واشنگٹن: ٹویٹر نے منگل کو تصدیق کی ہے ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک نے ایک خط بھیجا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے رواں سال کے شروع میں ٹویٹر کو خریدنے کے لیے 44 بلین امریکی ڈالر کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ ٹویٹر نے متعلقہ خبروں کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ ہمیں مسک پارٹیوں کے خطوط موصول ہوئے ہیں جو انہوں نے ایس ای سی میں دائر کیے ہیں۔ ٹوئٹر انویسٹر ریلیشنز کے آفیشل ہینڈل نے لکھا کہ کمپنی 54.20 ڈالر فی شیئر پر لین دین کو بند کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ Elon Musk proposes to proceed with Twitter takeover
اس خبر کے بعد کہ سوشل میڈیا کے شیئرز کی قیمت 54.20 ڈالر فی شیئر تک پہنچ گئی۔ دوسری بار ٹریڈنگ بند ہونے سے پہلے ٹویٹر کے حصص کی قیمت 12.7 فیصد تک بڑھ گئی۔ اس کے برعکس ٹیسلا کے حصص میں تقریباً 3 فیصد کمی ہوئی۔اس سے قبل ٹیسلا چیف کی ٹیم کی جانب سے ٹوئٹر کو بھیجے گئے خط کے مطابق ایلون مسک نے خریداری کے معاہدے کی متعدد خلاف ورزیوں کا حوالہ دیتے ہوئے ٹوئٹر کو خریدنے کے لیے اپنے 44 ارب امریکی ڈالر دینے کا وعدہ کیا تھا۔ اپریل میں مسک نے ٹویٹر کے ساتھ تقریباً 44 بلین ڈالر میں $54.20 فی شیئر کے حساب سے ایک حصولی معاہدے پر دستخط کیے۔
مزید پڑھیں:۔ Twitter Deal ٹویٹر کے شیئر ہولڈرز نے ایلون مسک کے 44 بلین ڈالر کی ڈیل کو منظوری دی
تاہم مسک نے مئی میں اس معاہدے کو روک دیا تاکہ ان کی ٹیم ٹویٹر کے اس دعوے کی سچائی کا جائزہ لے سکے کہ پلیٹ فارم پر موجود 5 فیصد سے کم اکاؤنٹس بوٹس یا اسپام ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ٹوئٹر نے فوری جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاہدے کو برقرار رکھنے کے لیے ٹیسلا کے سی ای او پر مقدمہ کرے گا۔گزشتہ جون میں مسک نے کھلے عام مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ پر انضمام کے معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگایا تھا اور اسے اسپام اور جعلی قرار دیتے ہوئے اس کے حصول کو بند کرنے کی دھمکی دی تھی۔ سوشل میڈیا کمپنی نے اکاؤنٹس پر مطلوبہ ڈیٹا فراہم نہیں کیا۔ مسک نے الزام لگایا ہے کہ ٹویٹر فعال طور پر احتجاج کر رہا ہے اور ان کے معلوماتی حقوق کو ناکام بنا رہا ہے۔