ETV Bharat / bharat

Presidential Election: بھارت کے پندرہویں صدر کے لیے آج انتخاب

author img

By

Published : Jul 17, 2022, 10:39 PM IST

Updated : Jul 18, 2022, 7:51 AM IST

ملک کے 15ویں صدر کا انتخاب آجہوگا، صدارتی انتخابات کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس اور ریاستوں کی قانون ساز اسمبلیوں میں ووٹنگ ہوگی۔ ووٹنگ صبح 10 بجے شروع ہوگی اور شام 5 بجے ختم ہوگی۔ ووٹوں کی گنتی 21 جولائی کو ہوگی۔ Presidential Election

Election for 16th President of India on July 18
اٹھارہ جولائی کو بھارت کے سولہویں صدر کے لیے انتخاب

نئی دہلی: ملک کے پندرہویں صدر کا انتخاب Presidential Election آج ہوگا اور یہاں حکمراں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کی امیدوار دروپدی مرمو اور اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار یشونت سنہا کے درمیان براہ راست مقابلہ ہے۔ صدارتی انتخابات کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس اور ریاستوں کی قانون ساز اسمبلیوں میں ووٹنگ ہوگی۔ ووٹنگ صبح 10 بجے شروع ہوگی اور شام 5 بجے ختم ہوگی۔ صدارتی انتخاب اتفاق سے پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے پہلے دن ہو رہا ہے۔ الیکشن کے لیے تمام ضروری تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں اور بیلٹ پیپر اور بیلٹ باکس کو سخت سکیورٹی میں رکھا گیا ہے۔ ووٹوں کی گنتی 21 جولائی کو ہوگی۔

صدارتی انتخاب کے لیے الیکٹورل کالج پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے منتخب اراکین اور تمام ریاستوں کی قانون ساز اسمبلیوں کے منتخب اراکین پر مشتمل ہوتا ہے، بشمول قومی دارالحکومت علاقہ دہلی اور مرکز کے زیر انتظام علاقہ پڈوچیری۔ صدارتی انتخاب خفیہ رائے شماری سے ہوگا اور کوئی پارٹی وہپ جاری نہیں کرے گی۔ انتخابات کے لیے راجیہ سبھا کے سکریٹری جنرل پی سی مودی کو ریٹرننگ آفیسر بنایا گیا ہے جبکہ قانون ساز اسمبلیوں کے جنرل سکریٹریوں کو اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسر بنایا گیا ہے۔ کمیشن نے انتخابات کے دوران پولنگ اور گنتی کے نظام کی نگرانی کے لیے 37 مبصرین کا تقرر کیا ہے۔ مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی قانون ساز اسمبلیوں میں واقع 30 پولنگ اسٹیشنوں میں سے ہر ایک پر پولنگ کی نگرانی کے لیے ایک مبصر اور پارلیمنٹ ہاؤس کے لیے دو مبصر تعینات کیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

Exclusive Interview of Yashwant Sinha: اس بار صدارتی انتخاب نظریات کی لڑائی ہے، یشونت سنہا

Presidential Poll 2022: عآپ صدارتی انتخابات میں یشونت سنہا کی حمایت کرے گی

Presidential Candidate Yashwant Sinha: 'ہم ملک کے نوجوانوں کے لیے لڑائی لڑیں گے'

کل 776 ممبران پارلیمنٹ اور 433 اسمبلی ممبران اس بار الیکشن میں حصہ لے سکیں گے۔ نامزد اراکین کو صدر کے انتخاب میں حصہ لینے کی اجازت نہیں ہے۔ اندراج صرف دہلی میں کیا جا سکتا ہے۔ ووٹنگ صرف پارلیمنٹ اور قانون ساز اسمبلیوں میں کرائی جائے گی۔ اسسٹنٹ یا سیکنڈ اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسر بیلٹ بکس دہلی پہنچائیں گے۔ الیکشن کے لیے تمام ایم ایل اے کے ووٹوں کی کل ویلیو 543231 اور ایم پی اے کے ووٹوں کی کل ویلیو 543200 ہوگی۔ یعنی صدارتی انتخاب میں ووٹوں کی کل ویلیو 1086431 ہوگی۔ تمام ووٹرز کے لیے لازمی ہوگا کہ وہ بیلٹ پیپر میں پہلی ترجیح کا اندراج کریں۔ دوسری ترجیح کی ریکارڈنگ اختیاری ہوگی۔ ہندوستان میں تسلیم شدہ کسی بھی زبان میں ترجیح ریکارڈ کی جا سکتی ہے۔ انتخابی عمل 24 جولائی تک مکمل ہو جائے گا۔ موجودہ صدر رام ناتھ کووند کی پانچ سالہ میعاد 24 جولائی کو ختم ہو رہی ہے۔ (یو این آئی)

نئی دہلی: ملک کے پندرہویں صدر کا انتخاب Presidential Election آج ہوگا اور یہاں حکمراں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کی امیدوار دروپدی مرمو اور اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار یشونت سنہا کے درمیان براہ راست مقابلہ ہے۔ صدارتی انتخابات کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس اور ریاستوں کی قانون ساز اسمبلیوں میں ووٹنگ ہوگی۔ ووٹنگ صبح 10 بجے شروع ہوگی اور شام 5 بجے ختم ہوگی۔ صدارتی انتخاب اتفاق سے پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے پہلے دن ہو رہا ہے۔ الیکشن کے لیے تمام ضروری تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں اور بیلٹ پیپر اور بیلٹ باکس کو سخت سکیورٹی میں رکھا گیا ہے۔ ووٹوں کی گنتی 21 جولائی کو ہوگی۔

صدارتی انتخاب کے لیے الیکٹورل کالج پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے منتخب اراکین اور تمام ریاستوں کی قانون ساز اسمبلیوں کے منتخب اراکین پر مشتمل ہوتا ہے، بشمول قومی دارالحکومت علاقہ دہلی اور مرکز کے زیر انتظام علاقہ پڈوچیری۔ صدارتی انتخاب خفیہ رائے شماری سے ہوگا اور کوئی پارٹی وہپ جاری نہیں کرے گی۔ انتخابات کے لیے راجیہ سبھا کے سکریٹری جنرل پی سی مودی کو ریٹرننگ آفیسر بنایا گیا ہے جبکہ قانون ساز اسمبلیوں کے جنرل سکریٹریوں کو اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسر بنایا گیا ہے۔ کمیشن نے انتخابات کے دوران پولنگ اور گنتی کے نظام کی نگرانی کے لیے 37 مبصرین کا تقرر کیا ہے۔ مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی قانون ساز اسمبلیوں میں واقع 30 پولنگ اسٹیشنوں میں سے ہر ایک پر پولنگ کی نگرانی کے لیے ایک مبصر اور پارلیمنٹ ہاؤس کے لیے دو مبصر تعینات کیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

Exclusive Interview of Yashwant Sinha: اس بار صدارتی انتخاب نظریات کی لڑائی ہے، یشونت سنہا

Presidential Poll 2022: عآپ صدارتی انتخابات میں یشونت سنہا کی حمایت کرے گی

Presidential Candidate Yashwant Sinha: 'ہم ملک کے نوجوانوں کے لیے لڑائی لڑیں گے'

کل 776 ممبران پارلیمنٹ اور 433 اسمبلی ممبران اس بار الیکشن میں حصہ لے سکیں گے۔ نامزد اراکین کو صدر کے انتخاب میں حصہ لینے کی اجازت نہیں ہے۔ اندراج صرف دہلی میں کیا جا سکتا ہے۔ ووٹنگ صرف پارلیمنٹ اور قانون ساز اسمبلیوں میں کرائی جائے گی۔ اسسٹنٹ یا سیکنڈ اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسر بیلٹ بکس دہلی پہنچائیں گے۔ الیکشن کے لیے تمام ایم ایل اے کے ووٹوں کی کل ویلیو 543231 اور ایم پی اے کے ووٹوں کی کل ویلیو 543200 ہوگی۔ یعنی صدارتی انتخاب میں ووٹوں کی کل ویلیو 1086431 ہوگی۔ تمام ووٹرز کے لیے لازمی ہوگا کہ وہ بیلٹ پیپر میں پہلی ترجیح کا اندراج کریں۔ دوسری ترجیح کی ریکارڈنگ اختیاری ہوگی۔ ہندوستان میں تسلیم شدہ کسی بھی زبان میں ترجیح ریکارڈ کی جا سکتی ہے۔ انتخابی عمل 24 جولائی تک مکمل ہو جائے گا۔ موجودہ صدر رام ناتھ کووند کی پانچ سالہ میعاد 24 جولائی کو ختم ہو رہی ہے۔ (یو این آئی)

Last Updated : Jul 18, 2022, 7:51 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.