پائی۔ یہی وجہ ہے کہ منظر بھوپالی نے کم عمری میں ہی شعر کہنا شروع کردیا۔
انہوں نے کہا کہ شاعری ایک خداداد صلاحیت ہے جو کہ اللہ کی طرف سے ملتی ہے۔ انہوں نے کہا جب شاعری کا شوق بڑھا تو بزرگ استاذہ کی صحبت اختیار کی جس کے بعد میری شاعری میں نکھار پیدا ہوا۔
منظر بھوپالی کے استاد کی بات کریں تو بھارت کے مشہور و معروف شاعر رضا رامپوری صاحب تھے۔ انہوں نے کہا کہ جو کچھ سیکھا ہے وہ میرے استاد نے ہی سکھایا ہے۔
منظر بھوپالی کہتے ہیں کہ شاعری سیکھنے کے بعد متعدد نشستوں میں کلام پیش کیا لیکن بڑا مشاعرہ مدھیہ پردیش کے ضلع دیواس -75 1974 میں پڑھا تھا۔
منظر بھوپالی کی اب تک دس سے بارہ کتابیں ہندی اور اردو دونوں زبانوں میں شائع ہو کر منظر عام پر آ چکی ہیں۔
مزید پڑھیں:۔ ایک شاعر سیریز: شاعرہ شبانہ عشرت سے خصوصی گفتگو
منظر بھوپالی کے چند اشعار درج ذیل ہیں:۔
تمہاری بات کہاں گھاؤ بھرنے والی ہے
یہی کٹار تو دل میں اترنے والی ہے
ہماری فلمیں یہ ٹی وی بتا رہی ہیں ہمیں
ہمارے ملک کی تہذیب مرنے والی ہے
خود اپنے آپ سدھر جائیے تو بہتر ہے
یہ مت سمجھئے کہ دنیا سدھرنے والی ہے
وہ جا رہے ہیں تو محسوس ہو رہا ہے مجھے
یہ ریل مجھ کو کچل کر گزرنے والی ہے